غزل

ہارون الرشید

ظلمات نے کھینچی ہے کماں جاگتے رہنا!

یہ شب ہے بہت دل پہ گراں جاگتے رہنا

صف بستہ چلے آتے ہیں وہ لشکر اعدا

ہر آن ہے شب خوں کا گماں جاگتے رہنا

رقصاں ہے ہر ایک سمت وہی سایۂ ابلیس

کچھ اور ہے اب رنگ جہاں جاگتے رہنا

جلتے ہی دیا سونے لگے درد کے مارو!

ہیں گھات میں فرعونِ زماں جاگتے رہنا

ایمان و یقیں کھوگئے ظلمت میں خرد کی

لوٹے نہ کہیں دل کو گماں جاگتے رہنا

ہونے لگے بازاروں میں ایمان کے سودے

ہے معرکۂ سود و زیاں جاگتے رہنا

باطل کی نگاہوں کا فسوں چھا گیا ہر سو

اے حلقۂ آشفتہ سراں جاگتے رہنا

پھر آذرِ دوراں نے تراشے ہیں نئے بت

دیتا ہے ابراہیمؑ اذاں جاگتے رہنا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146