فتح بدر – رمضان کا تاریخی تحفہ

محمد واثق ندیمؔ ، آکوٹ

رمضان المبارک کو فیوض و برکات کا سرچشمہ کہا جاتا ہے۔ اس مہینے میں اللہ تعالیٰ نے مختلف عبادات پر اپنے بندوں کو بے شمار نیکیاں دینے کا وعدہ کیا ہے اور اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے۔ وہ اپنے بندوں کو اپنے شایانِ شان عطا کرے گا۔ بندوں پر اللہ تعالیٰ نہایت رحیم ہے اور خاص طور سے اس مہینے میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کا رزق بڑھا دیتا ہے۔ نفل ادا کرنے پر فرض کا ثواب، فرض ادا کرنے پر ستّر فرائض کے برابر ثواب عطا کرتا ہے۔ اسی مہینے کی ایک رات کو ہزار مہینوں سے بہتر کہا گیا ہے۔ اسی مہینے میں اللہ تعالیٰ نے حق کے علمبردار تین سو تیرہ لوگوں کو ہزار لوگوں پر فتح دی۔ اپنی قدرت سے فرشتوں سے ان کی مدد فرمائی۔ فتح جنگِ بدر بھی مسلمانوں کے لیے رمضان المبارک کا ایک عظیم تحفہ ہی ہے۔ چنانچہ اپنی مقدس کتاب قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

’’جنگ بدر میں اللہ تعالیٰ نے عین اس وقت تمہاری مدد فرمائی جبکہ تم نہایت گری ہوئی حالت میں تھے۔ اس لیے اللہ ہی سے ڈرو ( کسی اور سے نہیں) تاکہ تمہیں شکر گزاری کی توفیق ہو۔ جب آپؐ مومنوں کو تسلی دے رہے تھے، کیا آسمان سے تین ہزار فرشتے اتار کر اللہ تعالیٰ کا تمہاری مدد کرنا تمہیں کافی نہ ہوگا۔ کیوں نہیں، بلکہ اگر تم صبر و پرہیزگاری کرو اور یہ لوگ اسی دم تمہارے پاس آجائیں تو تمہارا رب تمہاری امداد پانچ ہزار فرشتوں سے کرے گا، جو نشان دار ہوں گے اور یہ تو محض تمہارے دل کی خوشی اور اطمینانِ قلب کے لیے ہے ورنہ مدد تو صرف اللہ ہی کی طرف سے ہے جو غالب اور حکمتوں والا ہے۔‘‘(آل عمران:۱۲۲-۱۲۶)

دوسری جگہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :

’’ اس وقت کو یاد کرو جب کہ اللہ تعالیٰ تم پر اونگھ طاری کررہا تھا، اپنی طرف سے چین دینے کے لیے اور تم پرآسمان سے پانی برسا رہا تھا کہ اس پانی کے ذریعے سے تم کو پاک کردے اور تم سے شیطانی وسوسہ دفع کردے اور تمہارے دلوں کو مضبوط کردے اور تمہارے پاؤں جمادے۔ اس وقت کو یاد کرو جب کہ اللہ تعالیٰ فرشتو ںکو حکم دیتا تھا کہ میں تمہارا ساتھی ہوں، تم ایمان والوں کی ہمت بڑھاؤ۔ میں ابھی کفار کے قلوب میں رعب ڈالے دیتا ہوں۔ سو تم گردنوں پر مارو اور ان کے پور پور پر مارو۔ یہ اس بات کی سزا ہے کہ انھوں نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کی مخالفت کی۔ اور جو اللہ اور اس کے رسولؐ کی مخالفت کرتا ہے اسے اللہ تعالیٰ سخت سزا دیتا ہے۔ سو یہ سزا چکھو اور جان رکھو کہ کافروں کے لیے جہنم کا عذاب مقرر ہی ہے۔ اے ایمان والو! جب تم کافروں سے دو بدو مقابل ہوجاؤ تو ان سے پشت مت پھیرنا اور جو شخص اس موقع پر پشت پھیرے گا مگر ہاں جو لڑائی میں پینترا بدلتا ہو یا اپنی جماعت کی طرف پناہ لینے آتا ہو وہ اس سے مستثنیٰ ہے باقی اور جو ایسے کرے گا وہ اللہ تعالیٰ کے غضب میں آجائے گا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہوگا اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے۔‘‘ (الانفال: ۱۱تا ۱۵)

جنگ بدر میں پیغمبر اسلام ﷺ کی تین سو تیرہ سپاہیوں پر مشتمل فوج کے ایک سو چالیں سپاہی انصار میں سے تھے اور باقی مہاجر تھے۔ مسلمانوں کی اس سپاہ کے پاس صرف ستر اونٹ اور دو گھوڑے تھے۔ دوسری طرف مشرکین مکہ کے نو سو پچاس اونٹ اور ایک سو گھوڑے۔ یہ واقعہ ہجرت کے دوسرے سال ماہِ رمضان کی سترہ تاریخ کو پیش آیا۔ اس جنگ میں مسلمانوں کی ظاہری حالت مشرکینِ مکہ سے کمتر ہونے کے باوجود اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی مدد فرمائی اور ان کو فتح سے ہمکنار کیا۔ یہ فتح مسلمانوں کے لیے رمضان المبارک کے عظیم تحفہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اللہ کے نبیﷺ نے اپنے تین سو تیرہ سپاہیوں کو میدانِ جنگ میں لاکر اللہ سے دعا فرمائی کہ اے اللہ! اگر یہ چند نفوس اس دنیا سے مٹ جاتے ہیں تو پھر قیامت تک تیرا نام لینے والا کوئی نہ رہے گا، تو ہماری مدد فرما۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی ایسی مدد فرمائی کہ مشرکین مکہ کی تعداد کا جو ڈر تھا، وہ نکل گیا اور ہر مسلمان اس دلیری سے لڑا کہ اسے سوائے خدا کہ اور کوئی خوف نہ تھا۔

جنگِ بدر کے واقعات پڑھیں تو یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ فتح کے لیے تعداد کا کم زیادہ ہونا ضروری نہیں، بلکہ ضروری ہے ایمان کا ہونا۔ اتنی کم تعداد میں مسلمانوں کا فتح یاب ہونا اسی بات پر دلالت کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ حق کو غالب کرکے رہتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ انہی لوگوں کی مدد کرتا ہے جو حق پر چلتے ہیں اور اس کے دین کی سربلندی کے لیے اپنی جانوں اور مالوں کی قربانی دیتے ہیں۔ آج کثیر تعداد میں ہونے کے باوجود ہمارا کوئی مقام نہیں، ہر جگہ گاجر اور مولی کی طرح کاٹے جارہے ہیں۔ ہم دعائیں کرتے ہیں مگر وہ قبول ہوتی نظر نہیں آتیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دین سے جو رشتہ ہمارا ہونا چاہیے تھا، وہ نہیں رہا۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے وہ آج بھی ہماری مدد کرنے پر قادر ہے، مگر اس کے لیے شرط یہی ہے کہ وہ اپنے فرمانبرداروں کی مدد کرتا ہے، نافرمانوں کی نہیں۔ اگر ہم آج بھی اللہ کی رسّی کو مضبوطی سے تھام لیں تو اللہ تعالیٰ آج بھی ہماری ویسی ہی مدد کرے گا جیسی اس نے جنگِ بدر میں مسلمانوں کی مدد کی تھی۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146