فوڈ پوائزنگ

مسز یوسف

چھوٹے بچوں کو غذائی سمیّت یعنی فوڈ پوائزنگ کا خطرہ رہتا ہے۔ یہ مسئلہ بچوں کی صحت کو بہت متاثر کرتا ہے۔ تاہم اس کی وجہ ماؤں کی بداحتیاطی بھی ہوتی ہے۔ لہٰذا احتیاط ضروری ہے۔ اس سلسلے میں مندرجہ ذیل اقدامات کیے جاسکتے ہیں:
— بچے کو مختلف اقسام کی غذائیں دیں تاکہ غذائی سمیت کا خطرہ کم ہو۔
— اپنے بچے کو اسی وقت غذا دیں جب وہ اس کی ضرورت محسوس کرے غیر ضروری طور پر اسے کھانا کھلانے سے پرہیز کریں۔
— باورچی خانہ کو صاف ستھرا رکھیں۔
— بچوں کے کھانے کو صرف ایک مرتبہ مکمل طور پر دوبارہ گرم کریں اور ٹھنڈا ہونے پر بچے کو کھلائیں۔
— بچے کے کھانے کے اوقات میں از خود اس بات کا جائزہ لیں کہ وہ کس طرح کھانا کھا رہا ہے۔ بہتر تو یہ ہوگا کہ آپ اپنی موجودگی میں بچے کو کھانا کھلائیں۔
— اگر آپ باہر سے کھانے کی اشیاء خریدتی ہیں تو ان مقامات کا انتخاب کریں جہاں حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق اشیاء فروخت کی جاتی ہیں۔
— بچوں کو کھانے سے پہلے ہاتھ صابن سے دھونے کی تربیت دیں۔
— بچوں کو غیر ضروری طور پر کیفین، مصنوعی مٹھائی، وٹامن کی سپلی منٹ، نباتاتی چائے اور مسالے دار کھانے نہ دیں۔
— اگرآپ اپنے بچے کو بھرپور غذا فراہم کریں گے تو یہ اس کے دماغ، عضلاتی نظام، ہڈیوں، دانتوں، جسم کی رگوں، آنکھوں، دل اور تنفس کے نظام کے بہتر طور پر خدمات انجام دینے میں معاون ثابت ہوگی۔
— بچوں کو تازہ غذا فراہم کی جائے۔ غذا کو تین دنوں سے زیادہ ریفریجریٹر میں نہیں رکھنا چاہیے۔
— بچّے کے بچے ہوئے کھانے کو ضائع کردیں، دوبارہ اسی برتن میں شامل کرنے سے بچے کے منہ کے جراثیم ادھورے کھانے کے ساتھ مل کر باقی کھانے کو بھی خراب کرسکتے ہیں۔
— بیشتر فوڈ پوائزنگ کھانا پکانے اور ریفریجریٹر کے ذریعے قابو کی جاسکتی ہے۔ کبھی بھی کمرے کے درجہ حرارت پر غذا کو دو گھنٹے سے زیادہ نہ رکھیں۔
— اپنے باورچی خانہ کے برتنوں کو گرم پانی سے دھوئیں تاکہ ان میں موجود جراثیم کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں