حال ہی میں اردن میں قرآن کریم پر عمل کرنے کی عملی دعوت کا آعاز ہوا یہ تحریک جدید تعلیم یافتہ خواتین نے شروع کی۔ محترمہ سمیہ رمضان اس کی روح رواں ہیں جنھوں نے سوکس اور سیاسیات کی اعلیٰ تعلیم کے بعد کئی سال علوم شریعت کے حصول میں لگائے۔
تحریک کا آغاز محلہ کی مسجد سے اس طرح ہوا کہ نماز کے بعد سمیہ رمضان نے خواتین سے گفتگو کے بعد طے کیا کہ ہم ہر ہفتہ یہاں ایک نشست کیا کریں گے۔ سلسلہ شروع ہوا اور یہ تعداد بڑھتی گئی یہاں تک کہ مسجد تنگ پڑگئی۔
ایک روز سمیہ رمضان نے کہا کہ اب ہم ایک نیا پروگرام شروع کریں گے۔ اس میں ہم اپنی تمام مشکلات کو قرآن سے حل کریں گے اور جو کچھ قرآن سے سمجھیں اورپڑھیں گے اسے اپنی عملی زندگی میں نافذ کریں گے۔ اگلے ہفتے ہم دوسری آیت لیں گے، پورے ہفتہ اسی کو دوہرائیں گے، حفظ کریں گے اور اس پر عمل کریں گے۔
نتیجہ نہایت شاندار برآمد ہوا۔ بہت سے مسائل حل ہوئے ، بہت سی مشکلیں رفع ہوئیں۔ خاندانی جھگڑے کم ہوئے اور بہت سے لوگوں کو سکون کی دولت اور خواتین اور ان کے گھروں میں مثبت تبدیلی آنے لگی۔
یہ سب کیسے ہوا اس کی روداد عربی رسالہ المجتمع میں شائع ہوئی جس کا ترجمہ ہم قارئین کو پیش کررہے ہیں۔ اگر ممکن ہوا تو یہ سلسلہ چند ماہ اور جاری رہے گا۔ تاکہ اس تجربہ سے بھر پور استفادہ ہو۔ اور اس کے لیے ہم نے رمضان المبارک کا خصوصی مہینہ منتخب کیا تاکہ ہم عہد کریں کہ اپنی زندگی کو ان تجربات سے منور کریں گے۔ (ایڈیٹر)
…………