ماسک لگانا آپ کی جلد خصوصاً چہرے کی جلد کو صحت مند، خوبصورت اور ملائم رکھنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ چہرے کی جلد کو غذا اور چمک فراہم کرتا ہے، مگر اس کے لگانے میں اکثر بے احتیاطی ہوتی ہے۔ ماسک لگانے سے پہلے چہرہ دھولیں۔ صاف کرکے کولڈ کریم لگائیں، انگلیوں سے اچھی طرح مساج کریں۔ جب جذب ہوجائے تو روئی لے کر اس کی مدد سے ساری چکنائی صاف کرلیں۔ اتنی دیر میں آپ بھاپ لینے کے لیے پانی گرم کرسکتی ہیں۔ بھاپ لے کر آپ ٹھنڈے پانی میں روئی بھگو کر چہرہ صاف کرلیں۔ اب آپ کی جلد ماسک کے لیے تیار ہے۔ اگر آپ بھاپ لینا نہیں چاہتیں تو پھر منھ دھو کر صاف کرلیں، پھر اس پر ماسک لگائیں۔
ماسک چہرے پر لگائیں۔ پانچ سے سات منٹ تک لگا رہنے دیں۔ آپ اسے اپنی جلد کے مطابق لگائیں۔ جب سخت ہونے لگے تو گیلی روئی کی مدد سے اتار لیں۔ بغیر روئی کے نہ اتاریں۔ آپ فلالین کے چھوٹے ٹکڑے گیلے کرکے ماسک اتارسکتی ہیں۔ ماسک کا جو آمیزہ بچ جائے، وہ آپ ہاتھوں پر کہنیوں پر لگائیں، اسے محفوظ نہ کریں اس لیے کہ یہ سخت ہوجاتا ہے اور قابلِ استعمال نہیں رہتا۔
ماسک لگا کر خاموش رہیں، بولنے یا ہنسنے سے ماسک چٹخنے لگتا ہے اور نشانات پڑجاتے ہیں۔ خشک جلد کے لیے ایسے ماسک استعمال کریں جن سے جلد میں نمی آجائے اور چکنی جلد کے لیے ایسے ماسک چہرے پر لگائیں جن سے چکنائی ختم ہو۔ ماسک کبھی منہ دھو کر نہ اتاریں بلکہ کسی پیالے میں پانی رکھیں، اس میں صاف روئی کے گالے بھگوکر چہرے پر لگائیں اور پھر آہستہ آہستہ صاف کرلیں۔
پہلے زمانے میں سرسوں کی کھلی سے منھ دھویا جاتا تھا۔ اس سے چہرے کی جلد صاف شفاف چمکتی دمکتی رہتی تھی۔ امیر خواتین چنبیلی کی کھلی میں خوشبودار جڑی بوٹیاں ملا کر ابٹن تیار کراتی تھیں، جس سے چہرے کا رنگ نکھر جاتا تھا اور قدرتی خوبصورتی نظر آتی تھی۔
موجودہ دور میں کاسمیٹک کی صنعت نے نئے نئے ماسک بازار میں اتارے ہیں جوکافی قیمتی ہیں مگر ان میں کیمیائی اجزاء کی موجودگی بعض اوقات نقصان کا ذریعہ بھی بنتی ہے، اس لیے ہم آپ کو چند ترکیبیں بتاتے ہیں، جن سے آپ بہترین ماسک خود تیار کرکے بچت بھی کرسکتی ہیں اور مضر اثرات سے محفوظ بھی رہ سکتی ہیں:
خربوزے کے بیجوں کا ماسک
خربوزے کے چھلے ہوئے بیج= ایک چاء کا چمچہ
بادام = ۲ عدد
لیموں کا رس = ۶ قطرے
بالائی والا دودھ = ۴ چائے کے چمچے
بیج اور بادام باریک پیس لیں۔ کسی پیالی میں ڈال کر اس میں بالائی والی دودھ ملائیں۔ لیموں کا رس ڈالیں۔ زیادہ گاڑھا ہو تو اس میں تھوڑا سا دودھ اور شامل کرکے چہرے پر آہستہ آہستہ لگائیں۔ آٹھ سے بارہ منٹ تک لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد گیلی روئی سے صاف کرلیں۔ ٹھنڈے برف کے پانی میں روئی بھگو کر چہرے پر لگائیں۔
جو کا ماسک
جو کا آٹا پسا ہوا = ۲ چائے کے چمچے
لیموں کا رس = ½ چائے کا چمچہ
شہد = ¼ چائے کا چمچہ
عرق گلاب = حسبِ ضرورت
گلاب کے عرق میں گاڑھا پیسٹ سا بنا کر چہرے پر لگائیں۔ خشک ہوجائے تو اتاردیں۔ ٹھنڈے برف عرق گلاب سے بعد میں چہرہ صاف کریں۔
شہد کے ماسک
شہد کھانے سے اور لگانے سے جلد خوبصورت ہوجاتی ہے۔ شہد سے کئی طرح کے ماسک بنتے ہیں جو انسانی جلد کے لیے بے حدمفید ثابت ہوتے ہیں۔
ماسک ترکیب نمبر:۱
کھیرے کا رس = ۲ چائے کے چمچے
شہد = ایک چائے کا چمچہ
دودھ = ایک چائے کا چمچہ
ان تینوں کو ملا کر چہرے پر لگائیں، بعد میں روئی نیم گرم پانی میں بھگوکر چہرہ صاف کرلیں۔ ٹھنڈا پانی چہرے پر لگائیں۔
ماسک ترکیب نمبر:۲
انڈا = ایک عدد
شہد = ایک چائے کا چمچہ
بادام کا تیل = ½ چائے کا چمچہ
ان تینوں چیزوں کو ملا کر چہرے پر لگائیں۔ خشک ہونے پر اتاریں۔ نیم گرم پانی سے اتار کر ٹھنڈا پانی، چہرے پر روئی سے لگائیں۔
ٹماٹر کے ماسک
ٹماٹر میں پوٹاشیم اور وٹامن سی ہوتا ہے۔ اسی لیے روز مرہ غذا میں اسے شامل کیا جاتا ہے۔ اس کو چہرے پر ماسک کے لیے آج کل لگایا جاتا ہے۔ بڑے مسام چہرے پر ہوں تو ان کے لیے ٹماٹر کا ماسک ضرور لگائیں۔ چہرے کو اچھی طرح دھو کر ٹماٹر کا ماسک لگانا چاہیے۔
ماسک ترکیب نمبر:۱
سرخ پکا ہوا بے داغ ٹماٹر = ایک عدد
لیموں کا رس = ½ چمچہ
ٹماٹر کو خوب مسل لیں۔ گودا اور عرق لے کر اس میں لیموں کا رس ملائیں۔ چہرے پر آہستہ آہستہ ماسک لگائیں۔ ماسک خشک ہونے لگے تو اسے تازہ پانی میں روئی بھگوکر اتاردیں۔ ٹھنڈے پانی کے چھینٹے منھ پر ماریں۔
ماسک ترکیب نمبر:۲
ٹماٹر = ایک عدد
لیموں کے چھلکے کا تیل = ½ چمچہ
گریپ فروٹ کے چھلکے کا تیل= ½ چمچہ
ان تینوں چیزوں کو ملا کر ماسک لگائیں۔ چھلکے باریک کاٹ کر گرم پانی میں بھگودیں۔ بارہ گھنٹے بعد چمچے سے تیل کے قطرے سے نکال لیں یا بازار سے تیل خرید لیں۔
چنے کے آٹے کا ماسک
چنے کا آٹا = ۲ بڑے چمچے
لیموں کا رس = ½ چائے کا چمچہ
دودھ = حسبِ ضرورت
ہلدی = ¼ چمچہ
ان چاروں چیزوں کو ملا کر چہرے پر لگائیں۔ خشک ہونے لگے تو ہاتھ سے مل مل کر ابٹن کی طرح اتاردیں۔ منھ دھو کر کوئی کریم لگائیں۔
جو کے آٹے کا ماسک
جو کا آٹا پسا ہوا = ۲ بڑے چمچے
انڈا = ایک عدد
لیموں کا رس = ½ چائے کا چمچہ
شہد = ½ چائے کا چمچہ
دودھ = حسبِ ضرورت
ساری چیزیں ملا کر اس کا ماسک لگائیں۔ بعد میں ہلکے نیم گرم پانی میں روئی بھگو کر ماسک اتاردیں۔ آٹے کے ماسک سے چہرے کا سارا میل کچیل صاف ہوجاتا ہے۔
دودھ کا ماسک
دودھ زمانۂ قدیم سے جلد کے نکھارنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ تازہ دودھ میں روئی بھگوکر آپ چہرے پر لگائیں اور دو منٹ بعد صاف روئی کی مدد سے چہرہ صاف کریں۔ آپ حیران ہوں گی کہ صرف روئی کا رنگ میل کی وجہ سے بدل چکا ہے۔ دودھ جلد کو تراوٹ بخشتا ہے، میل کچیل صاف کرتا ہے۔ بغیر مکھن نکالا ہوا تازہ خالص دودھ جلد کے لیے مفید ہے۔
ماسک کی ترکیب
دودھ = ¼ کپ
لیموں کا عرق = ½ چائے کا چمچہ
بادام کاتیل = ۵ قطرے
ان تینوں چیزوں کو ملا کر ماسک لگائیں۔ چہرے کے لیے مفید ہے۔
روغن کے ماسک
جن خواتین کی جلد خشک ہو ان کو لامحالہ روغنی ماسک استعمال کرنے پڑتے ہیں۔ یہ روغن جلد میں جذب ہوکر شیفتگی پیدا کرتا ہے۔ ماسک کے لیے عموماً بادام کاتیل، زیتون کا تیل، کھٹے کے پھولوں کا روغن، چکوترے اور لیموں کے چھلکے کا روغن، گندم کا تیل، خوبانی کا تیل، سنگترے کے چھلکوں کا روغن، سفید موم، چنبیلی کا تیل، سفید تلوں کا تیل، گلاب کا عطر وغیرہ استعمال کیے جاتے ہیں۔ نیولن بھی ایک قسم کا تیل ہے، جو بازار میں مل جاتا ہے، اس سے کھال نرم رہتی ہے، خشک جلد والی خواتین کے لیے یہ مفید ہے۔ کسٹرائیل بھی ارنڈ کے بیجوں کا تیل ہے، اس سے پلکیں اور بھنوئیں گھنی ہوتی ہیں۔ گلیسرین بھی چہرے اور ہاتھوں کی ملائمت کے لیے کام آتی ہے۔