مانگیے صرف اللہ تعالیٰ سے…!

صنوبر فاطمہ، بسمت نگر

حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ ’’ایک دن میں رسول اللہ ﷺ کے پیچھے تھا، تو آپ نے فرمایا: صاحب زادے! میں تمہیں چند باتیں بتاتا ہوں: اللہ تعالیٰ کی حدود کی حفاظت کرو، اللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت کرے گا۔ اللہ تعالیٰ کی حدود کی حفاظت کرو تو تم اسے اپنے سامنے پاؤگے۔ اگر کچھ مانگو تو اللہ تعالیٰ ہی سے مانگو اور مدد چاہو تو اللہ تعالیٰ ہی سے چاہو، کیونکہ خالق کائنات وہی ہے اور یہ جان لو کہ اگر پوری قوم اس بات پر کمر باندھ لے کہ وہ تمہیں کوئی فائدہ پہنچادے تو سوائے اس کے جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتی اور اگر اس بات پر کمر کس لے کہ تمہیں کوئی نقصان پہنچادے تو سوائے اس کے جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے، کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتی۔‘‘

حقیقت یہ ہے کہ انسان جب مصیبت اور پریشانی میں آتا ہے تو اللہ سے شکوہ شکایت شروع کردیتا ہے اور اس بات پر غور نہیں کرتا کہ جب وہ خوش حال اور مطمئن تھااس وقت کیا وہ اللہ کو یاد کرتا اور اس سے قربت کی خواہش اور کوشش کرتا تھا۔ اگر ایسا ہوتا تو شاید اللہ تعالیٰ اس تنگی اور پریشانی میں ہی اسے مبتلا نہ کرتا۔ بندہ جب اپنی بندگی کی حدوں کو پھلانگتا اور کراس کرتا ہے تو رب کے غضب کو دعوت دیتا ہے۔ اور وہ لوگ جو بندگی کی حدوں میں رہتے اور حق بندگی ادا کرتے ہیں وہ ہر حال میں خوش اور مطمئن رہتے ہیں۔

زندگی میں انسان پر دو ہی حالتیں ہوتی ہیں، یا تو تنگ دستی اور مصیبت یا خوشحالی اور آسانی۔ بندئہ مومن کا طرزِ عمل یہ ہوتا ہے کہ وہ دونوں حالتوں میں اپنے رب سے قریب رہتا ہے۔ اسی سے مدد چاہتا اور اسی کو اپنا مشکل کشا تصور کرتا ہے۔ نہ وہ مصیبتوں میں شکوہ شکایت کرتا ہے اور نہ خوشحالی میں اسے بھول جاتا ہے۔ اور زندگی میں جو بھی حالت اور کیفیت ہو وہ اپنے رب کی متعین کردہ حدود سے باہر نہیں نکلتا۔ یہی وجہ ہے اللہ تعالیٰ ایسے انسان کی حفاظت کرتا ہے اور اس کی تنگ دستی و پریشانی کو سہولت اور خوش حالی میں بدل دیتا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

من یتق اللّٰہ یجعل لہ مخرجا ویرزقہ من حیث لا یحتسب۔

’’جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے پریشانیوںسے نکلنے کے راستے بنادیتا ہے اور اسے ایسے ایسے راستوں سے رزق دیتا ہے جن کا وہ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا۔‘‘

ہم چاہتے ہیں کہ ہم ہر حال میں اللہ کو یاد کریں اسی سے مدد طلب کریں اور جو کچھ مانگنا ہو صرف اسی سے مانگیں کیونکہ وہی ایسی ذات ہے، جو دینے اور لینے پر قادر ہے۔ اس کے علاوہ اگر انسان کسی سے اور کہیں سے کچھ طلب کرتا ہے تو سوائے اپنے آپ کو رسوائی سے دوچار کرنے کے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146