ماہِ رمضان کے بعد!

امام حرم الشیخ عبدالرحمن السدیس کے خطبے کا خلاصہ

حمد وثنا کے بعد!
اے مسلمانو! تازہ تازہ بات ہے کہ امت اسلامیہ نے ایک عظیم مہینے اور انتہائی فضل و کرم والے موسم کو الوداع کہا ہے جس کے جانے سے مومنین کے دل غمناک ہیں۔ وہ موسم و مہینہ ماہ رمضان المبارک ہے۔ اس نے اپنا رخت سفر باندھا اور رخصت ہوگیا۔ شب و روز کا سلسلہ جاری ہے۔ ماہ و سال بھی آتے اور جاتے رہتے ہیں اور یہ سلسلہ اللہ کی زمین میں روزِ قیامت تک جاری رہے گا۔
برادرانِ ایمان! اب ماہِ رمضان کے بعد کیا کریں؟ یہ اہم سوال ہمارے سامنے ہونا چاہیے۔
روزے نے روزہ داروں کے دل پر جو اثرات مرتب کیے ہیں وہ کیا ہیں، تاکہ ہم ان ہی کے حوالے سے اپنے حال کا جائزہ لے سکیں، اپنی ذات پر اور اپنے معاشرے اور اپنی امت کے حال پر غوروفکر کرسکیں اور رمضان سے پہلے اور رمضان کے بعد کی صورتِ حال میں موازنہ کرسکیں؟
کیا تقویٰ سے ہم نے اپنے دلوں کو بھرلیا؟ کیا ہمارے اعمال درست ہوگئے؟ کیا ہمارے اخلاق سنور گئے؟ اور کیا ہمارا کردار سدھر گیا؟ اور کیا ہم میں اتحاد و اتفاق پیدا ہوگیا اور اپنے دشمنوں کے خلاف ہماری صفوں میں وحدت و یگانگت آگئی ؟ اور ہمارے دلوں سے باہمی بغض اور نفرتیں مٹ گئیں؟
اور کیا ہمارے خاندانوں اور معاشروں سے منکرات و محرمات اور برائیوں کا خاتمہ ہوگیا؟
اے وہ لوگو! جنھوں نے ماہِ رمضان میں اپنے رب کے حکم پر لبیک کہا، اس کے حکم پر ہر وقت ہر ماہ اور ہر سال لبیک کہتے رہو چنانچہ اسی سلسلہ میں اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:
’’قبل اس کے کہ اللہ کی طرف سے وہ دن آجائے جو ٹلے گا نہیں، اپنے رب کا حکم قبول کرو۔‘‘ (الشوریٰ:۴۷)
کیا ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ ہمارے دل اللہ کے ذکر سے ڈر جائیں؟ اور ہم سب متحد ہوکر صراطِ مستقیم پر چلنے کو اختیار کرلیں؟
اللہ کے بندو! ایسی بہت سی احادیث و آیات موجود ہیں جو اس بات کا حکم دیتی ہیں کہ اللہ کی عبادت اور اس کی شریعت پر استقامت ہر وقت اور ہر جگہ ہونی چاہیے۔ حضرت حسن بصریؒ کہتے ہیں:
’’مومن کے عمل کی انتہا تو صرف موت ہی ہے۔ اللہ کا یہ ارشاد پڑھ کر دیکھ لو، اللہ کا ارشاد ہے: اور اپنے رب کی عبادت کیے جاؤ یہاں تک کہ تمھیں موت آجائے۔‘‘ (الحجر: ۹۹)
حضرت بشر حافی سے پوچھا گیا کہ بعض لوگ رمضان آجانے پر بڑی محنت سے عبادت کرتے ہیں اور جب رمضان گزرجاتا ہے وہ محنت چھوڑ دیتے ہیں؟ اس پر انھوں نے کہا:
’’وہ بہت ہی برے لوگ ہیں، جو اللہ تعالیٰ کو صرف ماہِ رمضان میں ہی پہچانتے ہیں۔‘‘
برادرانِ ایمان! ماہِ رمضان کے روزے اور راتوں کے قیام کی توفیق جیسی نعمت پر اللہ کا شکریہ ہے کہ مسلمان اپنی ساری زندگی میں اللہ کی اطاعت و فرمانبرداری پر کاربند رہے کیونکہ وہی معبودِ حقیقی ہے، جس کے ماہِ رمضان میں روزے رکھے جاتے ہیں۔ اور عبادت کی جاتی ہے وہ اللہ ہی باقی زمانوں اور مہینوں میں بھی الٰہ و معبود ہے اور نیکی کی قبولیت کی علامت یہ ہے کہ اس کے بعد بھی نیکی کرے اور کفرانِ نعمت یا عمل کے رد کردیے جانے کی نشانی یہ ہے کہ بندہ اطاعت شعاری چھوڑ کر پھر معصیت و گناہ کی راہ اختیار کرلے۔
حضرت کعب کہتے ہیں:
جس نے روزہ رکھا اور دل میں یہ نیت بھی کرلی جب ماہِ رمضان گزرجائے گا تو پھر سے اللہ کی نافرمانی و معصیت شروع کردے گا اس کا روزہ رد کردیا جاتا ہے اور اس کے لیے توفیق کا دروازہ بند کردیا جاتا ہے۔
آج مسلمانوں کی بڑی تعداد کی ماہِ رمضان اور رمضان کے بعد کی حالت کو دیکھنے والا شخص سخت افسوس میں مبتلا ہوجاتا ہے کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ بعض لوگ (اللہ انھیں ہدایت دے) ماہِ رمضان کے گزرتے ہی مساجد میں آمد ورفت چھوڑ دیتے ہیں، نماز باجماعت کا اہتمام ترک کردیتے ہیں، نمازوں میں سستی برتنے لگتے ہیں، اطاعت کے کاموں مثلاً تلاوتِ قرآن، ذکرِ الٰہی، دعاء و مناجات، صدقہ و خیرات، غریبوں اور قرابت داروں سے حسنِ سلوک کو چھوڑ بیٹھتے ہیں اور طرح طرح کی معصیت و نافرمانی ، منکرات و فواحش اور محرمات کا ارتکاب کرنا شروع کردیتے ہیں۔یہ سب کام لوگوں کے ایمان کی کمزوری کی دلیل ہیں۔
اللہ کے بندو! ہمیں اللہ سے ڈرنا چاہیے اور ماہِ رمضان میں ہم نے جو نیک اعمال سرانجام دیے ہیں، ان کی عمارت کو یوں مسمار نہیں کرنا چاہیے۔ اے وہ لوگو! جنھوں نے رمضان کے بعد پھر سے گناہ کی زندگی اختیار کرلینے کا عزم کررکھا ہے، اللہ سے ڈرو، رمضان اور باقی مہینوں کا رب ایک ہی ہے اور وہ تمہارے تمام اعمال کو دیکھنے والا شاہد و رقیب ہے۔
ارشادِ الٰہی ہے: ’’بیشک اللہ تعالیٰ تم پر نگراں (تمھیں دیکھ رہا) ہے۔‘‘ (النساء:۱)
اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
’’اور اس عورت کی طرح نہ ہوجاؤ، جس نے محنت کرکے سوت کاتا اور پھر اسے توڑ پھوڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کرڈالا۔‘‘ (النحل: ۹۲)
ہم نیکی کی توفیق پانے کے بعد اس کو ترک کردینے کی روش سے اللہ جل شانہ کی پناہ مانگتے ہیں۔
اے نوجوانانِ امت! تم اللہ تبارک و تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو، اور اس کی طرف رجوع کرو اور رمضان المبارک کے گزرجانے کے بعد اپنے اوقات کی حفاظت کرو اور انھیں اللہ کی اطاعت و عبادت میں صرف کرو اللہ کی نافرمانی میں مبتلا لوگوں کے کرتوتوں سے متاثر نہ ہو اور ہر اس فعل و حرکت سے بچو دین و اخلاقی اقدار کے لیے بدنامی کا باعث ہو اور دلوں میں ایمان کو کمزور کرے اور ایسی چیز کو دیکھنا، سننا اور پڑھنا بند کرو، جو دلوں، اعمال اور اخلاق کو خراب کرنے والی ہے اور ایسی چیزیں آج کل ذرائعِ ابلاغ بکثرت نشر کررہے ہیں، جو کہ اللہ عزوجل کی معصیت و نافرمانی کے ضمن میں آتی ہیں اور نوجوانوں کو برے اخلاق کے مالک ساتھیوں کی رفاقت سے بھی بچنا چاہیے۔
مسلم خواتین کو بھی چاہیے کہ وہ بھی اللہ کا تقویٰ اختیار کریں اور ماہِ رمضان کے گزرجانے کے بعد بھی حجاب و پردہ، عفت وعصمت اور شرافت و حشمت کے تحفظ پر کاربند رہیں اور گمراہی و فتنہ کی طرف دعوت دینے والے لوگوں کے دام ہم رنگ زمین سے بچ کر رہیں۔
اور خاندانوں کے سربراہوں اور سرپرستوں کو بھی اللہ کا تقویٰ اختیار کرنا چاہیے اور اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانا چاہیے اور اپنی امانتوں (زیرِ نگرانی لوگوں) کی حفاظت کرنی چاہیے، ان کی تعلیم و تربیت، نگرانی اور ان پر توجہ دینی چاہیے تاکہ اس ارشادِ الٰہی پر عمل ہوجائے، جس میں اللہ نے فرمایا ہے:
’’اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں۔‘‘ (التحریم: ۶)
ہم سب ماہِ ر مضان کے روزوں کے بعد اپنے نفس کا محاسبہ کریں جب اہل خیر وثروت اور تاجر پیشہ لوگ تجارت کے گزرجانے کے بعد اپنے نفع کی جانچ پڑتال کرتے ہیں تو اللہ کے ساتھ اعمالِ صالحہ سے تجارت کرنے والوں کو بھی چاہیے کہ وہ بھی نفع و فائدہ کی جانچ پڑتال کریں، اور اس بات پر بھی نظر رکھیںکہ آپ نے اس ماہِ رمضان میں اپنے لیے آگے کیا بھیجا ہے اور رمضان کے گزرجانے کے بعد بھی اعمال صالحہ کا رویہ جاری رکھیں، بلکہ اس میں مزید اضافہ کریں اور طرح طرح کی اطاعت و عبادت سے اللہ کا قرب حاصل کرنے میں کوشاں رہیں، اللہ کی قسم آخرت کے بازاروں میں نفع دینے والی تجارت یہی ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے:
’’اے ایمان والو! اللہ اور (اس کے) رسول کی اطاعت و فرمانبرداری کرو اور اپنے اعمال کو ضائع نہ ہونے دو۔‘‘ (محمد:۳۳)
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146