اِنَّ النَّبِیَّﷺ قَالَ لاَ یَبْلُغُ الْعَبْدُ اَنْ یَّکُوْنَ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ حَتّٰی یَدَعَ مَا لَا بَاْسَ بِہٖ حَذَرًا مِمَّا بِہِ الْبَاسُ۔ (ترمذی۔ عطیہ سعدیؓ)
ترجمہ: نبی ﷺنے فرمایا: کوئی شخص متقی بندوں کی فہرست میں نہیں آسکتا جب تک گناہ میں پڑنے کے ڈر سے وہ چیز نہ چھوڑے جس میں کوئی گناہ نہیں۔
تشریح: ایک چیز مباح ہے اس کے کرنے میں کوئی گناہ نہیں، لیکن اس کی سرحد گناہ سے ملی ہوئی ہے۔ آدمی محسوس کرتا ہے کہ اگر میں اس مباح کی مینڈ پر گشت کرتا رہا تو ممکن ہے قدم پھسل جائے اور میں گناہ میں گر پڑوں، اس ڈر سے وہ مباح سے فائدہ اٹھانا چھوڑ دیتا ہے۔ دل کی یہی حالت ہے جس کو شریعت کی زبان میں تقویٰ کا نام دیا گیا ہے۔ (ابن ماجہ)