پنڈلی اکڑ جاتی ہے
ناہید زماں لکھتی ہیں: ’’رات کو جب سوتی ہوں تو پنڈلی اکڑنے سے آنکھ کھل جاتی ہے، بڑی سخت تکلیف ہوتی ہے۔ پاؤں پھیلایا جائے تو انگلیاں مڑ جاتی ہیں، بعض دفعہ چیخ نکل جاتی ہے۔ دبانے سے افاقہ ہوتا ہے۔ ہر دوسرے تیسرے روز ایسا ہوتا ہے۔ یہ تکلیف کیسے دور ہوسکتی ہے؟
٭ اسے آپ ٹانگوں کی اینٹھن کہہ سکتی ہیں، جس کی کئی وجودہ ہیں۔ کہتے ہیں کہ جسم میں معدنیات مثلاً پوٹا شیم، کیلشیم وغیرہ کم ہوں تو یہ تکلیف ہوتی ہے۔ آپ اپنی روزانہ غذا میں دودھ، سبزی اور کیلے شامل کیجیے۔ کم از کم دو کیلے روز کھائیے تاکہ پوٹاشیم کی کمی دو رہو۔ سونے سے پہلے پنڈلی پر زیتون کے تیل کی مالش کیجیے اور پانی زیادہ سے زیادہ پیجئے، کم از کم چھ گلاس، پانی کی کمی سے بھی پنڈلی اور پاؤں میں تکلیف ہوتی ہے۔
علاوہ ازیں ایبو کال گولیاں خریدیے، ایک گولی روزانہ لیں، اس میں کیلشیم، وٹامن سی، ڈی اور بی ہوتے ہیں۔ وٹامن ای کے کیپسول بھی آپ لے سکتی ہیں مگر دودھ ہری سبزی اور کیلے ضرور کھاتی رہیے۔
یہ تکلیف رفع کرنے کے لیے کچھ ورزشیں بھی ہیں ، جن سے پنڈلی کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں۔ پیٹ کے بل سونے سے احتراز کیجیے، پنڈلی مڑنے سے جلدی اکڑ جاتی ہے۔ جب آپ کرسی یا پلنگ پر بیٹھیں تو پاؤں کی انگلیوں کو وقفے وقفے سے حرکت میں لائیے۔ پاؤں کو زمین پر لگائیے، پھر انگلیوں کو ہلائیے اس سے بھی فرق پڑتا ہے۔ رات کو سونے سے پہلے مالش ضرور کیجیے۔ پاؤں اونچے رہیں، نیچے ہوں تو اینٹھن زیادہ ہوتی ہے۔ آپ موٹا کمبل بھی موڑ کر پاؤں کے نیچے رکھ سکتی ہیں۔ اپنا کولسٹرول بھی چیک کرائیے۔ بعض دفعہ کولیسٹرول کے تھکے جمنے سے بھی پنڈلی اکڑ جاتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے بہتر طریقہ پرہیز ہے، ایسی چیزیں نہ کھائیے جن میں کولسٹرول زیادہ ہو اور پیدل چلنے کی عادت اپنائیے۔ صبح شام پیدل چلیے یوں کولسٹرول آہستہ آہستہ کم ہوگا۔ گوشت کی ایک دو بوٹیاں کھائیے، اس سے زیادہ نہیں۔ انڈے اور بالائی والا دودھ نہ لیجیے۔ ثابت اناج، دالیں، سیب اور دوسرے پھل، جئی کا دلیہ، اسپغول کی بھوسی، مٹر اور پھلیاں آپ لے سکتی ہیں۔ مچھلی، بند گوبھی، کینو مالٹے وغیرہ بھی کھائیے۔ تھوڑی سی احتیاط اور پرہیز سے آپ کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
علامہ اقبال کی حکمت سے شفا
ایک نوجوان علی احمد راجہ کا خط آیا ہے۔ لکھتے ہیں: ’’مجھے پرانا نزلہ تھا۔ ایک حکیم نے ایک ہزار روپے کی دوا دی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آپ مجھے یہ بتائیے کہ حکیم اتنے سارے روپے کیوں لیتے ہیں اور علاج بھی نہیں کرتے؟ مجھے حکیم ذرا اچھے نہیں لگتے۔ کیا سارے حکیم دھوکے باز ہوتے ہیں؟‘‘
٭پہلے زمانے میں طبیب اور حکیم ہی ہوتے تھے جو ہر قسم کے امراض کا شافی علاج کرتے تھے۔ ایک بار علامہ اقبال حکیم اجمل خاں کے پاس بطور مہمان گئے۔ آدھی رات کو ان کی داڑھ میں اتنا شدید درد ہوا کہ برداشت نہ کرسکے۔ سوتے نوکر کو اٹھا کر اندر بھیجا، حکیم صاحب سو رہے تھے۔ انھوں نے علامہ اقبال کا پیغام سن کر پیالی میں دوا بھجوائی کہ اسے درد والی جگہ پر رکھ کر اوپر والی داڑھ سے خوب دبالیں۔ علامہ نے ایسا ہی کیا۔ ان کے دانت کا درد فورا ختم ہوگیا۔ صبح اٹھ کر انھوں نے حکیم اجمل خان سے پوچھا انھوں نے کون سی دوا بھجوائی تھی ؟ پہلے تو انھوں نے مذاق میں ٹالا پھر کہنے لگے ’’ادرک پر نمک لگا کر بھیج دیا تھا۔‘‘
آپ نے دیکھا کہ معمولی سی ادرک نے داڑھ کا درد دور کر دیا۔ اسی طرح ایک اور حکیم نابینا تھے جو آنکھیں نہ ہونے کے باوجود بہترین نباض تھے۔ نبض پر ہاتھ رکھ کر مریض کو بتا دیتے کہ اسے کیا مرض ہے۔ ایک بار علامہ اقبال کے گردے میں پتھری ہوگئی۔ ڈاکٹروں نے آپریشن تجویز کیا اور کہا کہ آپریشن ویانا میں ہوتو اچھاہے۔ علامہ محترم نے چند دوستوں کے مشورے سے حکیم نابینا کا علاج شروع کیا، جنھوں نے مختلف دوائیں دیں، جن کے استعمال سے تکلیف دور ہوگئی۔ ایکسرے کرایا تو پتھری کا نام و نشان بھی باقی نہیںتھا۔
حکیموں کے حیرت انگیز مشاہدات اور علاج پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ ہمدرد دوا خانہ کے طبیب کے پاس جائیے اور ان سے دوا لیجیے، آپ کو آرام آجائے گا۔ نزلہ جم جائے تو گرم پانی کی بھاپ لینے سے فورا آرام آتا ہے، بھاپ صبح شام لیجیے۔ اس میں آپ یوکلپٹس کے چند پتے یاوکس بھی ڈال سکتے ہیں۔ دوا خانہ ہمدرد کا جوشاندہ رات کو پینے سے اور اس کی بھاپ لینے سے بھی فرق پڑتا ہے۔ دیسی دوا کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ بے ضرر ہوتی ہے۔ دو چمچے آٹے سے نکلا چوکر یا بھوسی میں ڈیڑھ کپ پانی ملا کر چائے کی طرح پکائیے۔ جب ایک کپ پانی رہ جائے تو اس میں ایک چمچہ شہد ملا کر پی لیجیے۔
نزلہ ہو تو سیال چیزیں خوب پینی چاہئیں مثلا چھوٹے گوشت کی یخنی جس میں ہڈیاں زیادہ ہوں۔ اس میں چار پانچ دس جوئے ادرک، دار چینی کے ٹکڑے، پانچ لونگیں، آدھی چمچی سفید زیرہ، ایک بڑی الائچی اور تھوڑا سا نمک ملا دیجیے، خوب پکائیے دو تین کپ رہ جائے تو پی لیجیے۔ یہ نزلے میں فائدہ مند چیز ہے۔
ماشاء اللہ آپ نوجوان ہیں، ذرا سے نزلے سے کیوں گھبرا گئے؟ حکیم صاحب سے آپ نے کچھ اور بھی گفتنی اور ناگفتنی باتیں کی ہوں گی تبھی انھوں نے آپ سے ایک ہزار روپے اینٹھ لیے۔ بہرحال پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
کمزوری اور چہرے کا پیلا پن
میری بچی کی عمر تیرہ سال ہے اور وہ بہت کمزور ہے۔ اس کے کئی ٹیسٹ کرا چکا ہوں، جن کے مطابق وہ طبعاً ٹھیک ہے لیکن اس کا چہرہ دیکھ کر سب گھر والے پریشان رہتے ہیں۔ اسے حیاتین کھلائے، طاقت کے شربت دیے کسی طرح بچی کی صحت ٹھیک نہیں ہوتی۔ کوئی ٹوٹکہ بتائیے، یاد رہے کہ بچی اب دوا کھانے کے لیے تیار نہیں ہوتی۔
٭ کچھ بچے قدرتی طور پر نازک ہوتے ہیں اس کے باوجود پڑھائی میں ہوشیار اور کھیل میں چاق وچوبند نظر آتے ہیں۔ آپ پریشان نہ ہوں، عمر کے ساتھ ساتھ بچی کا جسم بھر جائے گا۔ اب گاجروں کا موسم اختتام پذیر ہے۔ آئندہ موسم میں دو تین گاجریں کاٹ کر تھوڑے سے پانی میں اتنا ابالیے کہ پانی گاجروں میں جذب ہوجائے۔ اب ان پر تھوڑی سی چینی ڈالیے اور بچی سے کہیے کہ روزانہ ناشتے میں ابلی ہوئی تین گاجریں کھا کر ایک گلاس دودھ پی لیا کرے۔ تین چار ہفتوں میں فرق پڑ جائے گا۔ آپ گاجر کا مربہ بھی بنا سکتے ہیں۔
ایک خاتون بہت دبلی پتلی تھیں لہٰذا ہر وقت موٹا ہونے کے لے خمیرے اور دوائیں کھاتی رہتیں۔ انھوں نے دو تین ماہ ابلی ہوئی گاجریں کھائیں، ذائقہ کے لیے وہ ان پر چاندی کے ورق لگا دیتیں کبھی چھوٹی الائچی پیس کر چھڑک دیتیں، کبھی کیوڑہ اور عرق گلاب کا چھینٹا دیتیں۔ تین ماہ بعد میری ان سے ملاقات ہوئی تو میں ان کے ترو و تازہ اور شگفتہ چہرے کو دیکھ کر حیران رہ گئی۔ انھوں نے بتایا ’’میں نے گاجر والے آپ کے ٹوٹکہ پر عمل کیا ہے، اب میری صحت قابل رشک ہے۔ میرے شوہر بھی خوش ہیں۔ گاجروں نے میری کایا پلٹ دی ہے، خوب بھوک لگتی ہے، پیٹ میں کوئی گڑبڑی نہیں، قبض ختم ہوا اور چہرے کا پیلا پن خود بخود غائب ہوگیا۔‘‘ یہی ٹوٹکہ آپ بھی آزمائیے۔
حسد اور غصہ
میں بارہویں میں پڑھ رہا ہوں۔ میرا کوئی دوست نہیں۔ مجھے ہر آدمی برا لگتا ہے۔ مجھے اکثر غصہ آتا ہے جو لوگ پڑھائی میں مجھ سے لائق نہیں، ان کی طرف تو میں دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا۔ حسد اور غصے نے میرے حواس اتنے پراگندہ کر رکھے ہیں کہ اب پڑھائی میں دل نہیں لگتا۔ میرا حافظہ کمزور ہو رہا ہے، بھوک نہیں لگتی، بے اختیار لوگوں کو گالیاں دینے لگتا ہوں۔ پتہ نہیں مجھے کیا ہوگیا ہے؟ میری ساری مثبت صلاحیتیں ختم ہو رہی ہیں۔ آپ مجھے بیٹا سمجھ کر مشورہ دیجیے کہ میں کیا کروں؟ دو تین ڈاکٹروں کو دکھایا، انھوں نے افسردگی (ڈپریشن) تجویز کیا لیکن نیند اور سکون کی گولیاں کھانے کے بعد مجھے زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ میرا بس نہیں چلتا ورنہ میں لوگوں کو مار ڈالوں۔ گھر والے مجھ سے نالاں ہیں۔ میرا ٹھکانہ کہیں اور ہوتا تو سب کو چھوڑ کر چلا جاتا۔ مجھے بتائیے کہ میری بیماری کیسے دور ہوسکتی ہے؟ سب جگہ سے مایوس ہوکر آپ کا سہارا لیا ہے۔
٭ بیٹا آپ جس خوب صورت پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں وہاں تو آپ کو خوش رہنا چاہیے۔ غصہ انسان کا سب سے بڑا دشمن ہے، بار بار غصہ کرنے سے نفسیاتی اور ذہنی امراض کے علاوہ جسمانی تکالیف جنم لیتی ہیں، بلدن فشار خون (بلڈ پریشر) اور معدے کا السر ہو جاتا ہے۔ سر میں مستقل درد رہتا ہے۔ مایوسی اور افسردگی کا شکار ہوکر انسان اپنی ساری صلاحیتیںکھو بیٹھتا ہے اور غلط ٖفیصلے کرتا ہے، جیسا کہ آپ لکھتے ہیں: ’’میں سب کو مار ڈالوں گا۔‘‘ جب شخصیت کا توازن ختم ہوجائے تو ایسے ہی خیالات جنم لیتے ہیں۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’اور جب انھیں غصہ آتا ہے تو معاف کردیتے ہیں۔‘‘ (الشوری:۳۸) پیارے رسولﷺ کا فرمان ہے: ’’غصے کے وقت اپنے اوپر قابو رکھو۔‘‘ غصہ اور حسد پر آپ بھی قابو پاسکتے ہیں بس اپنے اندر تھوڑی سی قوت برداشت پیدا کیجیے۔ غصہ آئے تو سوچئے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر خواہ مخواہ کیوں غصہ کر رہے ہیں اور کسی کام میں مصروف ہوجائیے۔ کسی محفل میں ہوں تو اٹھ کر چلے جائیں، پانی یا جوس پی لیں۔ بعد میں تجزیہ کیجیے کہ آپ کو کس بات پر غصہ آیا تھا۔ آہستہ آہستہ آپ کی قوت برداشت بڑھے گی اور آپ غصہ پر قابو پالیں گے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق غصہ نقصان دہ نہیں لیکن اس کی زیادتی انسان کو ذہنی طور پر بیمار کردیتی ہے۔ کبھی کبھی غصہ کرنے سے باطنی گرد و غبارنکل جاتا ہے۔
آپ صبح کی نماز پابندی سے پڑھیے، پھر کسی باغ میں جاکر سرسبز کیاریاں اور پھولوں بھری ڈالیاں دیکھیے۔ ننگے پاؤں شبنم والی گھاس پر چلنے کے انوکھے تجربے سے لطف اٹھائیے۔ پھولوں کو دیکھیے اور قدرت کی صناعی کی داد دیجیے۔ پھولوں کی خوشبو اور رنگ دیکھ کر دل خوش ہوگا۔ صبح شام صرف پندرہ منٹ کے لیے باغ میں جانے کی عادت ڈال لیجیے، آپ کا غصہ کم ہوجائے گا۔
دماغی قوت کے لیے آپ سونف استعمال کیجیے۔ ایک پاؤ سونف لیجیے اور اس میں آدھ پاؤں بادام کی گری، آدھ چھٹانک چہار مغز، دو چمچ کالی مرچ اور ایک پاؤں چینی ملا کر مشین میں پیس لیجیے۔ یہ مرکب ایک چمچ صبح دودھ کے ساتھ اور رات کو سوتے وقت کھائیے، اس کے کھانے سے دماغ کو تقویت ملے گی۔
گوشت، چکنی چیزیں اور سموسے، پکوڑے وغیرہ نہ کھائیے۔ گاجر مولی کچی کھائیے اور آدھا کپ وہی دوپہر کے کھانے کے ساتھ لیجیے، آپ کی صحت بہتر ہوگی۔ پیشاب کی جلن دور کرنے کے لیے آپ ہومیو پیتھک دوا کنتھرس ۲۰۰ کی ایک خوراک بنوا کر صبح کھا لیجیے۔ دو دن کے بعد آپ دوسری دوا اناکارڈیم ۳۰، لیجیے جرمنی یا فرانس کی خریدیے۔ صبح شام چار سے تین قطرے آدھے کپ پانی میں ملا کر پی لیجیے۔
نماز پڑھنے کے عادت ڈالیے، آپ کے سارے مسئلے اور پریشان کن خیالات ختم ہوجائیں گے۔
سرخ مرچ کی مسیحائی
میرا پاؤں سن ہو جاتاہے۔ بہت دوائیں کھائیں لیکن افاقہ نہیں ہوا۔ دو سال سے علاج کر ا رہا ہوں، کوئی آسان سا ٹوٹکہ بتائیے، مہربانی ہوگی۔
٭ آپ نے یہ نہیں لکھا کہ پاؤںسن ہونے کے بارے میں ڈاکٹر کیا کہتے ہیں۔ بہرحال ایک پرانا ٹوٹکہ ہے، سات اٹھ سرخ مرچ لے کر ہاون میں باریک پیس لیجیے اور دو ڈھائی تولہ اصلی گھی میں ملا دیجیے۔ دن میں دو تین بار اس گھی کی مالش پاؤں پر کیجیے، پاؤں کا سن ہونا اس سے ٹھیک ہوجائے گا۔ انشاء اللہ۔
انجیر اور بواسیر
مجھے تین سال سے بواسیر ہے، کئی دوائیں کھائی ہیں مگر اجابت کے دوران خون آتا ہے اور بہت تکلیف ہوتی ہے۔ بعض دفعہ خون بند نہیں ہوتا۔ جب قبض کشا دوا لیتا ہوں تو دو چار دن طبیعت میں ٹھہراؤ رہتا ہے پھر مرض لوٹ آتا ہے۔ کوئی ایسا ٹوٹکہ ہے، جس سے خون نہ آئے؟ نفسیاتی طور پر میں بہت خوف زدہ ہوں۔ میری شادی نہیں ہوئی، تنہا رہتا ہوں۔ رات نیند کی گولی کھانی پڑتی ہے۔ چاہتاہوں کہ شادی کرلوں لیکن اس بیماری کے ہاتھوں اتنا تنگ ہوں کہ ڈر لگتا ہے۔ ابھی میری پڑھائی ختم ہونے میں ڈیڑھ سال باقی ہے، نوکری بھی کرتا ہوں۔ مجھے مشورہ دیجیے کہ یہ مرض کیسے ختم ہو۔
٭ بواسیر تکلیف دہ ضرور ہے مگر اس سے اتنا خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں، جو لوگ دیر تک کرسی پر بیٹھ کر کام کرتے ہیں، چٹ پٹی مسالے دار چیزیں کھاتے اور طہارت نہیں کرتے، انھیں یہ تکلیف ہوجاتی ہے۔ آپ کینیڈا میں ہیں، شاید ٹشو پیپر سے طہارت کرتے ہوں گے۔ پانی ایسی نعمت ہے جس سے طہارت کرنے سے خون بند ہو جاتا ہے اور کسی چیز کی ضرورت نہیں پڑتی۔ آپ پانی سے طہارت کرنے کی عادت ڈالئے، اسلام پاکیزگی کی تعلیم دیتا ہے، پانی سے خون جلد بند ہو جاتا ہے۔
آپ روزانہ دودھ کے ساتھ اسپغول کھائیے۔ انجیر کھانے سے بھی قبض نہیں ہوتا اور خون کی نالیوں سے سدے نکل جاتے ہیں۔ آج کل آپ کو تکلیف زیادہ ہے لہٰذا صبح ایک گلاس پانی میں ایک بڑا چمچہ شہد ملائیے، پہلے پانچ دانے خشک انجیر کے کھائیے پھر پانی پی لیجیے۔ جب تکلیف کم ہوجائے تو دوپہر کو کھانے سے پہلے بھی انجیر کھاسکتے ہیں۔ پرانے قبض کے مریضوں کے لیے انجیر ایک گراں قدر تحفہ ہے، دس پندرہ دن میں قبض سے نجات مل جاتی ہے۔
ایک اور طریقہ یہ ہے کہ تین دانے خشک انجیر پانی سے اچھی طرح دھوکر رات کو ایک گلاس تازہ پانی میں بھگو دیں اور صبح آہستہ آہستہ چبا کر کھائیے۔ پھر انجیر کے تین دانے پانی میں بھگوئیے ارو رات کو کھا لیجیے، اس سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ ایک ماہ سے لے کر چالیس دن میں بواسیر ختم ہوجاتی ہے۔
آپ اپنی غذا میں سلاد سبزیاں اور دہی شامل کیجیے۔ دہی آپ کے لیے بے حد مفید ہے، کھانے کے ساتھ دہی ضرور استعمال کیجیے۔
بچے کا رنگ گورا ہو
خواجہ شیر محمد صاحب لکھتے ہیں: ’’لوگوں کا کہنا ہے کہ ایام حمل میں اگر ماں چاہے کہ اس کا بچہ گورا ہو تو وہ ناریل کو مصری میں ملا کر نہار منہ کھائے، بچہ گورا ہوگا۔ اس بارے میں آپ ضرور لکھئے۔ بہتوں کا بھلا ہوگا۔‘‘
٭ کہتے ہیں کہ ابلے سفید چاولوں پر چینی اور دودھ ڈال کر کھانے سے بچے کا رنگ صاف ہوتا ہے۔ اسی طرح ناریل کھانے سے بچے گورے ہوتے ہیں لیکن انسان کو رنگ روپ دینا اللہ کے اختیار میں ہے۔ جو لوگ سفید رنگ کے ہوتے ہیں ان کے بچے کالے ہوتے ہیں اور کالے رنگ کے چند لوگوں کے بچے بہت سفید دیکھے گئے ہیں۔ ناریل کے متعلق مشہور ہے کہ اسے نہار منہ کھانے سے رنگ صاف ہوتا ہے لہٰذا کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں، تاہم ایسا تجربہ میں نے نہیں کیا، بڑے بوڑھوں سے سنا ہے۔ آپ ناریل اور مصری کا تجربہ ضرور کیجیے گا۔
آنکھ سے پانی بہتا ہے
سید محمد اجمل شور کوٹ سے لکھتے ہیں: ’’موٹر سائیکل چلاتے وقت میری آنکھوں سے پانی بہتا ہے، جس سے بہت پریشان ہوں، اس کے لیے کچھ بتائیے۔‘‘
٭ ہومیو پیتھک دوا ہے ہیپر سلفر۳۰، ایک ڈرام گولیاں بنوا لیجیے اور صبح دوپہر شام کھائیے۔ گلاب کا عرق مل جائے تو صبح شام آنکھوں میں ڈالیے، بہت فرق پڑے گا۔ اور موٹر سائیکل چلاتے وقت عینک ضرور استعمال کریں۔lll