مشورہ حاضر ہے!

صغیرہ بانو شیریں

وٹامن ای

میری بہن جب بھی بیرون وطن سے آتی ہے وہ روزانہ وٹامن ای کھاتی ہے۔ وٹامن ای کن چیزوں میں ہوتا ہے؟ اور اس کے فائدے ہیں یا شوقیہ کھایا جاتا ہے۔ آپ اس بارے میں بتائیے۔ میں دوائیں نہیں کھاتی بلکہ غذا پر زور دیتی ہوں۔ اپنی بہن کو دیکھ کر حیران ہوں۔ وہ پابندی سی صبح شام طرح طرح کے وٹامن کھاتی ہے۔ (راشدہ ندیم)

راشدہ بی بی! آپ اچھا کرتی ہیں۔ دواؤں کے بجائے غذا پر توجہ دیتی ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کرکے ہی دوا تجویز کرانی چاہیے۔ وٹامن ای پٹھوں کے لیے مفید ہے۔ اس کے کھانے سے خون کی رگیں کشادہ ہوجاتی ہیں۔ یہ خون میں لوتھڑے نہیں بننے دیتی بلکہ انھیں گھلا دیتی ہے۔ اس کے استعمال سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔ دل کے لیے مفید ہے۔ رگوں کو قوت دیتی ہے۔ اس کے کھانے سے دل کو توانائی ملتی ہے۔ زخموں کے داغ گہرے نہیں ہونے دیتی بلکہ بعض دفعہ اس کے لگانے اور کھانے سے داغ دھبے دور ہوجاتے ہیں۔ جھلسی ہوئی جلد کے لیے مفید ہے۔ متاثرہ حصے پر لگانے سے داغ نہیں پڑتے۔ امراض قلب، جگر، گردوں کی شکایات، پیر کی رگوں کا پھولنا اور ان کے زخم، جلنے کی وجہ سے زخموں کی شکایات میں بھی یہ وٹامن کام آتا ہے۔ خواتین کو سن یاس میں جو تکالیف ہوتی ہیں ان میں بھی یہ کھانے سے آرام آتا ہے۔ ہوسکتا ہے آپ کی بہن اسی لیے کھاتی ہوں۔

سوہن حلوے میں یہ وافر مقدار میں ملتا ہے۔ سوہن حلوہ بنانے کے لیے گیہوں کے دانے صاف کرکے ان کو کسی ٹرے میں رکھ کر پانی کا چھینٹا دیا جاتا ہے۔ نمی کی وجہ سے د وتین دن میں گیہوں کے دانے پھٹ جاتے ہیں۔ یہی گندم وٹامن ای کا سب سے بڑا قدرتی ذریعہ ہے۔ روغن پستہ، مکئی، بنولہ اور اس کا تیل، سویا بین اور اس کا تیل، روغن زیتون، گوبھی کے پتوں، پالک، اخروٹ، سلاد، مٹر، کلیجی، انڈے کی زردی میں ہوتی ہے۔ یہ پکانے سے ضائع نہیں ہوتی۔ تازہ پسا ہوا آٹا جو چھانا نہ گیا ہو، سب سے بہتر ہے۔ میں حیران ہوتی ہوں ہماری بزرگ خواتین کتنی دانا اور عقلمند تھیں۔ ان کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وٹامن ای کیا چیز ہے مگر وہ گیہوں کے فوائد جانتی تھیں۔ سردی کے موسم میں گیہوں بھگو کر حلوہ جات بنائے جاتے۔ اخروٹ کی گری نکال کر اس کی مٹھائی بنتی۔ باجرے کی ٹکیاں بنتیں، گیہوں کا دلیہ ناشتے میں بچوں کو دیا جاتا۔ گیہوں بھگو کر پھوٹنے پر ان کو ہلکا سا جوش دے کر چینی دودھ ملا کر بچوں کو دیا جاتا۔ کمزور بچے اسی سے پنپ جاتے ۔ دالوں کو بھگو کر ان کی بڑیاں بنائی جاتیں۔ مٹر کے دانے تل کر دیے جاتے۔ بنولہ کی گری نکال کر اس کی کھیر خاص طور پر بنائی جاتی جو بے حد مفید ہوتی تھی۔ گیہوں کا چھان سنبھال کر رکھا جاتا۔ اس کی چائے بنتی جو نزلہ زکام کے لیے مفید ہوتی تھی۔ گیہوں کے دانے بھاڑمیں بھنوا کر گڑ کے ساتھ کوٹ کر رکھے جاتے۔ اس میں اخروٹ کی گری بھی ملائی جاتی۔ سردی کے موسم میں شوق سے بچے، بڑے اسے کھاتے تھے۔

بناسپتی گھی، مشین سے صاف کیے چاول، مکھن، بالائی، خشک دودھ اور بازاری دودھ کے پیکٹ میں یہ حیاتین نہیں ہوتی۔ بانجھ مرد اور خواتین کے لیے یہ وٹامن ای بے حد مفید ہے۔ آپ گھر میں گندم منگاکر صاف کیجیے اور ایک صاف ڈش میں گندم دھو کر چھلنی سے ڈھانک کر رکھ دیجیے۔ صبح شام پانی کا ہلکا سا چھینٹا دیجیے۔ تین چار روز میں آپ کی ڈش میں گیہوں پھوٹ پڑیں گے۔ اب آپ ان کا دلیہ بناکر کھائیے۔سلاد میں شامل کیجیے۔ آپ کی مرضی ہے۔ ان کو پیس کر حلوہ بنائیے۔ حلیم یا دلیہ تیار کیجیے۔ ان کو پیس کی چینی ملا کر میٹھی ٹکیاں تل کر رکھ لیجیے۔ وٹامن ای سے بھرپور غذا دسترخوان پر تیار ہے۔ کہتے ہیں بڑھاپے کو روکنے کے لیے وٹامن ای ضرور کھانی چاہیے۔ اس کے استعمال سے بڑھاپا تیزی سے نہیں آتا۔ تھکن اور ضعف دور ہوجاتا ہے۔ بہرحال غذا میں نقصان نہیں آپ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرکے ضرورت ہو تو یہ وٹامن تجویز کراسکتی ہیں۔

زچگی کے بعد احتیاط

میری عمر 30 سال ہے ۔ بچے کی پیدائش کے بعد میں بہت موٹی ہوگئی ہوں۔ کوئی دوا بتائیے۔ دوسری بات یہ ہے کہ پیٹ زچگی کے بعد بڑھ جاتا ہے۔ یہ میرا ہی نہیں بہت سی بہنوں کا مسئلہ ہے۔ اس کے لیے ضرور مشورہ دیجیے۔ (امینہ)

کچھ خواتین کا پیٹ ایام حمل میں بہت بڑھ جاتا ہے۔ اس کے لیے بہتر یہ ہے کہ دوپٹے کے سائز کا کپڑا پھاڑ کر چوڑی پٹی آہستگی سے پیٹ کے نیچے اس طرح باندھی جائے جس سے بڑھے ہوئے پیٹ کو سہارا ملے۔ اس سے پیٹ زیادہ نہیں بڑھے گا۔ دوسری بات یہ کہ پیٹ کے نیچے آپ زیتون کا تیل ملیں تو بہتر ہے ورنہ سرسوں کا تیل معمولی سا ہاتھ پر لگا کر روزانہ آخری ماہ میں مل لیا جائے تو اس سے پیٹ پر دھاریاں نہیں پڑیں گی۔

زچگی کے بعد نارمل ڈیلیوری ہے تو آپ روزانہ صبح پیٹ کے نیچے تکیہ رکھ کر پانچ منٹ کے لیے فرش پر الٹی لیٹ جائیں۔ چلہ نہانے کے بعد بھی صبح و شام خالی پیٹ آپ الٹی لیٹ سکتی ہیں۔ اس سے پیٹ دبے گا۔ پہلے زمانے میں ابلا ہوا پانی سونٹھ ملا کر پلایا جاتا تھا۔ اس سے پیٹ بڑھتا نہیں تھا۔ آج بھی ہندوستانی عورتوں کو دیکھا جائے تو ان کے جسم اسمارٹ نظر آتے ہیں۔

زچگی کے بعد خوب کھایا پیا جاتا ہے اور چلا پھرا نہیںجاتا۔ اس کی وجہ سے بھی پیٹ بڑھ جاتا ہے۔ زچگی کے بعد پیٹ پر کپڑے کی چوڑی پٹی دس دن تک باندھی جائے تو پیٹ صحیح رہتا ہے۔ اپنی غذا میں ادرک شامل کیجیے۔ اپنی غذا کم کیجیے۔ آپ دو روٹیاں کھاتی ہیں تو صرف ایک کھائیے۔ صبح ناشتے سے پہلے آدھے لیموں کا رس ایک کپ ابلتے پانی میں ملا کر اس میں ایک بڑا چمچہ شہد ملا کر گرم گرم پیا کیجیے۔ صبح شام سیر کیجیے۔ آپ گھر کے صحن میںٹہل سکتی ہیں۔ کھانا آپ فرش پر بیٹھ کر کھائیے۔ پانی کھانے کے بعد نہ پیجئے۔ ویسے بھی یہ سنت عمل ہے۔ بلکہ کھانے سے پہلے آپ ایک گلاس پانی پیا کیجیے۔ سلاد، تازہ دہی، سبزیاں، پھل اور دودھ غذا میں شامل کیجیے۔ چینی زیادہ نہ کھائیے۔ مناسب غذا سے آپ اپنے وزن کو کنٹرول کرسکتی ہیں۔

سرکہ آپ کے لیے مفید ہے۔ آپ جو والا براؤن سرکہ خرید کر استعمال کیجیے۔ سرکہ میں پیاز ہری مرچ ڈال کر کھا سکتی ہیں۔ سلاد پر چھڑک سکتی ہیں۔ مکو جسے پیلک کہتے ہیں اس کا ساگ آپ کے لیے مفید ہے۔ ساگ نہ کھا سکیں تو آپ اس کے پتوں کی بھجیا بناکر کھائیے۔ مکو اور سونف کا عرق پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ سب سے بہتر یہ ہے کہ آپ اپنی غذا کو کنٹرول کیجیے۔ روٹی کم کیجیے زیادہ گوشت نہ کھائیے۔ سبزیاں،پھل، دودھ روزانہ غذا میں شامل کرنے سے آپ کو فائدہ ہوگا۔

ہمارے ہاں رواج ہے بچہ ہونے کے بعد مرغن غذائیں دی جاتی ہیں جس سے پیٹ بڑھ جاتا ہے۔ زیادہ چکنائی کا استعمال اچھا نہیں ہوتا۔ مناسب غذا کھائیے اور اس کے ساتھ آپ چہل قدمی کیجیے تاکہ پیٹ بڑھنے نہ پائے۔ پنجیری میں میوے ڈالے جاتے ہیں آپ اسے زیادہ نہ کھائیے۔ دو چمچے آپ کے لیے کافی ہیں۔ اس سے زیادہ نہیں۔ پنجیری میں تھوڑی سی سونٹھ پیس کر ملا لیجیے۔ اصلی گھی خواتین بہت کھاتی ہیں۔ اس سے بھی موٹاپا پیدا ہوتا ہے۔ اعتدال کے ساتھ ہر چیز کھانی چاہیے ورنہ فائدے کے بجائے نقصان ہوتا ہے۔

سردی میں ہونٹوں کا پھٹنا

سردی میں میرے ہونٹ بری طرح پھٹ جاتے ہیں۔ سخت تکلیف ہوتی ہے کھایا پیا نہیں جاتا۔ بولنے اور ہنسنے سے بھی درد ہوتا ہے۔ میں نے بہت علاج کیے مگر کسی دوا اور کریم سے فائدہ نہیں ہوا۔ پلیز مجھے کوئی دوا بتائیے ، میں بہت پریشان ہوں۔ (ف، الف)

آپ تازہ مہندی کے پتے منگائیے۔ آدھے کپ زیتون کے تیل میں مٹھی بھر پتے ڈال کر ہلکی آنچ پر پانچ منٹ پکا کر اتار کر چھان کر تیل کسی شیشی میں سنبھال کر رکھ لیجیے۔ دن میں دوبار یہ تیل ہونٹوں پر لگائیے۔ پندرہ بیس مہندی کے پتے ایک گلاس پانی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیے۔ دو تین جوش آنے پر اتار لیجیے ٹھنڈا ہونے پر اس سے غرارے کیجیے۔

آپ نے یہ نہیں لکھا کہ ہونٹوں کے ارد گرد باریک دانے تو نہیں ہوجاتے، نچلے ہونٹ کے بیچوں بیچ پھٹی ہوئی لائن تو نمایاں نہیں ہوتی۔ اگر ایسا ہو تو آپ کسی قریبی ہومیو پیتھک اسٹور سے نیٹرم میور 30 طاقت میں ایک ڈرام گولیاں خرید لیجیے۔ دن میں تین بار دوا کھائیے۔ اس سے آرام آجائے گا۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ آپ کو مہندی اور تیل کا مرکب ضرور استعمال کرنا ہے۔

اگر ہونٹوں میں سے خون نکلتا ہے اور آپ بار بار ان کو ہاتھ سے چھیلتی ہیں تو آپ ’’آرم ٹریفاشیم‘‘ 30 طاقت میں بنوا کر دن میں دو بار کھائیے۔ آپ کے لیے بہتر ہے کسی اچھے ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے علاج کرائیے۔ یہ صرف آپ کی علامتوں پر دوا لکھی ہے۔ نقصان نہیں دے گی۔ دونوں دواؤں میں سے حسبِ علامت کوئی ایک دوا کھائیے۔

دودھ میں آپ شہد ایک چمچ ڈال کر پیا کیجیے۔ سر کے بالوں کے لیے بہت نسخے لکھے ہیں۔ آپ ان میں سے کوئی بھی استعمال کرسکتی ہیں۔ بال صحیح رہیں گے۔ زیتون کے تیل کی مالش آپ کے لیے بہت اچھی ہے اس سے بال مضبوط ہوتے ہیں۔ چمک آجاتی ہے اور جلدی سفید نہیں ہوتے۔ ہونٹوں کو خشک نہ رکھیے۔ پٹرولیم جیلی بازار میں عام مل جاتی ہے کسی بھی میڈیکل اسٹور سے چھوٹی شیشی خرید لیجیے۔ رات کو لگا کر سوجائیں اس سے ہونٹ نرم رہیں گے۔

اصلی گھی یا مکھن ملے تو آپ رات کے وقت ناف کے بیچ میںانگلی سے اچھی طرح لگا دیجیے۔ اوپر سے کپڑے سے صاف کرلیجیے تاکہ قمیص پر داغ نہ پڑے۔ ایک ہفتہ مسلسل لگائیے۔ اس سے بھی ہونٹ نرم پڑجاتے ہیں۔ ٹوٹکہ ہے آزما کر دیکھئے۔ فرق پڑے گا۔

آج کل کینو کا موسم ہے، تازہ کینو کا رس روزانہ ایک گلاس پیجئے۔ آپ کے لیے وٹامن سی ضروری ہے۔ الٹی سیدھی چیزیں کھانے کے بجائے اگر آپ چار کینو روز کھالیں یا جوس پی لیں تو آپ کی صحت بہتر ہوجائے گی۔

مزید

https://hijabislami.in/9552/

https://hijabislami.in/7640/

https://hijabislami.in/7459/

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں