انناس
چند دنوں سے میں تھکان کا شکار ہورہی ہوں۔ کام کرتے کرتے تھک کر لیٹ جاتی ہوں۔ کبھی مجھے بلند فشارِ خون کی شکایت بھی ہوجاتی ہے۔ تھکن کی وجہ سے سارا نظام خراب ہورہا ہے۔ میں دوائیں نہیں کھانا چاہتی۔ مجھے مشورہ دیں تاکہ میرا چڑچڑاپن بھی دور ہوجائے اور میں پہلے کی طرح کام کرسکوں۔
(کرن خالد)
lبی بی! جسم پر زیادہ بوجھ پڑے تو پھر کارکردگی متاثر ہونے لگتی ہے۔ آپ ناشتہ بھرپور کریں۔ ہمارے یہاں خواتین خود ناشتہ نہیں کرتیں بچوں کو اور شوہر کو ناشتہ دے کر کام میں لگ جاتی ہیں۔ ایک پیالی چائے سے کچھ فائدہ؟ روٹی پہ گھی یا مکھن لگا کر چند روز کھائیے۔ انڈے کی سفیدی کھاسکتی ہیں۔ بازار سے انناس منگائیے۔ اس میں حیرت انگیز فوائد ہیں۔ قوت بخش پھل ہے۔
انناس ڈبے میں بھی دستیاب ہے۔ اس میں حیاتین اور کئی معدنی اجزاء ہوتے ہیں۔ میں نے اس کا استعمال مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں بہت دیکھا ہے۔ ملیشیا کی خواتین کے ہاتھوں میں صبح صبح انناس کے ڈبے ہوتے ہیں۔ بڑے مزے سے کھا رہی ہوتی ہیں۔ پنڈلیوں کا درد، ورم میں بہت مفید ہے اور تھکن کے لیے لاجواب پھل ہے۔ تھکن، کمزوری یا جسم میں درد ہو تو انناس کھائیے۔ آپ کا بلند فشار خون بھی صحیح ہوگا اور مزاج کا چڑچڑاپن بھی دور ہوجائے گا۔ انناس کے چند قتلے کھاتے ہی آپ کا مزاج خوشگوار ہوگا۔ آپ گھر کا کام کاج دوبارہ بہ آسانی کرسکیں گی۔ انناس کھانے سے پیشاب بھی کھل کر آتا ہے۔ بازار میں ملنے والے ڈبہ بند انناس کو مشین کے ذریعے خاص طور پر کاٹا جاتا ہے، پھر اس کے ٹکڑے کردیے جاتے ہیں۔ تازہ انناس دستیاب نہ ہو تو بازار سے دستیاب انناس استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اپنی غذا کا خاص خیال رکھئے۔ آپ کی تھکن خود بخود دور ہوجائے گی۔ ہمارے ہاں خواتین بھرپور غذا نہیں لیتیں بلکہ کام میں جتی رہتی ہیں، اسی لیے تھکن ہوجاتی ہے۔
کیل مہاسے
میری عمر اٹھارہ سال ہے۔ پچھلے سال سے چہرے پر کیل مہاسے نکل رہے ہیں۔ ڈاکٹر سے پوچھ کر علاج بھی کیا۔ خاص فرق نہیں پڑا۔ ناک کے آس پاس اور چہرے پر نشان پڑ رہے ہیں۔ یہ کب ٹھیک ہوں گے۔ اس بارے میں ضرور بتائیے۔ کیا کرنا چاہیے جس سے ان کی بڑھوتری نہہو۔ (فرزانہ حسین)
lبی بی! یہ ایک عام مسئلہ ہے، جو اکثر تیرہ برس کی عمر سے شروع ہوجاتا ہے۔ احتیاط کی جائے تو یہ ٹھیک ہوجاتا ہے۔ لڑکیوں کو اکثر یہ بات معلوم نہیں ہوتی کہ صفائی سب سے زیادہ ضروری ہے۔ چہرے کے دانوں کو بار بار نہیں چھیڑنا چاہیے اور نہ ہی چھیلنا چاہیے۔ کوئی دانہ چھل جائے تو ہاتھ مت لگائیں بلکہ صاف ٹشو سے صاف کریں۔ ہاتھ لگانے سے کیل مہاسے بڑھ جاتے ہیں۔ چہرے کو صاف رکھنا چاہیے۔ جو بچیاں نماز پڑھتی ہیں، وہ دن میں پانچ بار وضو کرتی ہیں۔ چہرہ دن میں پانچ دفعہ دھلے تو صاف رہتا ہے۔
اسی طرح قبض بھی نہیں ہونا چاہیے۔ صاف ستھری کچی پکی سبزیاں، موسمی پھل اور دہی کو اپنی غذا میں شامل کریں۔ چاکلیٹ، برگر، بازاری چیزیں، کولا مشروبات، بڑے کا گوشت، چکنائی والی چیزیں کیل مہاسے زیادہ کرنے کا باعث ہیں۔ شہد کھائیے۔ نوجوان بچیوں کے لیے خون صفا دوائیاں بھی مفید ہیں۔ ہمدرد کی صافی پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے اور اکثر کو فائدہ ہوا ہے۔ چہرے کو چکنائی سے بچانا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے سب سے اچھی چیز بیسن ہے۔ تھوڑا سا بیسن لے کر اس سے منہ دھوئیے اور پھر گلاب کا عرق ضرور لگائیے۔ بیسن سے منہ دھویا جائے تو چکنائی ختم ہوجاتی ہے۔
نیم کے پتے سکھا کر سفوف بنالیا جائے اور اسے دانوں پر لگایا جائے تو دانے خشک ہوجاتے ہیں۔ اپنا تولیا اور صابن علیحدہ رکھیے۔ آپ کی تھوڑی سے احتیاط کیل مہاسوں کی بڑھوتری کو دور کرسکتی ہے اور سادی غذا قبض نہیںہونے دیتی۔ آزما کر دیکھئے۔
مہندی
مہندی لگانے سے بال روکھے خشک ہوجاتے ہیں۔ میں اپنے سر پر مہندی لگانا چاہتی ہوں۔ اس کے لیے بتائیے۔ مہندی کے فائدے بھی لکھئے۔ (عرفانہ انجم)
lمہندی یا حنا کا استعمال آج سے نہیں بلکہ زمانہ قدیم سے چلا آرہا ہے۔ ہاتھوں، پیروں اور بالوں پر لگانے کے علاوہ اسے بطور دوا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ آج کل مہندی کیمیکل کے ساتھ مل رہی ہے۔ سادی مہندی خریدئیے۔ اس کا رنگ بھی سبز ہونا چاہیے۔ آملہ سکاکائی کا پسا ہوا سفوف بازار سے مل جاتا ہے۔ آپ پانی گرم کرکے اس میں ایک ایک چمچہ سفوف ڈالیے اور پکائیے۔ پھر اسے مہندی میں ملادیجیے۔ اس میں سرسوں کے تیل کا ایک بڑا چمچ بھی ڈالیے۔ ٹھنڈا ہونے پر سر میں لگائیے۔ مہندی لگا کر آپ پلاسٹک کا لفافہ بھی سر پر چڑھا سکتی ہیں۔
بالکل خشک بالوں میں آپ ایک انڈا پھینٹ کر ملائیے۔ نارمل بالوں میں آپ تین لونگ پیس کر ملائیے اور ایک انڈا۔ سرسوں کا تیل ملا کر لگائیے۔ مہندی رات کو بھگو کر صبح لگائیں تو رنگ اچھا آتا ہے۔ کچھ خواتین سادی مہندی میں آدھے لیموں کا عرق بھی ملا لیتی ہیں۔ مہندی میں تیل ضرور ملانا چاہیے۔ اس سے بالوںمیں چمک پیدا ہوجاتی ہے۔
بہت سے لوگ بے خوابی کا شکار ہوتے ہیں۔ پرانے طبیب تکیہ میں بجائے روئی کے مہندی کے خشک پتے بھر کر بے خوابی کا علاج کرتے تھے۔ اس تکیہ پر سر رکھا جائے تو اچھی نیند آتی ہے۔ مہندی مصفی خون بھی ہے۔ مہندی کے پھول زیتون کے تیل میں ڈال کر کچھ دن دھوپ میں رکھ کر پھر ہلکی آنچ پر پکا کر چھان کر رکھ لیں۔ یہ تیل پٹھوں کی اکڑاہٹ کے لیے مفید ہے۔ ممتاز مفتی مرحوم کے منہ میں چھالے تھے۔ میں ان کے گھر گئی تو دیکھا مہندی کی باڑ لگی ہے۔ ان سے کہا کہ مہندی کے مٹھی بھر پتے توڑ کر ایک لیٹر پانی میں پکا کر رکھ لیں۔ اس پانی سے غرارے کریں تو منہ کے چھالے،زخم ٹھیک ہوں گے۔ مہندی کے پتے بہت فائدہ مند ہیں۔ ان کو بھی اس ٹوٹکے سے فائدہ ہوا۔
دفتر میں تھکن
میں ایک دفتر میں کام کرتا ہوں۔ ابھی شادی نہیں ہوئی۔ پچھلے ماہ سے محسوس کررہا ہوں کہ عجیب سی تھکن ہوجاتی ہے۔ بار بار جمائیاں آتی ہیں۔ مجھے خود بہت کوفت ہوتی ہے۔ میں صرف چائے پی کر دفتر جاتا ہوں۔ دوپہر کو تھوڑا بہت کھالیتا ہوں، چائے بھی دو تین مرتبہ پیتا ہوں۔ کوئی ایسا مشورہ دیجیے جس سے میں دفتر میں اچھی طرح کام کرسکوں۔ (ریحان علی)
lجناب! آپ نے خود لکھا ہے کہ ناشتہ نہیں کرتے بلکہ صرف چائے پی کر دفتر چلے جاتے ہیں۔ یہ بالکل غلط طریقہ ہے۔ جسم میں توانائی ہوگی تو آپ تمام دن کام کرسکیں گے ورنہ نہیں۔ آپ دلیہ دودھ میں ڈال کر یا انڈے کا آملیٹ بناکر روٹی کے ساتھ کھائیے۔ بھرپور ناشتہ کریں گے تو دفتر میں خوش باش رہیں گے۔ دوسری بات یہ ہے کہ آپ پانی کی ایک بوتل ضرور اپنے پاس رکھیے۔ کام کے دوران آپ پانی نہیں پیتے۔ دفتر میں کم از کم پانچ چھ گلاس پانی ضرور پئیں۔ دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا چاہیے۔ پانی سے ہی زندگی رواں دواں ہے۔ پانی کی کمی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اچھا ناشتہ کریں گے، پانی زیادہ پئیں گے تو آپ خود محسوس کریں گے کہ تھکن نہیں ہورہی اور آپ دفتر کے کام اچھی طرح انجام دے رہے ہیں۔
بھنے ہوئے چنے، مکئی کے بھنے ہوئے دانے کھانے سے وزن بھی نہیں بڑھتا اور توانائی بھی ملتی ہے۔ چاکلیٹ وغیرہ کھانے سے بہتر یہ دانے ہیں۔ آپ کو چائے اچھی نہیں لگتی تو سبز چائے پی سکتے ہیں۔ اپنی صحت کا خیال رکھیے۔
بالوں کی خشکی
میں نے اپنے بالوں کو بالکل سیدھا کرایا تھا۔ مگر اب وہ روکھے، بے جان اور خشک لگتے ہیں، ٹوٹ بھی رہے ہیں۔ اس کے بارے میں بتائیے۔ (ام خالد)
lآپ آدھی پیالی دہی میں دو چمچے سرسوں کا تیل ڈالیے۔ تھوڑا سا گھیکوار کا گودہ کانٹے سے پھینٹ کر ملا کر بالوں میں آدھے گھنٹے کے لیے لگائیے۔ اس کے بعد سر دھولیجیے۔ بالوںمیں ہفتہ میں دوبار تیل، دہی، گھیکوار لگائیے۔ اس طرح میتھی دانہ پسوا کر رکھئے، دو چمچے میتھی دانہ لے کر تھوڑے سے گرم پانی میں بھگوئیے۔ اس میں تھوڑا سا دہی ملا کر بالوں میں لگانے سے خشکی دور ہوجاتی ہے۔ بال نرم ملائم رہتے ہیں۔
ہم غریب لڑکیاں کیا کریں؟
بازار میں طرح طرح کی کریمیں، لوشن، اسکرب نظر آتے ہیں جو ہماری قوتِ خرید سے باہر ہیں۔ یقین کریں میک اپ کی چیزیں دیکھ کر دل چاہتا ہے اٹھا کر لے آئیں۔ آڑو کا اسکرب بہت اچھا لگتا ہے، مگر دور سے۔ غریب لڑکیاں کیا کریں؟ بتائیے۔ (آمنہ)
lدکانوں میں چیزیں اس لیے سجائی جاتی ہیں کہ لوگ خرید لیں۔ حالانکہ گھریلو چیزیں ان سے لاکھ درجے بہتر ہیں۔ ایک ملازمہ لڑکی ہمارے ہاں آئی۔ اس کا چہرہ چمک رہا تھا، بال بھی چمکدار اور گھنے تھے۔ اس سے پوچھا تم کیا لگاتی ہو۔ تمہارا چہرہ اتنا خوبصورت کیوں ہے؟ کہنے لگی: ہم لوگ بہت غریب ہیں، کبھی صابن نہیں استعمال کیا۔ میرا باپ کولہو سے سرسوں کی کھل لے آتا ہے۔ ماں رات کو ایک ٹکڑا مٹی کے پیالے میں بھگودیتی ہے۔ ہم اسی سے منہ دھوتے اور اسی سے بال صاف کرتے ہیں۔ تیل کبھی نہیں لگایا۔ سرسوں کی کھل چکنی ہوتی ہے۔ اس سے بال گھنے اور لمبے ہوجاتے ہیں۔
سرسوں کی کھل میں تیزی ہوتی ہے، اسی لیے ہم اسے استعمال نہیں کرتے۔ بادام اورتلوں کی کھل اچھی ہوتی ہے، اسی سے ابٹن بناتے ہیں۔ آپ کینو، مالٹے کے چھلکے جمع کرکے سکھالیں۔ ان میں دوچار لیموں کے چھلکے بھی شامل کرلیں۔ ایک چمچہ لے کر پانی میں بھگوئیے۔ آپ دودھ میں بھی بھگو کر چہرے پر لگاسکتی ہیں۔ آہستہ آہستہ مل کر اتارئیے۔ منہ اچھی طرح دھوکر خشک کریں۔ تھوڑا سا عرق گلاب لے کر چہرے پر لگائیے۔ گھر میں پپیتا آئے تو چھلکا اتار کر ایک پھانک لیں، اسے چمچے سے کچل کر چہرے پر لگائیں۔ دس پندرہ منٹ بعد منہ دھولیں۔ پپیتا بھی چہرے کو صاف کرتا ہے۔ آڑو لے کر آدھا کاٹ لیں۔ اس کا چھلکا اتار کر اسے چمچے سے خوب مسل لیں۔ ایک چمچہ خشک دودھ ملائیں اور چہرے پر لگالیں۔ سوکھنے پر آہستہ آہستہ مل کر اتار دیں۔ آڑو کے اسکرب کی طرح کام دے گا۔ll