قبض سے چھٹکارا کیسے پاؤں؟
میری عمر پچیس سال ہے۔ مجھے ایک ایک ہفتے اجابت نہیں ہوتی۔ جلاب لینے سے پیٹ صاف ہوجاتا ہے مگر قبض پیچھا نہیں چھوڑتا۔ دس بارہ دن تک یہی حال رہتا ہے۔ میرا جسم بھاری ہوتا جارہا ہے۔ چہرے پر بدنما داغ نمایاں ہیں۔ کام کاج کو دل نہیں چاہتا۔ ناشتے میں دو رس لیتی ہوں۔ دوپہر کو تین ڈبل روٹی کے ٹکڑے اور سالن۔ رات کو ایک روٹی کھاتی ہوں۔ میرا رنگ بھی سیاہ پڑتا جارہا ہے۔ مجھے قبض سے کیسے چھٹکارا ملے گا؟
پرانا قبض صرف ناقص غذا کی وجہ سے جنم لیتا ہے، جو لوگ دس بارہ گھنٹے مسلسل بیٹھ کر کام کریں، انھیں بھی قبض کی شکایت ہوجاتی ہے۔ آج کے دور میں قبض کا مرض بڑھ رہا ہے۔ معدہ ٹھیک ہو تو صحت برقرار رہتی ہے ورنہ کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ پانی زیادہ پیجیے یعنی آٹھ سے دس گلاس روزانہ۔ سفید آٹے اور میدے سے بنی چیزوں سے پرہیز کیجیے۔ ڈبل روٹی اور رس کے بجائے چکی کا پسا ہوا بغیر چھنا آٹا استعمال کیجیے۔ پیسٹری، کیک، بسکٹ، چاول، سخت ابلے ہوئے انڈے استعمال نہ کریں۔ پانی باقاعدہ پینے سے معدہ صاف رہتا ہے، خون کا گاڑھا پن دور ہوجاتا ہے اور زہریلے مادے بھی خارج ہوتے ہیں۔
آپ روزانہ سلاد بنائیے۔ پیاز، ٹماٹر، کھیرے، بند گوبھی، چقندر آپ کے لیے مفید ہیں۔ سلاد کے پتے بھی شامل کرسکتی ہیں۔ ہمارے یہاں کے طبیب بیل گری استعمال کراتے ہیں۔ یہ جڑی بوٹی ہمارے ہاں عموماً دست روکنے اور پیچش ختم کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔ قدرت نے اس میں عجیب وغریب فوائد پنہاں رکھے ہیں۔ آنتوں کی تکالیف میں بھی یہ مفید ہے۔ یہ آنتوں کا فعل درست کرکے انہیں طاقت بخشتی ہے۔ آنتو ںکے اندر چھپے فضلے کے باریک ذرات بھی دھکیل کر باہر لے آتی ہے۔
رات کا کھانا کھانے سے آدھ گھنٹہ پہلے تازہ بیل گری کھالیں۔ ایک صحت مند آدمی کے لیے 50 سے 60 گرام بیل گری کافی ہے۔ آٹھ سے بارہ ہفتے باقاعدہ کھانے سے آرام آجاتا ہے۔ طبیب قبض دور کرنے کے لیے ناشپاتی کو بھی مفید سمجھتے ہیں۔ چند دن ناشپاتی کھانے اور اس کا رس پینے سے قبض دور ہوجاتا ہے۔ قبض معمولی ہو تو صبح ناشتہ میں یہ رس پی لیں یا رات کے کھانے کے بعد ایک بڑی ناشپاتی مع چھلکا کھا لیا کریں۔ انگو رکا موسم آنے والا ہے، آپ ایک پاؤ انگور کھائیں۔ آہستہ آہستہ مقدار ڈیڑھ پاؤ تک بڑھا دیں۔ میٹھے اور پکے امرود مع بیجوں کے ساتھ کھانے سے بھی آرام آتا ہے۔
انجیر بھی شفا بخش ہے، کھانا کھانے کے بعد چار پانچ دانے کھانے سے ہاضمہ درست رہتا ہے۔ کچھ لوگ پانچ دانے انجیر اور سات بادام پانی میں رات کو بھگوکر صبح کھاتے ہیں۔ اس سے بھی ہاضمے کی قوت بڑھتی ہے۔ جلاب لینے سے وقتی طور پر آرام آتا ہے پھر دوبارہ قبض ہوجاتا ہے۔ ایک نوے سالہ خاتون کو قبض کی شدید تکلیف تھی۔ ایک ایک ماہ اجابت نہیں ہوتی تھی۔ تنگ آکر انھوںنے طبی علاج ملتوی کردیا۔ انجیر اور زیتون کے تیل سے ان کی تکلیف رفع ہوگئی۔ آپ بھی قدرتی غذا سے رجوع کریں۔ آہستہ آہستہ قبض کی شکایت دور ہوجائے گی۔ یاد رہے دیرینہ قبض دوچار دن میں دور نہیں ہوتا، دو تین ماہ لگاتار علاج کروانا پڑتا ہے۔
قبض سے کئی امراض جنم لیتے ہیں مثلاً زبان سفید تہ سےڈھک جاتی ہے، سانس اور پسینے سے بدبو آتی ہے، تیزابیت بڑھ جاتی ہے، نیندکم آتی ہے، منہ میں زخم ہوجاتے ہیں، پیٹ ہر وقت بھرا بھرا لگتا ہے اور بھوک کی کمی ہوجاتی ہے وغیرہ وغیرہ۔
آٹا چھان کر اس کا تھوڑا سا بھوسہ گرم دودھ میں ملا لیجیے، رات کو یہ دودھ پینے سے آرام آتا ہے۔ ہرڑ کا مربہ، گلقند، اسپغول کی بھوسی بزرگ صدیوں سے آزماتے آئے ہیں۔ اسی طرح منقیٰ بھی پیٹ صاف کرتا ہے۔ چھوٹے بچوں کے لیے یہ بے حد مفید ہے۔ بچوں کو اس کی گھٹی دینی چاہیے تاکہ ان کی صحت ٹھیک رہے۔ آنتوں میں خشکی ہو تو روغن بادام یا زیتون کا تیل پینے سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔ اسی طرح کچھ لوگ صبح نہار منہ گرم پانی کے گلاس میں لیموں کا رس اور شہد ملا کر پیتے ہیں، اس سے فائدہ ہوتا ہے۔
ایک عجیب بیماری
مجھے حیدر آباد میں کچھ عرصہ رہنا پڑا۔ وہاں میں نے خوب کھجوریں کھائیں۔ اس وقت تو کوئی تکلیف نہیں ہوئی، بعد میں ایک عجیب سی بیماری میں مبتلا ہوگیا۔ وہ یہ کہ ذرا سی دھوپ لگنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہزاروں چیونٹے کمر پر رینگ رہے ہوں۔ قمیص اتار کر پاگلوں کی طرح کھجاتا ہوں۔ سایہ دار ٹھنڈی جگہ جانے پر خارش ختم ہوجاتی ہے۔ بعض دفعہ بڑی شرمندگی ہوتی ہے۔ دوست مذاق اڑاتے ہیں۔ اس کا کوئی حل ہے تو خدارا میری مدد کیجیے۔
کھجورکے فوائد بہت ہیں مگر ہر غذاکو اعتدال کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔ اس کا مزاج گرم تر ہے، اسے زیادہ کھانے سے جگر اور تلی میں سدہ پیدا ہوتا ہے۔ کھجور خون کو جلاتی ہے۔ ایک وقت میں سات کھجوروں سے زیادہ نہ کھائیے اور پھر پانی ضرور پیجئے۔ آپ کا خط میں نے بھائی حکیم عبدالواحد سلیمانی کو دکھایا، وہ کہنے لگے کہ انھوںنے کھجوریں زیادہ کھائی ہیں، اس لیے جسم میں حدت بڑھ گئی۔ انھیں ٹھنڈی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے اور تازہ کچی پکی سبزیاں کھائیں۔ ٹھنڈے مشروب اور پانی کا زیادہ سے زدیاہ استعمال کریں۔ آپ کو چاہیے کہ گرمی کے موسم میں ٹھنڈی چیزیں خوب کھائیے، انشاء اللہ جسم کی حدت ختم ہوجائے گی۔
مرض کے ہاتھوں تنگ ہوں
میرے ہونٹوں اور کہنیوں پر برص کے نشانات ہیں۔ میں اس بیماری کے ہاتھوں تنگ آچکی ہوں۔ میرے ابو کو بھی یہ مرض لاحق ہے۔ تین چار ماہ بعد میری شادی ہے۔ پریشانی میں آپ کو خط لکھ رہی ہوں۔ مجھے بتائیے، برص کیسے دور ہوسکتا ہے۔
l برص کو شروع ہی میں قابو کرلیا جائے تو ٹھیک ہوجاتا ہے، ورنہ اس مرض کا کوئی شافی علاج نہیں، البتہ ہمارے ملک میں اس کا علاج ہوتا ہے۔ میں نے خود کئی ایسے مریض دیکھے جو ٹھیک ہوگئے۔ حکیم عبدالوحید سلیمانی سے اس سلسلے میں بات ہوئی۔ انھوںنے بتایا کہ ایک سوڈانی ڈاکٹر نے برص کے لیے نسخہ بتایا تھا، جو تجربہ کرنے پر کامیاب رہا۔ نسخہ یہ ہے:
ایک سیاہ بکرا حلال کیجیے۔ جہاں جانور حلال ہوتے ہیں، وہاں سے کالے بکرے کا پتّا مل سکتا ہے۔ بکرا بالکل سیاہ ہونا چاہیے، کوئی سفید داغ نہ ہو۔ اس کا پتّا لے کر اس میں ذرا سا سوراخ کیجیے اور اس میں کالی مرچ ڈال دیجیے۔ تقریباً سو ڈیڑھ سو کالی مرچ پتے میں ڈالنی ہیں۔ پتے کا پانی ضائع نہ کریں۔ کیونکہ اسی میں کالی مرچ جذب کرنی ہیں۔ جب پتے میں کالی مرچ بھر جائیں، تو اس پر اچھی طرح دھاگا لپیٹ دیں۔ پھر کسی شیشے کی پلیٹ میں پتا رکھ کر اسے سائے میں رکھئے، دھوپ میں نہیں۔
تین دن بعد کالی مرچ نکال کر محفوظ کرلیجیے۔ ایک کالی مرچ صبح کھائیے، ایک شام کو پانی کے ساتھ کھالیں۔ تین چار کالی مرچیں پیس کر پھلوں کے سرکے میں ملائیے اور پھر داغوں پر لگائیے۔ پھلوں کا سرکہ اچھی قسم کا ہونا چاہیے۔ اس کو آپ ہونٹوں پر بھی لگا سکتی ہیں۔ کھٹی اور ترش چیزوں سے پرہیز کیجیے۔ فائدہ ہو تو مجھے ضرور خط لکھ کر بتائیے۔
آپ کو اپنے آس پاس بھنگرہ مل جائے تو وہ بھی برص کے لیے اچھا ہے۔ اس کی بابت کسی مالی سے پوچھئے۔ بھنگرہ سفید اور کالے پھولوں کی اقسام میں ملتا ہے۔ کالے پھولوں کا کمیاب ہے۔ سفید پھولوں والا چھوٹا سا خود رو پودا ہوتا ہے۔ اس کی پہچان یہ ہے کہ پتا توڑ کر انگلی پر ملیے، تو انگلی سیاہ پڑجائے گی۔ بھنگرہ کے پتے مل جائیں، تو متاثرہ جگہ پر ملیے۔
گرمی دانے سے نجات
میرے جسم پر بہت گرمی دانے نکلتے ہیں۔ سارے جسم پر سرخ دانوں کا چھتہ سا بن جاتا ہے۔ ملتانی مٹی لگاتی ہوں، پاؤڈر چھڑکتی ہوں مگر آرام نہیں آتا۔ دوسری بات یہ کہ بغلوں میں پسینہ آئے تو کپڑوں میں شدید بدبو پیدا ہوجاتی ہے۔ خون صفا دوائیاں کھائیں مگر کام نہیں بنا۔ اب میں گرمی کے موسم سے گھبرانے لگی ہوں۔ خدا را کوئی ٹوٹکہ بتائیے۔
l اس سلسلےمیں بڑے بوڑھے سالہا سال سے صندل آزما تے رہے ہیں۔ آپ کو صندل کی لکڑی کا برادہ مل جائے تو منگوا کر باریک پیس لیجیے۔ عرق گلاب میں پسا ہوا صندل ملا کر گرمی دانوں پر لیپ کیجیے۔ بغلوں میں ذرا گاڑھا لیپ لگائیے۔ دن میں دو بار لگائے، اس سے اضافی پسینے کا اخراج کم ہوگا اور جلد کی سوزش بھی ختم ہوجائے گی۔ گوشت نہ کھائیے۔ پالک، قلفے کا ساگ، گھیا، ٹنڈے، توری، دہی آپ کے لیے مفید ہے۔ صندل کا برادہ دیکھ کر لیجیے، نقلی نہ ہو، ورنہ آرام نہیں آئے گا۔ کچھ لوگ لکڑی کے برادے کو زرد رنگ دے کر صندل کی خوشبو چھڑک دیتے ہیں۔ صندل کی لکڑیاں لے کر خود پیسیے۔
منہ کی بدبو
میرے منہ سے بہت بو آتی ہے۔ شادی سے پہلے خیال نہیں کیا، اب مجھے بہت شرمندی ہوتی ہے۔ میرے شوہر بہت اچھے ہیں۔ انھوںنے کبھی شکایت نہیں کی، مگر جب کبھی کسی دعوت میں جانا ہو، تو کہتے ہیں کہ الائچی ساتھ رکھ لو تاکہ منہ سے خوشبو آتی رہے۔ بتائیے کہ منہ کی بدبو کیسے دور ہوگی۔ مجھے قبض کی شکایت ہے۔ ہفتے میں دو بار اجابت ہوتی ہے۔
l آپ گھبرائیے مت، بدبو آنے کی وجہ قبض ہی ہے۔ میں نے پچھلے صفحات میں قبض کے بارے میں معلومات لکھی ہیں، پڑھ لیجیے۔ قبض دور ہونے سے بدبو بھی ختم ہوجائے گی۔ میتھی دانے کی چائے آپ کے لیے بہت مفید ہے۔ جب ایک پیالہ پانی ابل جائے تو ایک چمچی میتھی دانہ ڈال کر ڈھک دیجیے۔ دس منٹ بعد چھلنی سے چھان کر پی لیجیے۔ صبح شام یہ چائے پینی ہے۔
گلے سے بلغمی مواد نکلنے کا مسئلہ بھی یہ چائے ٹھیک کردے گی۔ یہ سانس اور منہ کی بدبو دور کرتی ہے اور جسم سے گندے زہریلے مادے نکالتی ہے۔ چائے کا ذائقہ بہتر نہ لگے، تو لیموں کے رس کے چند قطرے ملالیں۔ تازہ کچی پکی سبزیاں، سلاد اور پھل اپنی غذا میں شامل کیجیے۔ پانی زیادہ پیجئے۔ آپ کے منہ کی بدبو دور ہوجائے گی۔ کئی لوگوں نے میتھی دانے کی چائے آزمائی ہے۔ مزے کی بات یہ کہ اس سے قبض بھی دور ہوجائے گی اور آپ کو کافی آرام ملے گا۔