سفید بال
میری عمر اکیس سال ہے۔ میرے آدھے سے زیادہ بال سفید ہوچکے ہیں۔ میری منگنی ہوچکی ہے اور پریشان ہوں کہ کب تک سرچھپاؤں؟ بال رنگنا بھی نہیں چاہتی۔ میرا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟ (ش.ا)
lبال کئی وجوہ کی بنا پر سفید ہوتے ہیں۔ پریشانی، غم، صدمے اور حادثے سے بھی بال سفید ہونے لگتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو وراثت میں بھی ملتے ہیں۔ وٹامن اے اور ڈی کی کمی اور نزلہ زکام بھی اس کی وجہ ہوتی ہے۔ کئی نوجوانوں کو دیکھا کہ صدمےیاحادثے سے ان کے بال یکدم سفید ہوگئے۔ بہرحال اچھا تیل لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ہندوستان میں برسوں سے ایک خاص تیل مستعمل ہے۔ آپ بھی بناکر آزمائیے، رتن جوت، مہندی کے پتے، بھنگرہ کے پتے، آم کی سوکھی گٹھلی اور آملہ اسّی اسّی گرام، چندن کا برادہ بیس گرام اور سوا کلو سرسوں کا تیل۔
تیل کے علاوہ ساری اشیا ہاون دستے میں باریک کوٹ کر لوہے کی کڑاہی میں ڈال دیں۔ پانی اتنا ڈالیے کہ وہ انگلی بھر اونچا رہے۔ دو دن کے لیے بھیگنے دیں۔ تیسرے دن پانی ابلنے رکھ دیں۔ اچھی طرح جوش آجائے تو اتارلیں۔ پانی چھلنی سے چھانیے پھر تیل ملا کر پکائیے۔ نیز صبح شام ایک عدد آملے کا مربہ کھائیں۔
ثابت گیہوں پانی میں ابال کر رکھ لیجیے۔ ناشتے میں تھوڑے سے گیہوں دودھ کے ساتھ پکا کر دلیے کی طرح کھائیے۔ غذا میں تھوڑے سے تل شامل کیجیے۔ دوسرے تیسرے دن میتھی پکا کر کھائیے۔ بند گوبھی، ککڑی اور سلاد غذا میں شامل کریں۔
مزید برآں کسٹر آئل میں ایک چمچ چندن کا برادہ، ایک چمچ کافی، ایک چمچ بھنگرے کا عرق اور ایک چمچ پسے آملے ملا کر ہلکی آنچ پر پکائیے۔ پانچ سات منٹ بعد اتار کر ٹھنڈا ہونے دیں۔پھر چھان کر رکھ لیں۔
ایک چمچ سرسوں کا تیل اور ایک چمچ درج بالا تیل ملا کر رات کو بالوں کی جڑوں میں ہلکا نیم گرم لگائیے اور صبح سر دھو لیجیے۔ نوجوانی میں بال سفید ہونے کی شکایت ہومیوپیتھی سے بھی دور ہوجاتی ہے۔
ناخن خراب ہورہے ہیں
میرے ناخن پہلے ٹھیک تھے، اب چند ماہ سے ان میں کھردار پن آگیا ہے اور وہ جلد ٹوٹ جاتے ہیں۔ نیل پالش لگاؤں تو یہ بدنمائی چھپ جاتی ہے۔ کوئی ٹوٹکا بتائیے جس سے ناخن پہلے کے مانند صحیح ہوجائیں۔ (ریحانہ اسلم)
lبی بی! آپ نیل پالش لگانے کے بعد اسے لوشن سے اتارتی ہوں گی۔ بارہا یہ عمل دہرانے سے ناخنوں کی سطح کمزور ہوجاتی ہے۔ دوسرے نیل پالش مسلسل لگی رہے تو ناخنوں کی چمک ختم ہوجاتی ہے۔ آپ ایک دو ہفتے کے لیے نیل پالش نہ لگائیے تاکہ انہیں تازہ ہوا لگے۔ بادام کے تین چمچ تیل میں آدھا لیموں نچوڑ کر رکھئے۔ روئی سے ناخنوں پر اچھی طرح تیل لگائیے، انہیں غذائیت ملے گی۔ کیلشیم کھائیے، یہ بھی مفید ہے۔ ایک دیسی ٹوٹکا یہ ہے کہ مہندی کے پتے پیس لیں مگر اس میں پانی کے بجائے پھلوں کا سرکہ ڈالیے اور ناخنوں پر لگائیے۔ ہفتے میں ایک بار کافی ہے۔ اس کے علاوہ پانچ چھ ثابت لہسن لے کر شیشے کے پیالے میں بھگوئیے۔ پانی لہسن سے ایک انگلی اوپر رہے۔ اگلے دن لہسن چھیل لیجیے۔ یوں بھی ناخن مضبوط ہوتے ہیں۔
زیتون کے تیل میں دو تین قطرے لیموں کا رس ملا کر ناخنوں پر لگائیے۔ کپڑے وغیرہ دھونے کے بعد لگائیے تو بہتر ہے۔ خوراک میں ہری سبزیاں، موسمی پھل، دودھ، پنیر، دہی اور کیلا شامل کیجیے۔خیال رہے کہ نیل پالش لگی رہے، تو وضو نہیں ہوتا۔ ہم لوگ مسلمان ہیں، پھر نہ جانے کیوں خواتین ایسی چیزیں استعمال کرتی ہیں جن کے باعث عبادت نہیں ہوپاتی۔ تقریبات میں لگائیے پھر اتار دیجیے۔ یاد رہے ناخن میں پھپھوندی لگ جائے تو مشکل سے ٹھیک ہوتی ہے۔
چہرے پر جھریاں
کشمیر سے سردار خان لکھتے ہیں: ’’میں دو تین ماہ بیمار رہا۔ پہلے میرا چہرہ بالکل ٹھیک تھا، اب دبلا ہونے سے اس پر جھریاں پڑگئی ہیں۔ سب لوگ ’’بابا‘‘ کہہ کر چھیڑتے ہیں حالانکہ میری عمر بائیس سال ہے۔ میرا چہرہ کیسے ٹھیک ہوگا؟‘‘
lآپ تو ماشاء اللہ نوجوان ہیں، پھر کیوں فکر کرتے ہیں؟ بیماری کے باعث چہرہ اکثر مرجھا جاتا ہے۔ آپ تازہ پھل کھائیے، خصوصاً کیلے۔ صحت ٹھیک ہوگی تو چہرہ بھر جائے گا۔ آپ پریشان نہ ہوں۔ پریشانی سے یہ جھریاں بڑھ جائیں گی۔ صبح سویرے نماز پڑھ کر سیر کیجیے۔ گیہوں کا دلیہ دودھ میں پکا کر ناشتہ کیجیے۔ اس میں شہد ڈال لیں تو زیادہ بہتر ہے۔ شہد کمزوری کا بہترین علاج ہے۔ آپ صبح شام شہد کھائیے اور ڈاکٹر سے مشورہ کرکے کوئی دوا تجویز کرائیے۔
پپیتا مل جائے تو پکے پھل کا گودا دو چمچ لے کر اسے خوب گودئیے پھر چہرے پر لیپ کردیں۔ پندرہ منٹ تک لگائیے پھر تازہ پانی سے منہ دھولیں۔ دو ہفتے لگا کر دیکھئے، چہرے کی جلد صاف ہوجائے گی۔ نیز جھریوں سے بھی چھٹکارا ملے گا۔