مشورہ حاضر ہے!

صغیرہ بانو شیریں

ہونٹ پھٹ جاتے ہیں
سردی کا موسم شروع ہوتے ہی میرے ہونٹ پھٹنے لگتے ہیں اور ان سے خون رستا ہے۔ پوری سردی یہی حال رہتا ہے۔ پھٹے ہونٹوں کے ساتھ کسی کا سامنا کرتے ہوئے گھبراتی ہوں۔ اسی طرح میرے بھائی کے پاؤں سردی میں پھٹ کران میں گہرے گہرے چیر پڑ جاتے ہیں، چلا بھی نہیں جاتا۔ مشورہ دیجیے۔
( آمنه سلیم)
l ہونٹ پھٹنے اور سوجنے سے بچنے کا ایک ٹوٹکہ یہ کہ تھوڑی سی روئی تیل یا گھی میں ڈبو کر رات کو ناف کے کے اندر رکھ لیجیے۔ اس کے علاوہ سیب کے بیج باریک پیس کر رات کو ہونٹوں پر اس کا گاڑھا گاڑھا لیپ کیجئے ہونٹ ٹھیک ہو جائیں گئے۔ کٹے پھٹے ہونٹوں پر لپ اسٹک لگانی ہو تو پہلے آدھ گھنٹے تک پٹرولیم جیلی ہونٹوں پر لگا ئیے پھر اسے صاف کر کے لپ اسٹک لگائیے۔ کچے دودھ کے او پر ملائی کی ہلکی کی تہ آجاتی ہے۔ آپ تھوڑی دیر کچا دودھ فرج میں رکھیئے بعد میں چمچے سے اوپر کی ملائی اتار لیجیے۔ دن میں تین چار بار ہونٹوں پر اسے لگایئے ہونٹ نرم رہیں گے ۔بڑے کا گوشت نہ کھائیں گاجریں خوب استعمال کریں۔
بھائی کے مسئلے کا علاج یہ ہے کہ سرسوں کا تیل گرم کر کے اس میں تھوڑا سا موم ڈالیے۔ بعد میں پھٹکری کا چٹکی بھر سفوف ملا کر نیم گرم ہی پاؤں کے چیرے میں بھردیجئے۔ پھٹکری نہ ملے تو موم ہی تیل میں گرم کر کے لگائیے ۔ دن میں دو تین بار ایسا کیجیے۔ مزید برآں دو شلجم کاٹ کر دو کلو پانی میں ابا لیں۔ وہ پانی کسی چھوٹے ٹب میں ڈال کر آدھا چمچہ نمک ملائیے اور نیم گرم پانی میں دس منٹ کے لیے پاؤں بھگوئیے۔ اس کے بعد پاؤں خشک ہونے پر تیل اور موم کا آمیزہ چیرے میں بھر دیجئے۔ چند دن میں آرام آجائے گا۔
خاتون کی صحت یابی
قطر میں مقیم ایک خاتون’’س‘‘ کا فون آیا بہت بیمار تھیںاور اپنی زندگی سے بیزار ۔ خواب آور گولیوں نے انھیں بیمار کر دیا تھا۔ دن میں سکون بخش اور رات کو خواب آور دواؤں نے ان کو کہیں کا نہ چھوڑا تھا۔ میاں کاروبار میں مگن، بچے اپنے اپنے کاموں میں مصروف، دیارِ غیر میں وہ اپنے آپ کو تنہا سمجھتی تھیں۔ ہر وقت سر میں درد رہتا۔ چڑ چڑے مزاج کی وجہ سے بچے بھی بات کرنا پسند نہ کرتے ۔ میاں آتے تو تھکے ہارے بیوی کے پاس جانا بھی گوارا نہ کرتے۔ گھر کا عجب ماحول تھا۔ خاتون بھی دل پکڑ کر بیٹھ جاتیں، ایسا لگتا ان کا دل ڈوب رہا ہے۔ قبض کی دیرینہ شکایت تھی ۔ بھوک بالکل نہیں لگتی تھی۔ زبردستی ایک آدھ سینڈ وچ کھا کر چائے کے ساتھ زہر مار کر لیتیں۔
انہوں نے فون پر مجھ سے ایک گھنٹہ بات کی روئے جارہی تھیں۔ ان کا خیال تھا ان کے کسی رشتے دار نے کالا جادو کر دیا ہے جس کے اثرات گھر پر ہیں۔ انہوں نے کئی عاملوں سے رابطہ بھی کیا تھا۔ روپیہ پیسہ الگ ضائع ہوا، مگر صحت جوں کی توں رہی۔ وہ اپنے آپ کو جادو کے زیر نگیں سمجھتیں، بچے ان کو نفسیاتی مریضہ سمجھتے تھے۔ آہوں اور سسکیوں کے درمیان وہ بولے جارہی تھیں۔
میں نے ان کی ساری باتیں تو جہ سے سنیں پھر ان سے پوچھا کہ آپ نماز پڑھتی ہیں؟ وہ کہنے لگیں’’جب کوئی مجھے کوئی وظیفہ بتاتا ہے تو اسے شروع کر لیتی ہوں مگر طبیعت ہی ٹھیک نہیں ہوتی ۔‘‘
میں نے پوچھا ’’آپ جادو کا توڑ چاہتی ہیں؟‘‘
کہنے لگیں ’’ہاں میں ٹھیک ہونا چاہتی ہوں۔‘‘
میں نے انہیں کہا کہ آپ پانچ وقت نماز پڑھیے اور گھر کے معاملات میں دلچسپی لیجیے۔ صبح کی نماز پڑھ کر بچوں اور شوہر کے لئے ناشتہ بنائیے اور خود بھی ان کے ساتھ بیٹھ کر ناشتہ کیجیے۔ میں نے انہیں ناشتے میں جو کا دلیہ اور شہد ملا کر کھانے کو کہا۔ یہ بھی تجویز کیا کہ کشمش کے اکیس دانے رات کوشیشے کے گلاس میں ڈال کر پانی سے آدھا گلاس بھر لیں۔ صبح تک کشمش پھول کر انگور کی طرح ہو جائے گی۔ نماز پڑھ کر یہ دانے کھائیے اور پانی پی لیجیے۔ آدھ گھنٹہ بعد ناشتہ کیجیے۔ ایک ماہ بعد مجھے فون کر کے بتائیے۔
وہ کہنے لگیں’’میرے پاس مسنون دعاؤں کی کتاب ہے، میں پڑھ کر دعا کر سکتی ہوں؟ یٰسین پڑھ لوں؟ کیاکروں؟‘‘
میں نے کہا ’’آپ کا جو دل چاہے پڑھیے یا پھر قرآن پاک پڑھئیے خواہ ایک ہی صفحہ نشان لگا کر رکھ لیں، اگلے دن وہاں سے دوبارہ شروع کریں ۔ آپ کے دل کو سکون ملے گا۔
مجھے خوشی ہے کہ ان خاتون کا دوبارہ فون آیا تو ان کی حالت بہتر تھی۔ کشمش کے دانوں نے انھیں دوا سے زیادہ صحت بخشی۔ کئی برس سے چلا آرہا سر درد دور ہوگیا۔ قبض رہتی اور دل کی طرف درد ہوتا تھا، وہ بھی ختم ہوا۔ بھوک لگنے لگی ہے اوراب وہ گھر کے سارے کام خود کرتی ہیں۔ بچے بھی خوش ہیں اور شوہر بھی۔ دراصل یہ ساری تکالیف قبض کی وجہ سے تھیں۔ اب انھیں جادو ٹونے کا وہم بھی نہیں رہا ،وہ عام لوگوں طرح زندگی گزار رہی ہیں۔
کشمش کے دانے کم از کم بارہ گھنٹے پانی میں بھگونےچاہئیں۔ رات کو بھگوئیں تو صبح کھا لیں ۔ جن بچوں کا فظہ کمزور ہے، ان میں یہ کمی دور کرنے کے لیے سات دانے بادام اور کشمش کا ایک بڑا چمچہ رات کو پانی میں بھگودیں۔ صبح نماز پڑھ کر بادام چھیلیے اور انھیں کھلائیے ۔ پھر کشمش کھلا کر پانی بھی پلا دیں ۔ آدھ گھنٹہ بعد ناشتہ دیں۔ ان کا حافظہ بہتر ہو جائے گا۔کشمش کے دانے فائدہ بخش ہیں، بچوں کو ضرور کھلائیں۔
پیٹ میں گیس
میرے پیٹ میں گُڑ گُڑ ہوتی رہتی ہے۔ جب کھانا کھاؤں تو فورا گیس بنتی ہے۔ میں بہت پریشان ہوں۔ کوئی ایسی دوا بتائیے جس سے گیس نہ بنے ۔
( را نا اشفاق حسین)
lآپ کھانے کے بعد انجیر کے تین دانے چبا چبا کر کھائیے۔ صبح شام انجیر کھانی ہے۔ جب تک انجیر نہ ملے۔ ایک گلاس گرم پانی میں شہد ایک چمچہ ملائیے پھر آدھے لیموں کا رس اور دس عدد کالی مرچ پیس کر ملا دیں اور پی جائیں۔ کالی مرچ کے بجائے ایک چمچہ پودینے کے پتوں کا رس بھی ملا سکتی ہیں۔ بازاری اشیا نہ کھائیے، ان سے ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے۔
خارش کا مرض
میری عمر اکیس سال ہے۔ تین برس سے خارش میں مبتلا ہوں۔ اب یہ حال ہے کہ ہر وقت کھجاتا رہتا ہوں۔ جسم پر داغ بن گئے ہیں۔ ڈاکٹروں کو دکھایا، مرہم استعمال کیے مگر کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ کیا میری خارش دور ہوسکتی، بہت پریشان ہوں۔( محمد عرفان )
l عرفان صاحب! آپ کے آس پاس ہمدرد دواخانہ ضرور ہوگا، آپ وہاں جا کر دوالیں، خارش دور ہوجائے گی۔ آپ کسی اچھےحکیم سے بھی دوا لے سکتے ہیں۔ پر ہیز علاج سے بہتر ہے۔ کچھ دن کے لیے گوشت کھانا بند کر دیں ۔ بڑا گوشت مضر ہے۔ دن میں ایک بار گھیا پکوا کر ضرور کھائیے ۔ ایک پیالہ دہی غذا میں شامل کر لیجئے۔
آپ نے لکھا ہے گوشت کھاتا ہوں اور وزن بڑھ رہا ہے۔ آپ اپنی صحت کی طرف توجہ دیں۔ موٹاپا بیماری ہے صحت نہیں۔ صبح شام سیر کیجیے۔ پھل، تازہ سبزیاں، دہی اور دودھ غذا میں شامل کیجیے ۔ میں حیران ہوں آپ کو کسی ڈاکٹرنے غذا کے متعلق نہیں بتایا۔ نیم کا صابن مل جائے تو اس سے نہائیے ۔ صبح نہار منہ ایک پیالہ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد اور آدھے لیموں کا رس ڈال کر پینے سے فائدہ ہوگا۔ چکنی، تلی ہوئی اور کھٹی چیزوں سے پر ہیز کریں۔
پیشاب کی تکلیف
سردی کے موسم میں مجھے یہ تکلیف چمٹ جاتی ہے کہ رات کو قطرہ قطرہ پیشاب ٹپکتا رہتا ہے۔ میں نمازی آدمی ہوں، پریشان ہو جاتا ہوں۔ موسم بدلتے ہی یہ تکلیف از خود ختم ہو جاتی ہے اور کسی علاج کی ضرورت نہیں پڑتی۔ اب پھر سردی آرہی ہے اور میں پریشان ہو رہا ہوں۔ کوئی ٹوٹکہ بتائیے جس سے یہ تکلیف نہ ہو۔
(فقیر محمد)
l آپ کو جو بھی سیال چیز پینی ہو، دودھ، پانی، رس وغیرہ مغرب سے پہلے پی لیجیے۔ دوسرے چھ ماشہ میتھی دانہ دھو کر پیس لیں اور ایک چمچہ شہد میں ملا کر رات کو سوتے وقت چاٹ لیں۔ دو تین ہفتے میں آپ کو نمایاں فرق نظر آئے گا۔ میتھی دانہ دھو کر دھوپ میں خشک کر کے رکھ لیجیے۔ اسے پیسوا بھی سکتے ہیں۔ چھ ماشہ سے زیادہ نہ ملائیے۔ سردی میں پیشاب کی تکلیف دور کرنے کے لئے اچھا علاج ہے۔ اس کے مضر اثرات بھی نہیں، اطمینان سے کھا سکتے ہیں۔
تبخیر کے لیے آزموده
محترم چوہدری محمد شفیع ریٹائرڈ صوبیدار،لکھتے ہیں: ’’میں ایک آزمودہ آسان نسخہ لکھ رہا ہوں جو معدے کے امراض میں مفید ہے۔ جن لوگوں کو پیٹ میں گیس ہونے کی شکایت ہو، وہ اس سے استفادہ کریں:
ثابت دھنیا: 50 گرام
سونف: 50گرام
بڑی الائچی: 50گرام
مصری: 100گرام
یہ سب اشیاء چھلکے سمیت باریک پیس کر بوتل میں رکھ لیں۔ کھانے کے بعد ایک چھوٹی چمچی سفوف کھا لیا کریں، فائدہ ہوگا۔
قصوری میتھی
س۔ اسلم،لکھتی ہیں۔ ’’بالوں کے لیےمیتھی والا نسخہ استعمال کرنے سے میرے بال روکھے ہوگئے۔ آپ نے یہ نہیں بتایا کہ قصوری میتھی لینی ہے یا سادی میتھی؟ منہ کی بدبو دور کرنے کے لیے،قصوریمیتھی بہتر ہے یا نہیں ؟ آپ مہندی کے بارے میں بھی لکھیے گا کہ کیا یہ بالوں کے لیے مفید ہے؟ لوگ کہتے ہیں کہ اس کے لگانے سے بال سفید ہو جاتے ہیں ۔
l بی بی!میتھی دانے اور قصوری میتھی میں بہت فرق ہے۔ منہ کی بد بو دور کرنے کے لیے میتھی دانہ استعمال ہوتا ہے، قصوری میتھی نہیں۔ اور میں نے بھی میتھی دانہ ہی لکھا تھا۔ آپ لوگ غور سے نہیں پڑھتے، بعد میں پریشان ہوتے ہیں۔ مہندی بالوں کے لیے بہتر ہے۔ آپ مہندی میں ایک انڈا پھینٹ کر ملائیے پھر تھوڑا سا سرسوں کا تیل ڈالیے ۔ آپ نے آملے کا سفوف بنایا ہے، ڈیڑھ گلاس پانی میں دو بڑے چمچ سفوف کے ساتھ ملا کر خوب پکائیے۔ جب تھوڑا رہ جائے تقریباً ایک پیالی، تو چھان کر مہندی میں ملا د یجئے ۔
تھوڑی سی کافی یا چائے کی پتی بھی پانی میں ابال کر مہندی میں ملانے سے اچھا رنگ آتا ہے۔ سرخی مائل بال پسند ہوں تو ایک چقندر کاٹ کر پانی میں ابال لیجیے اور وہ پانی مہندی میں ملائیے۔ خالی مہندی لگانے سے بال خشک ہو جاتے ہیں۔ مہندی میں تیل اور انڈا ملانے سے بالوں کی نشو و نما بھی اچھی ہوتی ہے۔ موسم سرما میں آپ تین لونگ پیس کر مہندی میں ملا لیجئے، اس سے مہندی کی ٹھنڈک کم ہو جائے گی۔
شیریں انسائیکلو پیڈیا
میں نے آپ کے کالم کا نام انسائیکلوپیڈ پارکھا ہوا ہے۔ اس سے ہمیں بڑی مفید معلومات حاصل ہوتی ہیں۔ میری آنکھیں بہت حساس ہیں۔ مجھے سرمہ پسند ہے لیکن اسے لگانے سے آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں۔ دوسری بات یہ کہ مجھ سے کڑھی اچھی نہیں پکتی، اس کے لیے کیا کروں؟ تیسری بات یہ کہ مجھے اپنے گیراج میں گملے رکھنے ہیں، ان کا چناؤکیسے کیا جائے ؟
(عائشہ بنت فضل)
l عائشہ بی بی! آپ ہاشمی سرمہ خریدیے، وہ اچھا ہے۔ گھر میں جوسرمہ بنایا جائے وہ باریک نہیں ہوتا جس کی وجہ سے آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں۔
عام طور پر خواتین کڑھی دو طریقے سے بناتی ہیں۔ مسالہ بھون کر چڑھاتی ہیں یا دہی میں بیسن ملایا، اچھی طرح پھینٹا اور اس میںہلدی، نمک، مرچ، لہسن اور پیاز ڈال کر چڑھا دیا۔ آپ کڑھی مٹی کی ہانڈی میں کم از کم چار پانچ گھنٹے ہلکی آنچ پر پکائیے، پھر اس میں پکوڑے ڈالیے ۔ کری پات کے پتے مل جائیں تو وہ بھی ڈال دیں، ذائقہ اچھا ہو گا۔ چھاچھ کی کڑھی زیادہ مزیدار ہوتی ہے۔
کڑھی پکانے کے لیے در اصل وقت درکار ہے، جبھی اس میں ذائقہ آتا ہے۔ ایک دو گھنٹے میں کڑھی نہیں پکتی۔ کڑھی میں ابال آ جائے تو آپ ہلکی آنچ پر پکنے رکھے دیں۔ رہی پودوں کی بات، آپ کسی بھی نرسری میں جا کر سائے میں رکھنے والے گملوں کا چناؤ کر لیجیے۔ پودوں کی بہت کی اقسام ہیں، آپ کو مالی ان کے متعلق خود بتائے گا۔
نیند آتی ہے
میرا بھائی قرآن حفظ کر رہا ہے۔ قرآن پڑھتے ہوئے اسے نیند بہت آتی ہے۔ کیا وجہ ہے ؟ جب ہم لوگ ٹیلی ویژن دیکھتے ہیں تو نیند بالکل نہیں آتی۔ میری عمر پندرہ سال ہو چکی ہے مگر قد نہیں بڑھ رہا، اُسے بڑھانے کے لیے بھی ٹوٹکہ بتائیے۔
(قائم شہرزاد، میاں چنوں)
l اللہ تعالی کا کلام تو گلاب کی خوشبو کی مانند ہے، اسے سن کر سکون ملتا ہے اور ٹیلی ویژن کا دیکھنا کانٹوں کی طرح ہے، اس میں پھنس کر نیند نہیں آتی۔ بھائی سے کہیے کہ رات کو سات بادام اور ایک چمچہ کشمش آدھے گلاس پانی میں بھگو دے ۔ صبح بادام چھیل کر کھا لے پھر کشمش کھا کر پانی پی لے۔ بعد ازاں ناشتے میں گرم دودھ لے، دماغ کو قوت ملے گی۔ جو بچے قرآن حفظ کرتے ہیں، انھیں سردی کے موسم میں روزانہ دو اخروٹ کھانے چاہئیں، اس سے بہت فائدہ ہوگا۔ آپ اپنے قد کی فکر مت کریں۔ ابھی یہ بڑھے گا۔ زیادہ فکر ہے، تو صبح شام لٹکنے کی ورزش کریں اور دودھ زیادہ لیجیے۔
نیند لانے کی ادویہ ہیں مگر وہ کچھ مضر اثرات بھی رکھتی ہیں، اس لیے کسی کو نہیں بتاتی ۔ میرے مدرسے میں جب بچوں کو اونگھ آنے لگتی، تو قاریہ انھیں تازہ وضو کرنے کی تلقین کرتی تھی، وضو کرنے کے بعد وہ دوبارہ حفظ میں لگ جاتے۔ بھائی سے کہیے کہ وہ بھی وضو کر لیا کریں، اس سے نیند کاخمار کم ہو جائے گا۔ آزما کر دیکھئے، نیند نہیں آئے گی۔ وضو کی برکت بہت ہے۔
رنگین پنسلوں کے دھبے
میرے گھر کچھ مہمان آئے تھے۔ ان کے بچوں نےرنگین پنسلوں سے دیواروں پر جگہ جگہ کارٹون بنادیے۔ میں نے پانی سے صاف کرنے کی کوشش کی تو رنگ گڈ مڈ ہو کر اور بھی برے لگنے لگے۔ یہ رنگ کس طرح صاف ہوں گے ؟ (آمنه خاتون)
lآپ ٹھنڈے پانی میں کپڑا بھگو کر اس پر بورک پاؤڈر لگائیے اور آہستہ آہستہ دیوار صاف کیجیے۔ بورک پاؤڈر کافی سارا لگانا ہے ۔ اب پتا نہیں کون سی پنسلوں سے کارٹون بنائے گئے ہیں۔ گیلے کپڑے پر میٹھا سوڈا لگا کر کسی دھبے پر لگائیے، اگر وہ صاف ہو جائے تو ٹھیک ہے۔ آج کل کے مہمان اپنے بچوں کا خیال نہیں رکھتے، انھیں اپنے بچوں کو سمجھانا چاہیے کہ وہ دوسروں کا گھر گندہ نہ کریں، یہ حرکت بری ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں