قد نہیں بڑھتا، داڑھی نہیں آتی
میرا قد چھوٹا ہے جبکہ چھوٹے بھائی مجھ سے لمبے ہیں۔ میں ہر وقت اس بارے میں سوچتا رہتا ہوں۔ آپ مجھے بتائیے بلکہ مفصل مضمون لکھئے۔ قد کیسے لمبا ہوسکتا ہے؟ دوسرا مسئلہ یہ کہ میرے منہ پر ٹھوڑی کے چند بالوں کے سوا کچھ نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے پریشان رہتا ہوں۔ کوئی ٹوٹکا بتا دیجئے۔ میرے خط کا جواب جلد دیجئے ورنہ میں مایوسی کا شکار ہو کر اپنے ساتھ کچھ کر بیٹھوں گا۔(محمد حماد)
l چھوٹے قد کی وجہ سے احساس کمتری میں مبتلا نہیں ہونا چاہئے۔ ابھی آپ کا قد بڑھ سکتا ہے۔ لٹکنے کی ورزش کیجئے اور کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھا کر پوچھئے۔ جن بچوں کے گلے خراب رہتے ہوں۔ ٹانسلز کی تکلیف ہو، اس کی وجہ سے ہارمون کمزور پڑ جاتے ہیں اور داڑھی دیر سے نکلتی ہے۔ آپ روزانہ شیو کیجئے۔ اس سے بھی فرق پڑے گا۔ اکثر اطبا ایسی صورت حال میں بکرے کا ایک خصیہ تین چار ہفتہ پکا کر کھلاتے ہیں۔ اس سے فرق پڑ جاتا ہے۔ چھوٹے قد کے بچے بڑے ذہین ہوتے ہیں۔ تمام توجہ اپنی تعلیم پر مرکوز رکھئے۔ آپ کا قد بھی بڑھ جائے گا اور ڈاڑھی بھی آجائے گی۔
لگتا ہے آپ نماز نہیں پڑھتے۔ نماز ضرور پڑھا کیجئے۔ شیطانی وسوسے دور ہو جائیں گے۔ سلاد خصوصاً بند گو بھی آپ کے لیے مفید ہے۔ سبزیاں اور پھل بہتر غذا ہیں۔ آپ گوشت کم کھائیے اور پھل اور سبزیاں غذا میں شامل کیجئے۔
دھوپ سے جھائیاں پڑ گئیں
روزگار کی تلاش میں ملک سے باہر آنا پڑا ہے، مگر نوکری نہ ملنے کی وجہ سے پیٹ بھرنے کے لیے مختلف کام کرنے پڑ رہے ہیں۔ تمام دن مجھے دھوپ میں کام کرنا پڑتا ہے۔ میرا رنگ سفید تھا۔ اب دھوپ کی وجہ سے خراب ہو کر چہرے پر چھائیاں پڑ گئی ہیں جو بہت بری لگتی ہیں، مہنگی کریم استعمال نہیں کر سکتا۔ مجھے کوئی ہومیو پیتھک دوا بتا ئیے۔ جس سے جھائیاں ختم ہو جائیں اور سر میں درد جو ہوتا ہے ختم ہو جائے۔ آپ کا شکر گزار ہوں گا۔ (ریاض احمد – راس الخیمہ)
l دھوپ کی وجہ سے جھائیاں پڑ جائیں اور سر میں درد رہنے لگے تو واقعی مسئلہ بن جاتا ہے۔ آپ کو گھیکوار مل جائے تو آپ اس کی ٹہنی درمیان سے کاٹ کر چہرے پر اچھی طرح گودا مل کر خشک ہونے دیجئے۔ صبح شام لگائیے۔ نیٹرم میور x6 جرمنی کی شیشی منگا لیجئے۔ 3 گولیاں صبح، دوپہر اور 3شام کو کھائیے۔ اس سے آپ کو آرام آجائے گا۔ گھیکوار بہت اچھی چیز ہے، مسلسل لگانے سے آپ کا چہرہ صاف ہو جائے گا۔ پانی کا استعمال زیادہ کیجئے۔ پانی پینے سے آپ کی صحت ٹھیک رہے گی۔
بیٹا نشے کا عادی ہے
میرا بیٹا ۲۴ سال کا ہے ، نشہ کرتا ہے جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں۔ اب تو وہ گھر سے باہر راتیں بھی گزارنے لگا ہے۔ آپ مجھے مشورہ دیجئے۔
(محمد شفیع)
l ایک باپ ہونے کے ناطے آپ جس قدر پریشان ہیں ، اس کا اندازہ مجھے ہے ۔ کاش! آپ شروع ہی میں بیٹے کو سختی سے منع کرتے اور باہر آنے جانے پر پابندی لگاتے تو آج اتنی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ نشہ بہت بری لت ہے ۔ ایک بار لگ جائے پھر اس جال سے نکلنا دشوار ہوتا ہے۔ نشے کے عادی کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا۔ وہ نشے کے لیے ہر برا کام کر سکتا ہے۔ سنت نگر میں ایک لڑکا رہتا تھا۔ اسے میں جانتی تھی۔ نویں جماعت میں اسے نشے کی عادت ہو گئی۔ اس نے گھر کے برتن بیچے، چوری کی اور حد یہ کہ نشہ نہ ملنے پر اس نےنشے والے سانپوں سے اپنے آپ کو ڈسوایا ۔ پھر وہ ’’نئی زندگی‘‘ میں داخل ہو گیا۔ اس ادارے نے اس کی بہت اچھی تربیت کی ۔ نفسیاتی علاج بھی کیا۔ وہ جب آیا تو اس کی صحت بہت اچھی تھی۔ گفتگو میں ٹھہراؤ تھا۔ تین چار ماہ بعد اس نے غیرارادی طور پر نشے والا سگریٹ پی لیا اور پھر اس کا عادی ہو گیا۔ دوبارہ ادارے میں داخل ہوا تو چھ ماہ بعدبالکل ٹھیک ہو گیا۔ گھر آیا تو چھ ماہ بالکل نشہ نہیں کیا،مگر آہستہ آہستہ پھر اس کا عادی ہو گیا۔ اب پتہ نہیں کہاں ہے۔
آپ مجھے پتہ لکھا ہوا جوابی لفافہ بھیجئے ۔ میں آپ کو کسی ایسے ہومیوپیتھ ڈاکٹر کا پتہ دوں گی جو جسمانی اور روحانی علاج کر سکیں۔ کچھ دوائیاں ایسی ہیں جو یہ لت ختم کر دیتی ہیں اور بیٹے کا نام بھی لکھئے تاکہ اس کے لیے دعا کا لکھ سکوں۔ اللہ تعالیٰ اس کو ہدایت دے اور آپ کو سکون عطا فرمائے۔ اولاد بہت بڑی آزمائش ہے۔
لاعلاج بیماری
اللہ تعالیٰ نے مجھے ہر نعمت عطا فرمائی ہے۔ مال و زر، اولاد، بیوی گھر سب کچھ میرے پاس ہے۔ مگر میں ایسی جوڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوں کہ ہل نہیں سکتا۔ کسی اسپیشلسٹ کو دکھانا ہوتا ہے تو چار ملازم مجھے اٹھا کر ایمبولینس میں ڈالتے ہیں۔ میں کیا کروں، میری سمجھ میں کچھ نہیں آتا۔ مجھے مشورہ دیجئے۔ دوائیاں، وٹامنز، اعلیٰ غذا مجھ پر کیوں اثر نہیں کرتی۔ (ب.خ)
l پچھلے دنوں میں نے پڑھا ایک صاحب بیمار ہوگئے۔ نوکر اُن کی خدمت پر مامور تھے کیونکہ آج کل اولاد کے پاس تو اتنا وقت نہیں ہوتا، بہو بیٹیاں اپنے کام میں مصروف ہوتی ہیں۔ پوتے ہوسٹل میں رہتے ہیں۔ ایک دن ان کا نوکر بیمار ہو گیا۔ وہ نہیں آیا۔ اس نے اپنے بیٹے کو بھیج دیا۔ دس گیارہ سالہ بھولا بھالا بچہ ان کے کام کرتا رہا۔ جب فارغ ہوا تو اخبار لے کر بیٹھ گیا۔ صاحب نے پوچھا: ’’تم پڑھتے نہیں ہو؟‘‘ بچے نے کہا: ’’غریب لوگ ہیں مجھے پڑھنے کا بہت شوق ہے مگر اسکول کی فیس نہیں۔ خود ہی پوچھ کر کچھ پڑھنا سیکھا ہے۔‘‘
ان صاحب نے فوراً اپنے سیکرٹری کو فون کیا اور بچے کو ایک اچھے اسکول میں داخل کرانے اور کتابیں، یونیفارم خرید کر دینے کی تاکید کی۔ بچہ خوش خوش اپنے گھر چلا گیا۔ اگلے دن وہ صاحب اٹھے تو پیاس لگی تھی۔ کمرے میں کوئی نہیں تھا۔ انہوں نے اپنے آپ کو قدرے بہتر محسوس کیا۔ بستر سے خود ہی اٹھ کر بیٹھ گئے۔ پھر کھڑے ہوئے، آہستہ آہستہ دروازے تک چل کر آئے۔ کچھ دیر کھڑے رہے۔ پھر واپس اپنے بستر پر آگئے۔ وہ حیران تھے دوا کے بغیر کیسے ٹھیک ہو گئے۔ انہیں ملازم کا بچہ یاد آیا۔ انہوں نے سیکرٹری کو فون کیا اور کہا آکر ملازموں کے بچوں کی فہرست بنائے اور سب کو اسکول میں داخل کرا دے، ان سب کی ایک ایک سال کی فیس جمع کرا کے پورا خرچہ ان کے ماں باپ کو دے دے تاکہ وہ اچھی غذا کھا سکیں۔ حیرت انگیز طور پر وہ صاحب اگلے دن اٹھے، باغ تک آئے سارے گھر والے حیران تھے کہ یہ کس طرح چل رہے ہیں۔
تو یہ بات ہے میرے محترم بھائی! ہم لوگ کچھ غلطیاں کر جاتے ہیں۔ جب گیند دیوار پر مارتے ہیں تو سوچتے ہیں کھیل ختم ہو گیا اور گیند دیوار سے ٹکرا کر جب واپس آتی ہے تو شکوہ کرتے ہیں۔ یہ نہیں سوچتے گیند ہم نے ماری تھی۔ مکافات عمل یہی ہے۔
حضرت عبد اللہ بن مبارکؓ کے پاس ایک شخص حاضر ہوا۔ کہنے لگا: ’’میرے گھٹنے میں عرصہ دراز سے ایک زخم ہے۔ سات برس گزر گئے۔ کوئی طبیب نہیں چھوڑا۔ کوئی علاج اثر نہیں کرتا۔ اب آپ کے پاس آیا ہوں۔‘‘
حضرت عبداللہ بن مبارکؒ نے فرمایا: کہ جس جگہ پانی کی قلت ہو وہاں ایک کنواں بنوا دو۔ مجھے رب کی ذات سے امید ہے جب پانی نکل آئے گا تو تمہارے گھٹنے سے رسنے والا خون بند ہو کر آرام آجائے گا۔ انہوں نے ایسا ہی کیا اور زخم ٹھیک ہو گیا۔ آپ اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر اپنے معلوم و نامعلوم گناہوں کی معافی مانگئے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے بہت کچھ دیا ہے۔ آپ جو بھی دوسروں کے لیے ہیں کرسکتے ہیں، کیجئے۔ انشاء اللہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔ صدقہ خیرات بلاؤں کو دور رکھتے ہیں۔ نماز پڑھئے اور قرآن پاک کی تلاوت سے آپ کو سکون ملے گا۔
چیچک کے نشان دور کرنے کے لیے
جویریہ کے دو خط آئے ہیں۔ ان کو خط بھی لکھ رہی ہوں۔
lجویریہ ! آپ پریشان نہ ہوں یہ نشانات دور ہوجائیں گے۔ پہلے بھی کچھ لڑکیوں نے دوا کھائی تھی، ان کے نشان بالکل مدھم پڑگئے ہیں۔
’’ن‘‘ صاحبہ نے بھی ایک خط لکھا ہے۔ جنگلی بادام کے درخت کہیں آس پاس ہوں تو آپ اس کے ہرے چھوٹے تازے پتے منگائیے اور اچھی طرح دھو کر کسی صاف پتھر پر باریک پیس لیجئے۔ یہ آپ کے لیے بہت اچھی کریم بن جائے گی۔ جہاں پر ایگزیما ہے وہاں اس کا گاڑھا لیپ کر دیجئے۔ چند روز لگائیے۔ اگر بہت خشکی ہو تو بادام کا تیل لگائیے۔ اس سے جلد نرم ہو جائے گی۔ بادام کا تیل عموماً گھروں میں نکالا جاتا ہے اور میڈیکل اسٹور پر بھی دستیاب ہے۔ کبھی کبھار نیم کے پتے پانی میں ابال کے اس سے متاثرہ جگہ دھو لیا کیجئے۔
کمزور صحت کا علاج
بہت سارے جوان لڑکوں کے خط آتے رہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں: کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ صحت خراب ہوتی جارہی ہے۔ کھانے کے لیے کوئی چیز بتائیے جس سے صحت بہتر ہو جائے۔ کمزوری ختم ہو اور ہم پڑھائی کی طرف متوجہ ہو جائیں۔
ان سے کہنا ہے کہ آپ لوگ کولڈ ڈرنک بہت پیتے ہیں۔ دوسرے تلی ہوئی چیزیں کھاتے ہیں۔ اس سے معدے کا نظام تلپٹ ہو جاتا ہے۔ بھوک نہیں لگتی۔ کھانا جزوِ بدن نہیں بنتا اور اسی سے کمزوری ہوتی ہے۔ آپ لوگ صبح سویرے اٹھئے نماز پڑھ کر سیر کو جائیے۔ آکر ناشتہ کر کے پڑھائی کی طرف متوجہ ہو جائیے۔ صبح کے وقت جو پڑھیں گے وہ یاد رہے گا۔ آپ ناشتہ کیجئے۔ کھانے سے پہلے ایک بڑا سیب چھلکوں سمیت باریک باریک کاٹ کر اس میں کھانے کا ایک چمچہ شہد اور تھوڑے سے سفید تل چھڑ کیے۔ کھانا کھانے سے پہلے سیب کی کاشیں خوب چبا چبا کر کھائیے۔ اس سے آپ کا نظام ہضم بہتر ہو جائے گا۔ کھانا ہضم ہو گا۔ دوا کے بجائے غذا پر زور دینا چاہئے۔ دو تین ہفتہ سیب کھانے سے آپ اپنے آپ کو خاصا بہتر محسوس کریں گے۔
چہرے کی جھائیوں کے لیے
میرا رنگ سفید ہے مگر چہرے کی جھائیوں نے سارے رنگ کو خراب کردیا ہے۔ بہت ساری کریمیں استعمال کیں مگر رنگ ٹھیک نہیں ہوا۔ اب آپ مشورہ دیجئے ۔ (ارم)
lچہرے کی جھائیوں کے لیے آپ آدھا چمچہ خربوزے کے بیج اور دو بادام چھیل کر پیس لیجئے۔ اس میں تھوڑا سا کیلا ملا کر چہرے پر لیپ کر دیجئے۔ آدھ گھنٹہ بعد منہ دھو لیجئے۔
رات کو سوتے وقت آپ تھوڑی سی مکھن کی کریم استعمال کیجئے۔ گھر میں خود مکھن نکالئے۔ آدھی پیالی مکھن میں ایک گلاس پانی ڈالیے۔ نیچے سے خوب ہلائے اور پانی پھینک دیجئے۔ اس طرح سات بار کیجئے۔ اس میں مشک کافور کی ایک ٹکیہ پیس کر ملائیے۔ سفیدہ کاشغری ایک چمچی ملائیے اور ایک چمچہ گلاب کا عرق۔ سب چیزوں کو ملا کر فریج میں رکھیے۔ رات کو چہرے پر لگائیے۔ صبح منہ دھولیجئے۔ گھیکوار کا گودا لگانے سے جھائیاں ہلکی پڑ جاتی ہیں۔ دو تین ماہ باقاعدگی سے لگائیے۔
سبز کائی صاف کرنے کے لیے
میرے گھر میں سبز کائی باورچی خانہ اور غسل خانہ میں جم چکی ہے۔ جھاڑو سے صاف نہیں ہوتی۔ اس کے لیے نسخہ بتائیے۔
l آپ کپڑے دھونے والا سوڈا فرش پر ڈال دیجئے اور ہلکا سا پانی چھڑک دیجئے۔ لوہے کے تاروں والا برش لے کر آدھے گھنٹہ بعد کائی کو رگڑیے۔ ساری کائی صاف ہو جائے گی۔ll