مفید مشورے

ڈاکٹر سلمہ پروین

٭ بھنے ہوئے گوشت کے سلائس بنانے کے لیے پہلے آپ گوشت کو روسٹ کرلیں۔ روسٹ کرنے کے بعد اسے اتار کر دس منٹ تک رکھا رہنے دیں۔ پھر اس کے چھری یا تیز دھار چاقو سے سلائس بنالیں۔ زیادہ گرم روسٹ کے سلائس اتنے اچھے نہیں بنتے، جتنے کم گرم روسٹ کے سلائس اچھے بنتے ہیں۔

٭ برتنوں کی صفائی کرتے ہوئے صرف ایک ہاتھ میں ربڑ کا دستانہ پہننا چاہیے۔ دوسرا ہاتھ ننگا ہونا چاہیے، تاکہ شیشے اور چینی کے برتنوں کو آسانی سے قابو میں رکھا جاسکے۔ اگر دونوں ہاتھوں میں ربڑ کے دستانے پہن لیں تو شیشے اور چینی کے برتن یقینا آپ کے ہاتھ سے پھسل کر ٹوٹ جائیں گے۔ گیلے ربڑ کے دستانوں میں شیشے اور چینی کے برتنوں کو قابو رکھنا بہت مشکل کام ہے۔ ایک ہاتھ میں دستانہ پہننے اور دوسرا ہاتھ یوں ہی رکھنے سے آپ برتنوں کی صفائی بہت اچھی طرح کرسکتی ہیں۔ اس طرح برتنوں کو قابو میں رکھنا اور ان کی بہتر رگڑائی کرنا آسان ہوجاتا ہے۔

٭ تنگ منھ والے برتنوں، گلاسوں اور بوتلوں کے لیے بوتل والا برش استعمال کریں۔ برش کو پہلے برتن صاف کرنے والے پوڈر یا کسی دوسرے کیمیکل میں ڈبولیں، پھر اس کو برتن میں ڈال کر صاف کریں۔ اس طرح تنگ منھ والے برتنوں کی تہہ میں جو داغ دھبے اور گندگی رہ جاتی ہے، وہ آسانی سے اور اچھی طرح سے صاف ہوجاتی ہے۔

٭ ایک اور طریقہ ایسے ہی تنگ منھ والے برتنوں کے دھونے کایہ ہے کہ ایسے برتنوں کو دھونے کے لیے ایک روئی کا گولا بنائیں اور ایسے برتنوں میں استعمال کرنے کے لیے رقیق حالت کا صفائی پوڈر یا کیمیکل لیں۔ روئی یا اسفنج کے گالے کو اس رقیق صفائی کے کیمیکل میں بھگولیں اور پھر وہ بھیگا ہوا گالا اس برتن میں ڈال کر اور برتن کے منھ پر ایک ہاتھ رکھ کر خوب ہلائیں۔ اس طرح برتن کی تہہ میں لگا ہوا ہر طرح کا میل صاف ہوجائے گا۔

٭ کیتلی یا چائے دانی کی ٹونٹی کو صاف کرنا خاصا مشکل مرحلہ ہے کیونکہ اس کی ٹونٹی اکثر ٹیڑھی میڑھی ہوجاتی ہے۔ اس کے لیے تولیے کی طرح کا چھوٹا کپڑے کا ٹکڑا لیں، اس کو کیمیکل لگائیں یا پھر پاؤڈر لگائیں، اس کپڑے کو ٹونٹی کے اندر ڈال کر کسی طرح تار سے آگے پیچھے کریں۔ اس طرح ٹونٹی اچھی طرح صاف ہوجائے گی۔

٭ چائے کے کپوں کو محفوظ رکھنے کا اچھا طریقہ تو یہ ہے کہ آپ اپنے کچن روم میں ایک لکڑی کا بورڈ دیوار پر لگائیں اور اس لکڑی کے بورڈ پر کیلیں یا ہک تھوڑے تھوڑے فاصلوں پر ترتیب وار لگائیں۔ پھر ہمیشہ کپوں کو استعمال کرنے کے بعد دھو کر ان میں لٹکا دیں۔ اس طرح کپ محفوظ رہیں گے۔ اگر آپ کے کچن روم میں پہلے ہی سے کسی دھات کا بنا ہوا بورڈ لگا ہوا ہو تو اس کے لیے مقناطیسی کیلیں یا ہک لگائیں جو آسانی سے ایسے دھات کے بورڈوں پر لگائے جاسکتے ہیں۔

٭ اسٹین لیس اسٹیل کے بنے ہوئے برتنوں پر سے ایسے دھبوں کو اتارنا جو بہت گہرے ہوں مشکل کام ہے۔ بعض ایسے برتنوں پر اس قسم کے دھبے لگ جاتے ہیں جن کو آسانی سے عام پاؤڈر یا صابن سے اتارنا خاصا مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسے گہرے داغ دھبوں کے لیے آپ ایک خصوصی پیڈ بنائیں۔ اگر پیڈ ذرا کھردرے دانے دار کپڑے کا ہو تو زیادہ اچھا ہے۔ ایسے پیڈ پر ایمونیا اور پانی ملا کر لگائیںاور پھر اس پیڈ سے ان دھبوں پررگڑائی کریں، اس طرح وہ گہرے داغ دھبے رگڑائی سے صاف ہوجائیں گے۔ رگڑائی دھبوں کی کیفیت کے مطابق سخت یا نرم کرنی چاہیے۔ دھبے اگر گہرے ہوں تو رگڑائی سخت کی جائے ورنہ سخت رگڑائی سے اسٹین لیس اسٹیل کے برتنوں پر خراشیں پڑسکتی ہیں۔

٭ ایلومینیم اور دوسری دھات کے بنے ہوئے برتن اگر مسلسل استعمال سے خراب ہوجائیں تو انھیں چمکانے کے لیے لیموں کا عرق استعمال کریں۔ لیموں کے عرق کو کپڑے کے پیڈ پر ڈال کر ہلکی سی رگڑائی کریں، اس سے وہ برتن اچھی طرح چمک جائیں گے۔

٭ چائے اور کافی کے برتنوں کو اچھی طرح صاف کرنے کے لیے ان میں صابن کا پانی ڈال دیں اور کچھ دیر کے لیے انھیں یوں ہی پڑا رہنے دیں۔ تقریباً دس پندرہ منٹ کے بعد پڑے ہوئے صابن والے پانی کو انہی برتنوں میں خوب اچھی طرح ملیں۔ یوں چائے اور کافی والے برتن اچھی طرح صاف ہوجائیں گے۔

٭ اگر فرائی پین یا دیگچی میں سالن لگ جائے یا کوئی اور چیز ان میں جل جائے تو ایسی صورت میں ان برتنوں کو دھونے سے پہلے ان میں صابن ملا پانی ڈال کر چولہے پر چڑھا دیں اور کوئی دس پندرہ منٹ تک صابن ملے پانی کو گرم کریں۔ اس طرح برتن کی تہہ میں لگی ہوئی کھرچن اور جلے ہوئے سالن کی تہہ نرم پڑجائے گی۔ اس کے بعد ان کو آپ آسانی کے ساتھ دھوسکتے ہیں۔

٭ اگر صفائی کے دوران ہاتھوں کو میل کچیل سے محفوظ رکھنا چاہیں تو اس کے لیے برتنوں کو مانجھنے والا برش استعمال کریں۔ بعض سبزیوں کے خول سکھا کر ان کے برتن صاف کرنے کے برش بازاروں میں عام ملتے ہیں۔ اس قسم کے برش کے لیے ایک لکڑی کا دستہ بنوایا جاسکتا ہے۔ دستے میں تار لگا کر اس میں وہ برش لگالیں۔ برتن مانجھتے وقت ایسے برش کو استعمال کرنے سے آپ کے ہاتھ اور انگلیاں میلی ہونے سے محفوظ رہیں گی۔

٭ برتن مانجھنے والے پیڈ کو استعمال کرنے کے بعد اگر یوں ہی رہنے دیں تو اس میں میل جڑ پکڑ جائے گا اور بدبو بھی ٹھہر جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس لیے پیڈکو استعمال کرنے کے بعد اسے اچھی طرح دھولیں، پھر اس کو چولہے پر اچھی طرح سکھا کر رکھیں۔ اس طرح پیڈ کبھی خراب نہیں ہوگا اور نہ ہی اس میں میل جمے گا، نہ بدبو ٹھہرے گی۔

٭ بہت چھوٹے برتنوں کو دھونا بڑے برتنوں کی نسبت ذرا مشکل ہوتا ہے۔ مثلاً نمک دانی، کیتلی کے ڈھکن، دوسری بوتلوں کے ڈھکن وغیرہ۔ ان چھوٹے برتنوں کو ایک ساتھ اکٹھا کرکے دھوئیں۔ نیم گرم پانی اور پاؤڈر یا کیمیکل ملا کر ان میں وہ چھوٹے برتن ڈال دیں اور کچھ دیر پڑا رہنے دیں۔ کچھ دیر بعد انھیں ایک ایک کرکے باری باری دھوئیں۔ اس طرح وقت بھی بچ جائے گااور دھلائی بھی صاف ہوگی۔

٭ خواتین گھر کی صفائی تو بہت دھیان سے کرتی ہیں، لیکن گھر کی صفائی ستھرائی میں وہ اپنا بالکل خیال نہیں کرتیں۔ اچھی اور سگھڑ خواتین وہی ہوتی ہیں جو خود بھی صحت مند اور صاف نظر آئیں اور گھر بھی صاف ستھرا نظر آئے۔ دھول انسان کی جلد کے لیے بہت نقصان دہ ہوتی ہے۔ بعض دفعہ آندھی سے گھر میں ہر چیز پر گرد وغبار جم جاتا ہے۔ اس بات کو ہمیشہ یاد رکھیں کہ جھاڑ پونچھ کرتے وقت ہمیشہ چہرے کو ڈھانپ کر رکھیں کیونکہ چہرے کی جلد بہت حساس ہوتی ہے۔ اگر اس پر دھول جم جائے تو جلد کے مسام بند ہوجاتے ہیں۔ اس طرح چہرے پر دانے وغیرہ نکل آتے ہیں جس سے چہرہ بدنما نظر آتا ہے۔ اسی لیے ہمیشہ گھر کی صفائی کے ساتھ ساتھ اپنی صفائی کا بھی دھیان رکھنا چاہیے۔

٭ گرمیوں کے موسم میں شربت کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ کوئی مہمان آئے تو ہم انھیں شربت بناکر پیش کرتے ہیں۔ ایسے میں اگر جلدی ہو تو چینی کو گھولتے ہوئے دیر لگ جاتی ہے، اس کے لیے ہمیں چاہیے کہ پہلے سے ہی چینی کا محلول بنا کر فریج میں رکھ لیں تو مہمان کی آمد پر تھوڑے وقت میں ہی کسی قسم کا بھی شربت بناکر پیش کرسکتے ہیں۔

٭ برسات کے موسم میں کپڑے دھونے کے بعد انھیں اچھی طرح دھوپ میں یا کمروں ہی میں سکھالیں، کیونکہ اگر آپ تھوڑے سے بھی گیلے کپڑوں کو الماری میں رکھ دیں گے تو اس کی وجہ سے کپڑوں کو پھپھوندی لگ جائے گی اور وہ ناقابلِ استعمال ہوجائیں گے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146