ہارٹ اٹیک سے بچنے کا آسان نسخہ
امریکی شہر سان فرانسسکو کی یونی ورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک میں روزانہ نمک کی مقدار میں تین گرام، یعنی صرف ایک چمچہ کم کرنے سے فالج کے حملے اور دل کے دوروں کو روکا جاسکتا ہے۔ فالج یا دل کے دورے میں رگوں کے اندر خون کا لوتھڑا جم جانے کی وجہ سے دماغ کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے، جس سے جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہوسکتا ہے۔ ان ماہرین نے نمک کی کمی کے طبی اثرات کے بارے میں پیش گوئی کے لیے ایک اچھوتا کمپیوٹر پروگرام تیار کیا ہے۔ ماہرین نے اس پروگرام کی مدد سے ۳۵ سے ۸۴ برس کی عمر کے دل کی بیماری میں مبتلا افراد پر تحقیق کے بعد یہ پتا چلایا کہ اگر روزانہ نمک کے استعمال کی مقدار میں صرف ایک گرام (یعنی ایک تہائی چمچ) کی کمی کردی جائے تو فالج اور دل کے دورے سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔
ایک جائزے میں کہا گیا ہے کہ اگر ہر شخص اپنی خوراک میں نمک کی مقدار آدھی کردے یعنی لگ بھگ ۵ گرام یومیہ، تو اس سے فالج کی شرح میں ۲۳ فیصد اور دل کی بیماری میں مجموعی طور پر ۱۷ فیصد کمی ہوسکتی ہے۔ بہت سے مغربی ملکوں کی طرح امریکہ کے باشندے اوسطاً لگ بھگ ۱۰ گرام نمک روزانہ کھاتے ہیں۔ جب کہ عالمی ادارہ صحت صرف ۵ گرام اور امریکی محکمہ زراعت ساڑھے پانچ گرام نمک روزانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔ نمک کے استعمال میں کمی کی صرف ایک گرام مزید کمی ہائی بلڈ پریشر کے تمام مریضوں کے لیے ادویات کے استعمال سے سستا علاج ثابت ہوسکتی ہے۔
زیتون کا باقاعدہ استعمال کئی بیماریوں سے بچاتا ہے
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زیتون کا باقاعدگی سے استعمال بہت سے امراض سے بچاتا ہے۔ قدیم یونان کے لوگ زیتون کی ڈالی کو امن کی علامت کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ زیتون کا پھل بھی افادیت کے اعتبار سے بے حد اہم ہے۔ کھانوں میں زیتون یا اس کے تیل کا استعمال نہ صرف کھانے کو لذیذ بناتا ہے بلکہ خون میں موجود شکر اور چکنائی کی مقدار کو بڑھنے نہیں دیتا۔ زیتون کا باقاعدہ استعمال قوتِ مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
اجوائن یادداشت کے لیے بہترین دوا
امریکہ کے ایک تحقیقاتی ادارے میں کی جانے والی تحقیق کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اجوائن کا استعمال دماغی کمزوریوں بالخصوص بڑھاپے میں یادداشت جانے کے مرض سے حفاظت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایک طبی جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اجوائن میں luteonilنامی ایسا قدرتی مرکب پایا جاتا ہے جو نہ صرف حافظہ مضبوط کرتا ہے بلکہ بڑی عمر میں یادداشت کی کمزوری اور بھولنے کے مرض سے حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
——