قدرتی فائدے اورشفابخش اجزا
گاجرمیں کھاری اجزابہت زیادہ ہوتے ہیں جو خون کو صاف اورقوی بناتے ہیں۔یہ پورے جسم کی نشوونما کرتی ہے اوربدن میںتیزابیت اور کھار کا توازن برقراررکھنے میں مدددیتی ہے۔
گاجر کے جو س کو’’کرشماتی مشروف‘‘ کہا جاتا ہے۔یہ نہ صرف بچوں کے لیے صحت بخش مشروعب ہے بلکہبڑوں کو بھی بہت فایدہ دیتاہے۔یہ آنکھوں کو توانائی دیتاہے۔جسم کے خلائو میں پائی جانے والی نسیجوں کو صحت مندرکھتاہے اورجلد کو تازگی بخشتاہے۔
گاجرکا جوس حمل کے اِبتدائی عرصے میں عورتوں کے لیے مفیدنہیں،کیوںکہ یہ پیشاب کی نالیوں کی دیواروں میںزہریلاپن پیداکرتاہے جس سے اِسقاط کاخطرہ لاحق ہوسکتاہے۔
ہاضمے کی خرابیاں
گاجر چبا کر کھانے سے لعاب دہن میں اضافہ ہوتاہے اورہاضمے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔ کیوں کہ یہ معدے کو ضروری اینزائمز،معدنی اجزا اور وِٹامنز مہیا کرتی ہے۔گاجرکا باقاعدہ استعمال معدے کے السرکو روکتاہے اورہاضمے کی دیگربیماریاں لاحق نہیں ہونے دیتا۔گاجرکاجوس انتڑیوں کے قولنج،بڑی آنت کی سوزش،اپنڈیسائٹس،السراوربدہضمی میں موثر علاج ہے۔
اسہال
گاجرکا جوس اسہال کے مرض میںایک عمدہ قدرتی علاج ثابت ہوتاہے یہ پانی کی کمی دور کرتا ہے۔ نمکیات (سوڈیم،پوٹاشیم،فاسفورس،کیلشیم اور میگنیشیم) کا نقصان پوراکرتاہے۔گاجر کا جس پیکٹین مہیاکرکے آنتوں کو سوزش سے تحفظ دیتاہے۔اس کے استعمال سے بکٹیریاکی نشوونما رُک جاتی ہے اورقے بندہوجاتی ہے۔بچوں کے لیے تویہ بہت مفید ہے۔ آدھا کلو گاجر کو ۱۵۰ ملی لیٹرپانی میںاِتنااُبالیں کہ یہ نرم ہوجائیں۔ پانی کو نتھارلیں اورآدھا کھانے کا چمچہ نمک ڈال کر یہ مشروب ہرآدھے گھنٹے بعدمریض کو دیں۔چوبیس گھنٹے میںبہتری کے آثار نظرآنے لگتے ہیں۔
پیٹ کے کیڑے
گاجر ہر قسم کے طفیلیوں (جراثیم، بیکٹیریا وغیرہ)کی دُشمن ہے۔چنانچہ بچوں کے پیٹ سے کیڑے خارج کرنے کے لیے بہت مفید ہے۔ایک چھوٹاکپ کدوکش کیہوئی گاجرصبح کے وقت کھانا(اس کے ساتھ کسی اورچیز کو نہ شامل کیاجائے تو)پیٹ کے کیڑے تیزی سے خارج ہوجاتے ہیں۔
چقندر
شفابخش قوت اورطبی استعمال
چقندرمیںزبردست طبی افادیت پائی جاتی ہے۔اس کے اجزاگردوں اورپتے کو صاف کرتے ہیں۔اس میں الکلائن رکھنے والے عناصر یعنی پوٹاشیم، کیلشیم،میگنی شیم اورآئرن پائے جاتے ہیں جو تیزابیت کا مقابلہ کرتے ہیں اوربدن سے فاسدمادّوں کے اخراج میںمدددیتے ہیں۔
انیمیا
جرمنی کے ماہرین کے مطابق سرخ چقندر کا جوس جسم کی قوت مدافعت کو تقویت دیتاہے اورانیمیا کا عمدہ علاج ثابت ہواہے۔بچوں اورنوخیزلڑکے اور لڑکیوں کے علاج میں جہاں دیگرعلاج ناکام ثابت ہوجاتے ہیں وہاںچقندرکامیاب رہتاہے۔
قبض اوربواسیر
چقندرکے خلوی مادے انتڑیوں میںتحریک پیداکرکے پاخانے کا اخراج سہل بناتے ہیں۔چنانچہ اس کا باقاعدہ استعمال قبض سے محفوظ رکھتا ہے۔ چقندرکا جوشاندہ پرانے قبض میںبہت مفیدہے،بواسیر کا خاتمہ کرتاہے۔روزانہ رات کو اس کا ایک گلاس پینا نافع رہتاہے۔
گردوں اورپتے کی بیماریاں
چقندرکاجوس گاجراورکھیرے کے جوس کے ساتھ مل کر ایک اعلیٰ درجے کا مشروب بن جاتاہے جو گردوں اورپتے کی صفائی کرتاہے۔ان دونوں اعضا سے متعلق بیماریوں میںچقندربہت مفیدہے۔
——