اگر آپ ایک جلتی ہوئی موم بتّی لے کر کسی کمرے میں داخل ہوں تو موم بتی کی لو کس رخ جھکے گی؟ آپ ہی کی طرف نا – اب ایک کام کیجیے۔ جلتی ہوئی موم بتی کو چاروں طر ف سے ڈھک لیجیے تاکہ لو کو ہوا نہ لگے۔ اب موم بتی کو لے کر آگے بڑھیے، کیا اس بار بھی لو آپ کی طرف جھکی؟ یا سیدھی رہی؟ اگر آپ غور سے دیکھیں گے تو پائیں گے کہ لو نہ تو آپ کی طرف جھکی اور نہ ہی سیدھی رہی بلکہ ہلکی سی آگے کی طرف جھکی۔ یہ جھکاؤ بہت کم ہوگا اس لیے غور سے دیکھنے پر ہی نوٹ کیا جائے گا۔ ایسا کیوں ہوا؟ لو کے آگے کی طرف جھکنے کی وجہ یہ ہے کہ لو اپنے آس پاس کی ہوا سے ہلکی ہے یعنی کم گھنی ہوتی ہے اس لیے ہوا کے مقابلے نسبتاً زیادہ تیزی سے آگے کی طرف جھکتی ہے یا بڑھتی ہے۔ اسی فرق کی وجہ سے آپ کو لو آگے کی طرف جھکتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ جب موم بتی چاروں طرف سے کھلی ہوتی ہے تو صورت حا ل الٹی ہوتی ہے۔ آپ کے چلنے کی وجہ سے ہوا کو دھکا لگتا ہے وہ آگے بڑھتی ہے جس کی وجہ سے آپ کے جسم کے آس پاس ہوا کم ہوجاتی ہے یا یوں سمجھئے کہ اس کا دباؤ کم ہوجاتا ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے آس پاس کی ہوا تیزی سے آپ کی سمت بڑھتی ہے۔ اس ہوا کا رخ آپ کے چلنے کی سمت کے مخالف ہوتا ہے۔ جب یہ ہوا موم بتی کی لو سے ٹکراتی ہے تو اسے بھی اپنے ساتھ آپ کی طرف ہی ڈھکیل دیتی ہے۔
بجھا کے دیکھیے
ایک جلتی ہوئی موم بتی پر زور سے پھونک ماریے۔ وہ بجھ جائے گی۔ اب ایک پلاسٹک کی قیف لیجیے۔ جی ہاں! وہی قیف جو آپ مٹی کا تیل وغیرہ نکالنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اس قیف کا چوڑا سرا موم بتی کی طرف کیجیے اور پتلی نلی منھ میں لے کر پھونک ماریے۔ موم بتی نہیں بجھی! اب قیف کو موم بتی کے اور قریب لے آئیے۔ پھرپھونک ماریے۔ موم بتی اب بھی نہیں بجھی۔ بلکہ ایک اور مزیدار بات ہوئی۔ موم بتی کی لو آپ کی پھونک سے دوسری طرف جانے کے بجائے آپ ہی کی طرف مڑنے لگی۔ مانو آپ کو ڈرا رہی ہو کہ خبردار مجھے بجھانا مت۔ لیکن ایسا ہوا کیوں؟ وجہ یہ ہے کہ جب آپ قیف سے پھونک مارتے ہیں تو ہوا سیدھی موم بتی کی طرف نہیں جاتی بلکہ قیف کے کناروں پر پھیل کر گولائی میں آگے بڑھتی ہے جس کی وجہ سے ایک ’’بھنور‘‘ جیسا بہاؤ بن جاتا ہے۔ بھنور کے بیچ میں ہوا ہلکی یا کم گھنی ہوتی ہے۔ اس کم گھنی جگہ میں باہر سے ہوا اندر آنے لگتی ہے۔ یعنی آپ کی طرف ہوا کا بہاؤ ہوجاتا ہے یہی ہوا موم بتی کی لو کو بھی آپ کی طرف دھکیل دیتی ہے اور آپ کو لو اپنی طرف آتی نظر آتی ہے۔