صحت مندانہ طریقے سے وزن میں کمی کے لیے بہترین غذا کیا ہے؟یہ سوال ہر اس مرد و خاتون کے ذہن میں ہوتا ہے جو اپنے موٹاپے سے پریشان اور وزن میں کمی کی خواہش مند ہو۔ دوسری طرف کوئی بھی غذائیات ماہریہ دعویٰ کرے گا کہ آپ جتنا بھی وزن چاہتے ہیں کامیابی کے ساتھ اس کے فارمولے سے کم کر لیں گے۔ کچھ کا مشورہ ہوتا ہے کہ کم کھانا اور زیادہ ورزش کرنا ہے، کچھ دوسروں کا کہنا ہے کہ کم چکنائی ہی واحد راستہ ہے، جب کہ بعض تجویز کرتے ہیں کہ کاربوہائیڈریٹ کو کم کریں۔ تو، آپ کو کس کی بات پر یقین کرنا چاہیے؟
سچ تو یہ ہے کہ عمومی طور پر صحت مند انداز میں وزن میں کمی کا کوئی ایک طریقہ سب کے لیے فٹ نہیں بیٹھتا ہے۔ جو چیز ایک شخص کے لیے کام کرتی ہے وہ ممکن ہے آپ کے لیے کام نہ کرے، کیونکہ ہمارے جسم جینیات اور دیگر صحت کے عوامل پر منحصر ہوتے ہوئے مختلف کھانوں کے لیے مختلف ردعمل دیتے ہیں۔ اس لیے ہم کہیں گے کہ وزن کم کرنے کے لیے ممکنہ طور پر وقت لگے گا اور صبر، عزم، اور مختلف کھانوں اور غذاؤں کے ساتھ کچھ تجربات کی ضرورت ہوگی۔کچھ لوگوں کے جسم کیلوریز کی گنتی یا اسی طرح کے پابندی والے طریقوں پر اچھا ردعمل دیتے ہیں، کچھ دوسرے اپنے وزن میں کمی کے پروگراموں کی منصوبہ بندی کرنے میں زیادہ آزادی حاصل کرکے بہتر نتائج دیتے ہیں۔ کہیں صرف تلے ہوئے کھانوں سے پرہیز یا کاربو ہائیڈریٹ کی مقدار کو کم کرناہی اچھے نتائج دے سکتا ہے۔
کوئی بھی غذائی چارٹ آپ کے لیے صرف اسی صورت میں صحیح اور فائدہ مند ہوسکتا ہے ہے جب آپ وقت کی پابندی کے ساتھ اس پر عمل کریں۔یاد رکھیںکہ وزن کم کرناکوئی آسان اور چٹکی بجا کر مکمل ہوجانے والا عمل نہیں ہے۔ ہاں اگر آپ کھانے کے ساتھ صحت مند تعلق استوار کرتے ہیں، زیادہ کھانے کے جذباتی محرکات کو روکتے ہیں تو صحت مند وزن حاصل کرنے کے راستے پر گامزن ہو سکتے ہیں۔وزن کم کرنا طویل مدتی عمل ہے جس میں وقت اور محنت لگتی ہے اور ایک طویل مدتی عزم درکار ہوتا ہے۔ اس عمل میں آپ کو ذائقوں کی قربانی بھی دینی پڑتی ہے اور بعض من پسند مگر وزن گھٹانے کے عمل میںنقصان دینے والی غذاؤں سے دور رہنا پڑسکتا ہے۔
اگر آپ وزن میں کمی کرنے کے لیے سنجیدہ ہیںاور اس ہدف کو ایک معینہ مدت اور ٹائم فریم کے اندر حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ آپ اپنے کھانے پینے کے عادات اور معمولات میں تبدیلی کے لیے تیار ہیں اور ساتھ ہی اپنی روز مرہ کی مصروفیات میں اس کام کے لیے ضروری سرگرمیوں کے لیے بھی یقینا تیار ہوں گے۔ اس میں ورزش اور چہل قدمی جیسی سرگمیاں خاص طور پر شامل ہیں۔
اپنی تیاری کے سلسلےمیں اپنے آپ سے درج ذیل سوالات پوچھیں: کیا میں وزن کم کرنے کا واقعی خواہش مند ہوں؟ کیا میں موٹاپے کے سبب کسی دوسرے دباؤ سے بھی پریشان ہوں؟کیا میں اس تناؤ سے نمٹنے کے لیے خوراک کا استعمال کرتا ہوں؟کیا میں موٹاپے اور تناؤ سے نمٹنے کے لیے کوئی حکمت عملی سیکھنے یا استعمال کرنے کے لیے تیار ہوں؟کیا مجھے تناؤ پر قابو پانے کے لیے دوستوں یا پیشہ ور ماہر افراد سے کسی مدد کی ضرورت ہے؟کیا میں کھانے کی عادات کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہوں؟کیا میں سرگرمی کی عادات کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہوں؟کیا میرے پاس یہ تبدیلیاں کرنے کے لیے وقت ہے۔
آسان مراحل میں تیزی سے وزن کم کرنے کا طریقہ
1- تیزی سے وزن کم کرنے کا ایک طریقہ شکر اور نشاستہ یا کاربوہائیڈریٹس کو کم کرنا ہے۔کاربوہائیڈریٹ کی یہ کمی کھانے کی منصوبہ بندی کے ساتھ ہو سکتی ہے۔اس کا طریقہ یہ ہوسکتا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ کو کم کر کے ان کی جگہ ثابت اناج کا استعمال ہو سکتا ہے۔ جب آپ ایسا کرتے ہیں، تو آپ کی بھوک کی سطح کم ہوجاتی ہے، اور آپ عام طور پر کم کیلوریز کھاتے ہیں اس طرح آپ کاربوہائیڈریٹ کے بجائے توانائی کے لیے ذخیرہ شدہ چربی کو جلانے کا کام کریں گے۔ اس کا دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ کیلوریز کی کمی کے ساتھ ساتھ ثابت اناج، آپ کو زیادہ فائبر فراہم کرے گا اور یہ دھیرے دھیرے ہضم ہوگا۔ اس طرح آپ کو بھوک کم لگے گی اور کھانے کی مقدار کم ہوجائے گی۔ اس طرح آپ کی طبیعت مطمئن بھی رہے گی اور بھوک نہیں ستائے گی۔
2-پروٹین، چکنائی اور سبزیاں کھائیں۔انسانی جسم کے لیے ان سب کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ لوگ موٹاپے کےڈر سے چکنائی بالکل ترک کردیتے ہیں جس سے کئی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لیے آپ کے کھانے میں ان میں سے ہر ایک شامل ہونا چاہئے۔ یہ چیزیں آپ کو پھلوں، سبزیوں، دالوں اور ثابت اناج سے حاصل ہوتی ہیں۔
3-اپنے جسم کو حرکت دیں۔ورزش کرنے کی ضرورت ہر انسان کو ہے،یہ جہاں انسان کو عام حالات میں صحت مند رکھتی ہے وہیں اس سے آپ کی ورزش میں کئی کلومیٹر تیز رفتاری کے ساتھ پیدل چلنا، وزن اٹھانا، (ویٹ لفٹنگ) اور دیگر کئی آسان ورزشیں آپ کرسکتی ہیں جس سے جسم کے مختلف حصوں کو حرکت ملے۔ ان میں کھڑے ہوکر بیٹھ کر اور لیٹ کر جسم کو حرکت دینے والی ورزشیں شامل کی جاسکتی ہیں۔اس سے آپ کو تیزی سے وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اوپر دیئے گئے تینوں پہلوؤں کو برقرار رکھنے سے یقینی طور پر ایک ایسے فرد کی مدد ہوگی جو وزن کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور جلد ہی حجاب اسلامی میگزین میں ہر ماہ اس موضوع پر مزید اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔
یہ بھی دیکھیں!
https://hijabislami.in/6054/
https://hijabislami.in/8390/
https://hijabislami.in/1019/