اورنگ آباد کالج فار ویمن (نوکھنڈا) کی طالبہ حمیرہ بیگم بنت شکیل ضیاء الدین نے بارہویں کے امتحان (آرٹس فیکلٹی) میں ریاست مہاراشٹر میں اول مقام حاصل کیا۔ ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے حمیرہ نے کہا کہ میں اپنی کامیابی میں کالج پرنسپل کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ میری کامیابی میں کالج پرنسپل اور اساتذہ کا اہم رول رہا ہے۔ کالج میں انٹنسیو بیچ تشکیل دیا گیا تھا اس بیچ میں میں بھی شامل تھی۔ اس طرح میرے والدین نے بھی مجھے کافی حوصلہ دیا۔ حمیرہ نے کہا کہ میں کلکٹر بننا چاہتی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ عام طور پر ہمارے معاشرہ میں لڑکوں کو صرف ٹیچر، اور ڈاکٹر بنانے کا رجحان پایا جاتا ہے۔ جس کے باعث ذہین طالبات آئی اے ایس اور دیگر مسابقتی امتحانات کے لیے تیاری نہیں کرپار ہی ہیں۔میں نے اس رجحان کو غلط ثابت کرنے کے لیے آرٹس فیکلٹی سے ۱۱ویں اور بارہویں کیا اور آج میں اپنے مقصد کے لیے پہلا زینہ طے کرچکی ہوں۔ آج کے اس دور میں لڑکیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ناگزیر ہے۔ لڑکیوں کو تعلیم دینے سے ہی ملک اور قوم دونوں کی ترقی ہوگی کیونکہ ایک لڑکی کو تعلیم دینا ایک خاندان کو تعلیم دینے کے برابر ہے۔ امتیازی کامیابی سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سخت محنت اور عزم مصمم کے بغیر کامیابی کا حصول ممکن نہیں ہے۔ میں ۸ تا ۱۰ گھنٹے پڑھائی کرتی تھی۔ اخبارات کے مطالعہ سے بھی کافی مدد لی۔ اردو اخبارات میں میں منصف، انقلاب اور انگریزی اخبارات میں لوکمت ٹائمز، انڈیا ٹائمز وغیرہ کا پابندی سے مطالعہ کرتی ہوں۔ اخبارات کو پڑھنے سے ہمیں سیاسی، سماجی، کھیل اور دیگر معلومات حاصل ہوتی ہیں۔ قارئین کو کوئی خاص پیام دینے کی خواہش پر حمیرہ نے مسلم طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنی زندگی کے مقصد کا تعین کریں۔ سخت محنت و سخت جدوجہد سے مقصد کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میڈیکل اور دیگر شعبہ جات کے علاوہ مسلم طلبا کو سول سروس امتحانات میں بھی لینا چاہیے۔ اگرچہ یہ تعلیم مشقت طلب ہے۔ حمیرہ نے مولانا آزاد ایجوکیشن سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر رفیق ذکریا، فاطمہ ذکریا اور پرنسپل عمر خان اور دیگر اسٹاف کا بھی شکریہ ادا کیا۔