نبی کریم ﷺ بچوں میں

محمد آصف اقبال ندوی

نبی کریم ﷺ بچوں کے ساتھ بڑی شفقت و محبت کا معاملہ فرماتے تھے۔ مشہور صحابی جابر بن سمرہؓ اپنے بچپن کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: کہ میں نے ایک مرتبہ نبی کریمﷺ کے پیچھے نماز پڑھی، جب آپ نماز سے فارغ ہوکر اپنے گھر کی طرف چلے تو میں بھی ساتھ ہولیا، ادھر سے چند لڑکے آرہے تھے، آپ نے سب کو پیار کیا اور مجھے بھی پیار کیا۔

یہ آپ کا بچوں سے شفقت و محبت ہی کا معاملہ تھا کہ آپ ان سے مز اح بھی فرماتے تھے۔ ایک دفعہ حضرت انس کو پکارا تو فرمایا: ’’او!دوکان والے!‘‘ حضرت انس کے چھوٹے بھائی کا نام ابوعمیر تھا۔ ابوعمیر کمسن تھے اور ایک بلبل پال رکھا تھا، اتفاق سے وہ مرگیا، ابوعمیر کو بہت افسوس ہوا، آپ نے ان کو غمزدہ دیکھا تو فرمایا: ’’یا أبا عمیر ما فعل النغیر؟‘‘ ابوعمیر! تمہارے بلبل نے یہ کیا کیا؟

حضور ﷺ کو بچوں سے اتنی محبت تھی کہ جب وہ مل جاتے تو انہیں گود میں اٹھا لیتے، ان کو پیار کرتے، ان کو چومتے۔ ایک دفعہ ایک شخص نے اس حالت میں آپ ﷺ کو دیکھ کر کہا کہ میرے دس بچے ہیں، لیکن میں نے آج تک کسی ایک کو بھی پیار نہیں کیا۔ آپ ؐ نے فرمایا: اللہ اگر تمہارے دل کو محبت سے خالی کردے تو میں کیا کروں؟‘‘

اگر بچے کہیں ایک جگہ ہوتے تو نبی کریم ﷺ ان کو ایک قطار میں کھڑا کردیتے اور اپنے دونوں ہاتھ پھیلا کر بیٹھ جاتے، اور فرماتے کہ تم سب ہمارے پاس دوڑ کر آؤ۔ جو بچہ ہم کو سب سے پہلے چھولے گا ہم اس کو یہ اور یہ انعام دیں گے، بچے بھاگ کر آتے، کوئی آپ کے شکم مبارک پر گرتا اور کوئی سینۂ اطہر پر، آپ ان کو اپنے سینے سے لگاتے اور پیار کرتے۔

نبی کریمﷺ کا بچوں سے جو محبت آمیز معاملہ تھا اس کا اندازہ آپ کی اوپر کی باتوں سے ضرور ہوگیا ہوگا۔ ہم کو بھی بچوں کے ساتھ محبت آمیز معاملہ ہی کرنا چاہیے اور ہر وقت ان کے سامنے ناک بھوں چڑھانے سے گریز کرنا چاہیے۔ جو بچے نفرت کے ماحول میں پروان چڑھتے ہیں، وہ آئندہ کے لیے نفرت کرنا ہی سیکھ لیتے ہیں، اور اس طرح سلسلہ در سلسلہ نفرت کا سفر شروع ہوجاتا ہے۔ افسوس کہ آج ہمارے یہاں یہی ہورہا ہے۔

کاش کہ ہم سیرت نبوی کے اس درس کو اپنے سامنے رکھتے ہوئے بچوں کے ساتھ شفقت و محبت کا معاملہ کرتے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں