عقیدت سے صلی علی گا رہی ہے
مدینے سے ہوکر صبا آرہی ہے
وہ کرتی ہے ہر بام و در کو معطر
محمدؐ کی خوشبو جدھر جارہی ہے
تمنا ہے اُنؐ کی بہ مثلِ بوئے گل
کبھی آرہی ہے، کبھی جارہی ہے
میری خوش بیانی عنایت ہے اُنؐ کی
محبت سے اُنؐ کی غذا پارہی ہے
عجب نورؔ کا ہم نے کل حال دیکھا
کہ پیری اسے خوب راس آرہی ہے