نعت

پروفیسر عنایت علی خان

کسی غمگسار کی محنتوں کا یہ خوب میں نے صلہ دیا

کہ جو میرے غم میں گھلا کیا اسے میں نے دل سے بھلا دیا

جو جمالِ روئے حیات تھا، جو دلیلِ راہِ نجات تھا

اُسی راہبر کے نقوشِ پا کو مسافروں نے مٹا دیا

ترے حسنِ خلق کی اک زَمق مری زندگی میں نہ مل سکی

میں اسی میں خوش ہوں کہ شہر کے در و بام کو تو سجا دیا

میں ترے مزار کی جالیوں ہی کی مدحتوں میں مگن رہا

ترے دشمنوں نے ترے چمن میں خزاں کا جال بچھا دیا

یہ مری عقیدتِ بے بصر یہ مری ارادتِ بے ثمر

مجھے میرے دعویِ عشق نے نہ صنم دیا نہ خدا دیا

مرے رہنما! ترا شکریہ کروں کس زباں سے بھلا ادا

مری زندگی کی اندھیری شب میں چراغِ فکر جلا دیا

کبھی اے عنایتِ کم نظر ترے دل میں یہ بھی کسک ہوئی

جو تبسم رخِ زیست تھا اُسے تیرے غم نے رُلا دیا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146