کس کو نصیب ہوگی زیارت رسولؐ کی
ہاں! دل سے جو کرے گا اطاعت رسولؐ کی
آنکھوں میں بس ہے گنبد خضرا بسا ہوا
سر کو جھکاکے کرلوں زیارت رسولؐ کی
دوزخ کی آگ چھو نہ سکے گی اسے کبھی
گر بس گئی ہے دل میں محبت رسولؐ کی
قدموں کو چوم لے گی یہ دنیا بصد ادب
قائم کیے رہیں گے جو سنت رسولؐ کی
دیکھی ہیں میں نے شہر مدینہ کی رونقیں
ہر فرد پر جدا ہے عنایت رسولؐ کی
تا عمر اور کوئی نظارہ نہ چاہیے
پیکرؔ ہوئی ہے مجھ کو زیارت رسولؐ کی