بھرگیا جی گنبدِ خضرا کا منظر دیکھ کر
اب میں کیا دنیا کو دیکھوں آپؐ کا در دیکھ کر
اس جگہ وحیٔ الٰہی بارہا نازل ہوئی
ہوگیا ایمان تازہ آپؐ کا گھر دیکھ کر
شکر ہے اللہ کا ہم بھی مدینے آگئے
آنکھ بھر آئی مقامِ روح پرور دیکھ کر
جا بجا ہیں جسم اطہر پر چٹائی کے نشاں
رو پڑے فاروق اعظم ایسا بستر دیکھ کر
جس جگہ اصحابِ صفہ کو ملا درس حیات
محوِ حیرت ہوں میں اک امّی کا دفتر دیکھ کر
وہ فقیری جس پر آئے بادشاہی کو بھی رشک
ساری دنیا ہیچ اخلاقِ پیمبرؐ دیکھ کر
اک حسیں تو اک حسیں تر عائشہؓ فرماتی ہیں
چہرہ دیکھا آپ کا ماہِ منور دیکھ کر
ہر نفس ایمان لاتی ہی گئی خلقِ خدا
عظمتِ کردار اور حلمِ پیمبرؐ دیکھ کر