نقشِ قدم

حمیرا رفیع

بارش ہلکے ہلکے مسلسل ہورہی تھی اور سردی بڑھ گئی تھی۔کھڑکی سے نظر آنے والے درخت بھی سردی سے سکڑے سے لگ رہے تھے۔ پتوں سے ٹپکنے والی بوندیں اور چھتوں کے نالوں سے گرتا ہوا پانی ایک مدھم سا شور مچا رہا تھا۔
اس نے کھڑکی سے باہر دیکھا۔ باہر بادلوں کی سیاہی نے فضا کو بھی تاریک کررکھا تھا۔ رات کو سسکتے بادلوں سے اس کی آنکھ بار بار کھل جاتی تھی اور وہ کمبل کو اور زور سے لپیٹ لیتی۔ سوئٹر ، موزے پہنے ہوئے تھی ساتھ ہی ننھے فہیم پر ہاتھ رکھ لیتی۔
صبح فجر کی اذان کے ساتھ اس کی آنکھ باقاعدہ کھل گئی اور وہ ایک دم اٹھ بیٹھی۔ برابر میںدو سالہ فہیم بے خبر سورہا تھا۔ اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی۔ وہ آہستہ سے پیا رکرتی اٹھ گئی۔ بیٹے کے برابر اس کے شوہر نعیم سورہے تھے۔ اس نے غسل خانہ میں جاکر وضو کیا، پھر نماز و تسبیح سے فارغ ہوکر کچن میں آکر لائٹ جلائی۔ موسم میں کوئی خاص فرق نہیںپڑا تھا۔ نعیم اٹھ کر باتھ روم جاچکے تھے۔ پانی گرنے کی آواز سے اسے اندازہ ہوگیا تھا۔ جلدی جلدی ناشتا تیار کرنے لگی۔ وہ سوچ رہی تھی کہ ابھی فہیم کی آواز آئے گی۔ اس نے جلدی سے اس کے لیے بھی دلیہ تیار کیا۔ وہ اٹھتے ہی پہلے ناشتا کرتا تھا بعد میں دوسرا کام۔
ڈرائیور بھی آچکا تھا، قریب ہی رہتا تھا۔ یہ بارش اسے نہ روک سکی۔ نعیم تیار ہوکر میز پر آگئے اور ناشتا کرنے لگے۔ روز مرہ کی گفتگو کرتے کرتے اچانک پوچھنے لگے ’’بیٹا نہیں اٹھا۔‘‘
’’ابھی تو نہیں … شاید موسم کا اثر ہے۔‘‘ وہ مسکراتے ہوئے بولی۔ ناشتا ختم کرتے ہی نعیم اٹھے اور اسے خدا حافظ کہتے ہوئے گاڑی میں جابیٹھے۔ گاڑی اسٹارٹ ہونے کی آواز سے فہیم نے جلدی سے آنکھیں کھولیں اور اٹھ کر بیٹھ گیا۔ ’’ابو… ابو… ابو‘‘ وہ زور زور سے آواز دیتے ہوئے بستر سے نیچے اتر آیا۔
عالیہ نے چمکارتے ہوئے اسے اٹھایا، ضرورت سے فارغ کراکر کلی کرائی اور ناشتا کرانے کے لیے کچن میں اس کی کرسی پر لاکر بٹھا دیا۔ فہیم کو ناشتا کراتے ہوئے وہ سوچتی رہی کہ کیا کرے۔ آیا وہ رضائی میں بیٹے کو لے کر دبک جائے یا … اتنے میں ماسی نے گھنٹی بجائی اور عالیہ کی جان میں جان آئی، ورنہ وہ سوچ رہی تھی کہ ماسی نہیں آئی تو سب کام خود ہی کرنا پڑے گا۔ فہیم تو اپنے کمرے میں رکھی ہوئی نئی کھلونا گاڑی کو چلانے میں مگن ہوگیا۔ کبھی خوشی سے چیخیں مارتا کبھی امی امی کہہ کر اس کی طرف گاڑی کو بھگاتا۔ عالیہ سوچ رہی تھی کہ ایک دو فون کرلوں۔ ٹیلی فون کا ریسیور اٹھا تے ہی اس کے خراب ہونے کا احساس ہوا۔ وہ مایوس ہوکر فہیم کو گود میں لیے کھڑکی کے پاس آئی۔ صبح کے نو بج رہے تھے۔ بوندوں نے پتوں پر پھسلنا بند کردیا تھا۔ بارش یکدم رک گئی تھی۔
بارش کے رکتے ہی یک دم ماحول میں حرکت سی پیدا ہوگئی۔ گاڑیوں کی آوازیں … کچرا اٹھانے والی گاڑی نے ہارن بجایا، اس نے شریفہ کو آواز دی کہ کچرا سمیٹ کر باہر دے آؤ۔ فہیم نے بڑی دلچسپی سے اپنی ناک کھڑکی کے شیشے سے چپکادی اور کوڑا اٹھانے والی گاڑی کو دیکھنے لگا۔ اتنے میں درخت پر کوّے نے کائیں کائیں شروع کردی۔ اس کاموٹے موٹے تنکوں کا بنا ہوا چھدرا سا گھونسلہ صاف نظر آرہا تھا جس میں شاید انڈے تھے۔
عالیہ نے بدلتے ماحول سے توجہ ہٹاکر باورچی خانہ کا رخ کیا ’’ایک چائی کی پیالی اور پی لوں، گرمی آجائے گی۔‘‘ پانی چولہے پر رکھ کر فہیم کے پسندیدہ بسکٹ نکالے۔ اسے معلوم تھا کہ وہ چائے پیے گا اور ساتھ ہی یہ بسکٹ، جس میں وہ کسی کی شراکت پسند نہیں کرتا، حتی کہ امی ابو کی بھی۔
پھر اس نے فرج کھول کر سبزیوں کا جائزہ لیا اور سوپ کے ساتھ ایک سالن اور پلاؤ کا مینو تیار کیا۔ دوپہر میں وہ رات کا سالن کھالے گی۔
اتنے میں ماسی کی آواز نے اسے چونکا دیا: ’’بی بی کچھ کھانے کو ہے تو دے دو۔ رات سالن ختم ہوگیا، میں نے سوکھی روٹی کھائی تھی۔ صبح بھی کڑوی چائے پی کر آئی ہوں۔‘‘ ماسی کبھی اس طرح کہتی نہ تھی، پر شاید مہینے کی آخری تاریخ تھی اس لیے …
وہ چونک گئی۔ اسے رات کا سالن دے دوں گی، میں تو تازہ کھالوں گی لیکن … اس کے دل میں کسی نے چٹکی سی لے لی۔ اس نے فرج سے انڈے اور ڈبل روٹی نکالی اور انڈے تل کر سلائس کے ساتھ ٹرے میں رکھ کر ماسی کو دیے۔ فہیم اپنی معصومیت کے ساتھ غور سے شریفہ ماسی کو دیکھ رہا تھا۔ اس کے بسکٹ سامنے رکھے تھے۔ اس نے ہاتھ بڑھا کر پیکٹ اٹھایا اور ماسی کی ٹرے میں رکھ کر دونوں ہاتھ پیچھے کرکے کھڑا ہوگیا۔
شریفہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے ۔ وہجھپٹ کر اسے گود میں اٹھا کر پیار کرنے لگی۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146