نمازِ فجر

عبدالرحیم

رسولﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص فجر کی نماز باجماعت پڑھے اور پھر سورج طلوع ہونے تک بیٹھ کر ذکرِ الٰہی میں مصروف رہے اور پھر دو رکعتیں پڑھ لے، تو اسے ایک حج اور عمرے کے ثواب کی طرح اجر ملے گا، پورے، پورے (حج اور عمرے کا)۔‘‘ (ترمذی)
مذکور وقت (فجر سے اشراق کے درمیان) خلائق کے درمیان رزق کی تقسیم کا وقت ہوتا ہے، ہر شخص کو اس میں سے اسی قدر حصہ ملے گا جس قدر وہ جدوجہد کرے گا اور اپنا پسینہ بہائے گا۔
مسلمان اس دنیا میں اپنی طاقت و قوت کی بنا پر کمزور ہے، لیکن اللہ کی طاقت و قوت کی بنا پر قوی ہے، اس لیے اس پر لازم ہے کہ شب و روز کی زندگی میں کچھ ساعتیں ایسی بھی ہوں جن کے اندر وہ اپنے نفس کا محاسبہ کرے، اپنے رب سے سرگوشی کرے اور اپنے رب سے کیے ہوئے عہد کی تجدید کرے۔ اسی وجہ سے پانچوں نمازیں فرض ہوئیں اور مسلمان کو رسول اللہ ﷺ نے یہ وصیت فرمائی کہ وہ فجر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرے اور پھر اپنی جگہ بیٹھ کر اس وقت تک یادِ الٰہی میں مصروف رہے، جب تک سورج اتنی مقدار میں بلند نہ ہوجائے جس سے کراہت کا وقت ختم ہوجائے اور پھر اشراق کی دو رکعتیں پڑھ لے، اگر وہ ایسا کرلے تو اسے اس قدر اجروثواب ملے گا، جس قدر حج اور عمرہ کرنے والے کو ملتا ہے، جس نے بہ تمام و کمال اپنا حج اور عمرہ ادا کیا ہو، اور اس کی ادائیگی میں اس نے نہ کوئی کوتاہی کی ہو اور نہ ہی کوئی ضیاع۔ ذیل میں بعض وہ حدیثیںپیش ہیں، جو مذکورہ وقت کو ذکروصلوٰۃ میں صرف کرنے کی فضیلت کی نشاندہی کرتی ہیں۔
٭… سہل بن معاذ بن انس الجہنی نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص صبح کی نماز سے فراغت کے بعد اپنی نماز کی جگہ پر بیٹھ کر تسبیح کرتا رہے یہاں تک کہ ضحی (اشراق) کی دو رکعتیں پڑھ لے اور اس دوران ذکرِ خیر کے سوا اور کچھ نہ کہے تو اس کی خطائیں معاف کردی جائیں گی خواہ یہ خطائیں سمندر کے جھاگ سے زیادہ کیوں نہ ہوں۔
٭… حضرت جابر بن سمرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب فجر کی نماز ادا کرلیتے تو اپنی نماز گاہ میں بیٹھے رہتے یہاں تک کہ سورج اچھی طرح طلوع ہوجاتا۔
٭… حضرت ابوامامہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص صبح کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھے اور پھر بیٹھ کر طلوع شمس تک ذکرِ الٰہی کرتا رہے اور پھر کھڑا ہوجائے اور دو رکعتیں پڑھ لے تو ایک حج اور عمرے کا اجر لے کر واپس ہوگا۔
دعوتی اور تربیتی پہلو
زیرِ نظر حدیث سے درج ذیل دعوت اور تربیتی رہنمائی حاصل ہوتی ہے:
٭… فجر کی نماز سے لے کر طلوع شمس تک کے وقت کو ذکر و نماز میں مصروف رکھنے کی اہمیت بشرطیکہ متعلقہ مسلمان تھکا ہارا یا بوجھل نہ ہو، نیز اسے کوئی ایسا کام لاحق نہ ہو، جسے انجام دینا اس کے لیے اسی وقت ضروری ہو۔ درج ذیل باتیں مذکورہ وقت کو اس طرح صرف کرنے میں اس کی مددگار ہوتی ہیں۔
الف: اسے یہ معلوم ہونا چاہیے کہ مذکورہ وقت دیگراوقات کے مقابلے میں اس کی صحت اور جسم کے لیے زیادہ مفید ہوتا ہے، اس کے لیے اتنی بات کافی ہے کہ مذکورہ وقت میں وہ ایسی صاف اور پاک ہوا اپنے جسم میں داخل کرتا ہے جو بشری سیئات اور معاصی کی آلودگیوں سے پاک ہوتی ہے۔
(ب): اسے یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ مذکورہ وقت … جیسا کہ حدیث میں بیان ہوا ہے… خلائق کے درمیان رزق کی تقسیم کا وقت ہوتا ہے، ہر شخص کو اس میں سے اسی قدر حصے ملے گا جس قدر وہ جدوجہد کرے گا اور اپنا پسینہ بہائے گا۔
(ج): اس کے علم میں یہ بات بھی ہونی چاہیے کہ حق تبارک و تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ اجر عظیم اور ثواب اس کو حاصل ہوتا ہے جو مذکورہ وقت کو اس طرح طاعات میں صرف کرے جس طرح حدیث کے اندر ابھی ابھی ذکر ہوا ہے۔
(د) : وہ یہ بھی یا درکھے کے سلفِ صالحین مذکورہ وقت کو ذکرِ الٰہی میں صرف کرنے کی دیگر تمام لوگوں سے بڑھ کر چاہت رکھتے تھے، خواہ اس کی کتنی بھاری قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑتی۔ حضرت عمر بن عبدالعزیزکے بارے میں منقول ہے کہ آپ ہمیشہ مذکورہ وقت کو طاعات میں صرف کرتے تھے، اگر آنکھوںپر نیند کا غلبہ ہوتا تو اپنے گھر کے صحن میں چل پھر کر یہ شعر پڑھتے:
وکیف تنام العین وہی قریرہ
ولم تدر بای المحلین تنزل
آنکھیں کس طرح آرام و راحت کی نیند سوسکتی ہیں، جب کہ انھیں یہ نہیں معلوم کہ جنت اور دوزخ میں سے کس مقام میں ان کا ٹھکانا ہوگا؟
٭… صلوٰۃ ضحی (اشراق کی نماز) کی اہمیت جبکہ نمازی فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد اپنی نماز گاہ سے واپس نہ گیا ہو۔ حدیث میں آتا ہے کہ یہ نماز عافیت کی نعمت پر اللہ کا شکرانہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں: ’’ابنِ آدم کے جوڑ جوڑ پر صبح ہوتے ہی ایک صدقہ لازم ہوجاتا ہے، ہر ملنے والے سے اس کا سلام کرنا ایک صدقہ ہے، اس کا امر بالمعروف ایک صدقہ ہے، اس کا نہی عن المنکر ایک صدقہ ہے، راستے سے تکلیف دہ چیز کو اس کا دور کرنا ایک صدقہ ہے، اس کی بیوی کا بضعہ (اندامِ نہانی) ایک صدقہ ہے، اور ان تمام باتوں کے لیے اشراق کی دو رکعتیں کافی ہیں۔‘‘
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں