خوب صورت، سجا ہوا گھر مکینوں کے ذوق کا پتا دیتا ہے۔ سلیقے سے سجے گھر کو دیکھ کر اندازہ ہو جاتا ہے کہ اس کی تزئین وآرائش میں کتنی محنت کی گئی ہے۔
آج کل دیواروں پر رنگ کرنے کے بجائے ’’وال پیپرز‘‘ لگائے جا رہے ہیں جو خوب صورت ہونے کے ساتھ ساتھ کفایتی بھی ہوتے ہیں۔ اگر کمرے میں بہت قیمتی فرنیچر، خوب صورت پردے، زمین پر حسین و ملائم قالین اور نایاب سامان موجود ہو لیکن دیواروں پر صحیح رنگ نہ ہو یا رنگ پھیکا پڑ چکا ہو تو کمرے کی ساری خوب صورتی ماند پڑ جاتی ہے۔ جیسے جیسے وقت بدل رہا ہے طرزِ زندگی بھی بدل رہی ہے۔ وال پیپرز اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ یہ پینٹ کے مقابلے میں روشن اور چمک دار ہوتے ہیں، چاہے کمرے کی ایک دیوار پر ہی کیوں نہ لگے ہوں، کمرے کی خوب صورتی کو دوچند گردیتے ہیں۔ وال پیپرزمیں ڈیزائن کی بھی کمی نہیں ہوتی ہے اور رنگ بھی زیادہ ہوتے ہیں جو عام پینٹ میں شاید آپ کو نہ ملیں۔
ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ٹی وی لاؤنج میں جہاں ایل سی ڈی لگی ہوئی ہو اس کے اطراف میں وال پیپر لگا کر باقی دیوار پر رنگ کروا سکتی ہیں یا تین دیواروں پر وال پیپر لگا کر ایک دیوار پر گرافکس پینٹ کروا سکتی ہیں۔ عموماً خواتین ڈرائنگ رومز میں سادے شیڈز کے رنگوں کا انتخاب کرتی ہیں، جب کہ ایک خوب صورت بناوٹ کا وال پیپر آپ کے ڈرائنگ روم کو مزید خوب صورت بنا دیتا ہے۔ آپ اپنی مرضی کے مطابق ان کا استعمال کرسکتی ہیں۔ ہر وال پیپر پر ایک حفاظتی تہہ ہوتی ہے جو کہ پانی سے محفوظ رکھتی ہے۔ واٹر پروف ہونے کی وجہ سے یہ دیرپا ہوتے ہیں اور اگر ان پر کوئی داغ لگ بھی جائے تو گیلے کپڑے یا گیلے فوم سے بہ آسانی صاف کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح دیوار میں نمی آنے کی وجہ سے دیواریں خراب ہو جاتی ہیں لیکن وال پیپرز کی وجہ سے یہ نمایاں نہیں ہوتیں۔ اس میں نمی کم آتی ہے۔ اگر وال پیپرز کی صحیح طریقے سے حفاظت کی جائے تو یہ آٹھ سے دس سال تک با آسانی قابل استعمال ہوتے ہیں اور ان کی چمک بھی برقرار رہتی ہے۔ اس کی نسبت پینٹ جلدی خراب ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کے گھر میں چھوٹے بچے ہیں تو پینٹ مزید جلدی خراب ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ اگر آپ دیواروں کو نیا رنگ دینا چاہتی ہیں تو ایک یا دو دیواروں پر ضرور وال پیپرز لگائیں۔lll