وقت کیا ہے؟ وقت زندگی ہے جو لمحہ لمحہ کم ہورہی ہے۔ عزت، دولت یا شہرت سب آتی اور جاتی ہیں مگر وقت واپس نہیں آتا۔ یہ مہلت ہے عمل کرنے کی جو صرف محدود وقت کے لیے ہی ہمیں میسر ہوتی ہے۔ وقت زندگی کا بڑا قیمتی سرمایہ ہے بلکہ سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔
اللہ تعالیٰ نے ’سورہ عصر‘ میں وقت کی قسم کھائی ہے اور وقت رہتے ہوئے عمل پر ابھارا ہے۔ ذرا سورۃ عصر کا مطالعہ کیجیے یہاں وقت کی اہمیت بھی معلوم ہوتی ہے اور وقت اور عمل کے درمیان تعلق بھی ظاہر ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وقت ہے عمل کرنے کے لیے۔ اسی لیے دنیا کی زندگی کو امتحان گاہ قرار دیا گیا ہے۔ امتحان سے پہلے تیاری کا مرحلہ! تیاری ہے نیک عمل کی انجام دہی اور امتحان ہے قیامت کا دن۔
وقت ہی وہ چیز ہے جو ہماری زندگی بنا سکتا ہے یا بگاڑ سکتا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں اکثر لوگ دھوکے میں مبتلا رہے ہیں ، ایک تندرسی اور دوسری فراغت۔ یہ دونوں بڑی عظیم اور اہم نعمتیں ہیں مگر یہ کسی بھی وقت اچانک چھین لی جاتی ہیں اور اس وقت انسان کو ان کی قدر معلوم ہوتی ہے ۔
ہماری کامیابی اور ناکامی وقت کی اہمیت کو سمجھنے پر منحصر ہے ۔ اگر ہم وقت کا بہترین استعمال جاری رکھیں تو ترقی ضرور ہمارا مقدر ہوگی اور زندگی کے اختتام پر ہمیں خوشی ہوگی اورہمارا یہ حسن استعمال کامیابی کا ذریعہ ہوگا۔ مال و دولت اگر چل گئی تو دوبارہ آسکتی ہے پر وقت ہاتھ سے نکل گیا تو انسان اس کی کسی بھی طرح بھرپائی نہیں کرسکتا اور نہ اسے واپس لاسکتا ہے ۔ حضرت محمد ﷺ نے ارشاد فرمایا پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو:
(۱) اپنی صحت کو اپنی بیماری سے پہلے۔
(۲) اپنی جوانی کو اپنے بڑھاپے سے پہلے۔
(۳) اپنی خوشحالی کو اپنی تنگدستی سے پہلے۔
(۴) اپنی فراغت کو اپنی مشغولیت سے پہلے۔
(۵) اپنی زندگی کو اپنی موت سے پہلے۔
حضورؐنے ایک دوسرے موقع پر ارشاد فرمایا :
قیامت کے دن ابن آدم کے قدم اس وقت تک اپنے رب کے بارگاہ سے ہٹ نہیں سکیں گے جب تک وہ ان چار سوالوں کا جواب نہ دے دیں۔
(۱) اس نے اپنی عمر کہاں گذاری ؟(۲) اپنی جوانی کن کاموں میں صرف کی ؟(۳) اپنا مال کن طریقوں سے حاصل کیا اور کن کاموں میں خرچ کیا؟ (۴) جس علم کو حاصل کیا تھا اس پر کتنا عمل کیا ؟
یہ چیزیں بتاتی ہیں کہ وقت کے صحیح استعمال کی کوششیں بڑی اہم ہیں ۔
انسان کی مکمل کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ وہ دنیاوی زندگی میں کامیابی کے لئے بھی منصوبہ بند کاوشیں کرے اور اسی طرح اخروی کامیابی کو بھی اپنا مقصد حیات بناکر اللہ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کی روشنی میں عمل کرے ۔ کامیاب انسان ہمیشہ وقت کی اہمیت کو سامنے رکھتا ہے اور اپنے آپ کو ایسے کاموں میں مصروف رکھتا جو فائدہ مند ہوں۔ اس کیلئے وہ ان تکالیف کو برداشت کرتا ہے جو اس دوران اسے جھیلنی پڑیں جبکہ ناکام انسان ان قربانیوں سے بچنا چاہتا ہے اور وقت آرام اور عیش پسندی کے لیے استعمال کرکے ضائع کردیتا ہے۔ وہ وقت کو ضائع کرنے کے نقصان سے نا واقف ہوتا اور فضول کاموں کو اہم کاموں پر فوقیت دیتا ہے۔
زندگی میں کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ ہر لمحہ کا استعمال منصوبہ بند اور مفید ہو کیونکہ ایک لمحہ بھی ضائع ہوجائے تو قیامت تک دوبارہ وہ حاصل نہیں ہوسکتا۔
اس کے لئے ضروری ہے کہ انسان روزانہ ہفتہ واری اور ماہانہ پلان بنائے اور کچھ منصوبہ بندی کرکے اپنا تفصیل شیڈول تیار کرے کہ مقاصد زندگی کو پورا کرنے کے لئے مناسب وقت میسر ہو اور غیر ضروری و غیر اہم کاموں میں پھنس کر وقت ضائع نہ کربیٹھے۔
(۱) ہر روز اپنے تمام کاموں کامنصوبہ بنائے اور ایک ایک کرکے اسے مکمل کریں ۔
(۲) جس شخص سے ملاقات کرنی ہو پہلے رابطہ کرکے وقت طئے کیجئے پھر ہی ملیے ۔
(۳) جیب میں کاغذ ، پین رکھیں اور جب بھی کوئی نیا کام خیال یا منصوبہ آئے تو اسے لکھ لیں یا موبائیل ایپس کا استعمال کریں ۔
(۴) آپ جو بھی کام شروع کررہے ہیں اس کے متعلق تمام چیزوں کو اپنے پاس رکھ کر کام شروع کریں تاکہ بار بار اٹھنا نہ پڑے۔
(۵) ایسے لوگوں سے بچیں جو وقت کی بربادی کا ذریعہ بنتے ہیں ۔
(۶) جو کام آپ ملاقات کے بغیر فون یا ای میل سے کرسکتے اس کے لئے متعلقہ لوگوں سے ملاقات نہ کریں ۔
(۷) اگر آپ کو کوئی کام یا خریداری کرنا ہو تو اس کے متعلق تمام چیزوں کو نوٹ کرلیں تاکہ کم وقت میں وہ کام مکمل ہوجائے اور آپ کو اس کے لئے دوبارہ سفر نہ کرنا پڑے ۔
(۸) فارغ اوقات کی بھی منظم پلاننگ سے بہت سارے کام کئے جاسکتے ہیں مثلاً :دینی کتب کا مطالعہ، قرآن کے پسندیدہ سورتوں کو یاد کرنا ، کوئی نئی زبان سیکھنا، کوئی کتاب لکھنا ، کوئی نیار کورس کرکے کوئی ہنر سیکھنا یا اپنے لئے کچھ زائد رقم کما سکنا ۔
اسی طرح فارغ اوقات میں تفریحی سرگرمیاں ، ورزش، وغیرہ سے بھی توانائی بڑھ سکتی ہے اور انسان مزید تر و تازہ ہوکر آسانی سے دوسرے کام مکمل کرسکتا ہے۔ یہ کام آسان نہیں ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم وقت کی اہمیت کو سمجھیں، زندگی کو ایک شیڈول کے مطابق گذارنے کی فکر کریں جو وقت اپنی کاہلی کی وجہ سے ضائع ہوگیا اس پر افسوس کے بجائے جو وقت بچا ہے اس کی فکر کریں اور اپنے آپ کو کامیاب کریں۔ جس طرح کنجوس آدمی اپنے مال کو بہت سوچ سمجھ کر خرچ کرتا ہے ، عقل مند آدمی اپنے اوقات کو اسی طرح خرچ کرتا ہے وہ اسے بے کارم اور کم مفید کاموں میں ضائع نہیں کرتا ۔