[wpdreams_ajaxsearchpro id=1]

پردہ

شہلا جبیں صالحاتی

شرم و حیا مشرقی عورت کا زیور ہے۔ یہ وہ سنگھار ہے جو اس کو انفرادیت کا حامل بناتا ہے۔ قرآن کریم میں بھی عورتوں کو پردہ کا حکم دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے نبی کو مخاطب کرکے فرماتا ہے : ’’اے نبی! اپنی بیویوں، اپنی بیٹیوں اور مومن عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اوڑھنیاں ڈال لیا کریں۔‘‘
یا ایہا النبی قل لأزواجک وبناتک و نساء المؤمنین۔ (الخ)
اس آیت سے پتا چلا کہ پردہ ہر مسلمان عورت پر فرض ہے۔ اور ایک صاحب ایمان خاتون کی پہلی علامت ۔ اس حکم سے عملاً صرف وہی عورت انکار کرسکتی ہے جس کو نہ آخرت کا کوئی خوف ہو اور نہ خدا کے حکم کی فکر ۔
ہر دور میں پردے کا الگ انداز رہا ہے۔ زمانۂ قدیم میں عورتیں بڑی بڑی چادروں سے اپنا جسم ڈھانپ کر پردہ کیا کرتی تھیں۔ گھر کی چار دیواری میں بھی کسی غیر مرد کے سامنے آنا معیوب سمجھا جاتا تھا اور مختلف خطوں میں عورتیں اپنے علاقائی اعتبار سے پردہ کرتی ہیں۔ عرب اورایران کی خواتین ایک کھلا سا چغہ اور سر پر بطور حجاب پہنتی ہیں۔ افغانی عورتیں ٹوپی والا برقع پہنتی ہیں۔ لکھنؤ اور دہلی کی خواتین دو حصوں والا سیاہ رنگ کا برقع پہنتی ہیں۔ اور وہ اسی کو پردے کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ لیکن اہم بات وہ مقصد ہے جس کا قرآن کریم میں تذکرہ کیا گیا ہے کہ وہ مسلم عورتوں کی شناخت اور ان کے لیے زیادہ شرم و حیا کا محافظ ہے۔ اسلام کا موضوع حجاب ہے برقع ہرگز اسلام کی تعلیمات کا موضوع نہیں۔ اس لیے کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ ایک عورت برقعہ پہنے ہوئے بھی بے پردہ ہو اور اس کے جسم کے وہ حصہ جنھیں چھپانا ضروری ہے برقع میں بھی واضح ہوتے ہوں۔
اسی طرح اس بات کا بالکل امکان ہے کہ عورت صرف ایک چادر کے ذریعہ حجاب کے مقصد کو بہتر انداز میں حاصل کرلے۔ قرآن نے اہل ایمان خواتین کو پردہ اختیار کرنے کی جو تاکید کی ہے اللہ کے رسول نے معاشرہ میں جب اس کو رائج کیا تو خواتین نے اسے اپنے دل کی آواز تصور کیا اور مسلم خواتین خود کو چادر میں لپیٹ کر باپردہ نکلنے لگیں۔
دوسری طرف اللہ کے رسول نے ان خواتین پر سخت برہمی کا اظہار فرمایا جو بے پردہ معاشرہ میں نکلتی ہوں۔ ایک مرتبہ آپ نے ان عورتوں پر لعنت فرمائی جو بے پردہ نکلتی اور مردوں کی رجھاتی اور اپنے حسن کی نمائش کرتی ہیں۔ آپ نے اس قسم کی خواتین کو آگاہ کیا کہ یہ لوگ تو جنت کی خوشبو بھی نہ پاسکیں گی۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں