چہرے کا رنگ صحت کا حال بتاتا ہے

ڈاکٹر ابوالحسنات فیضی

چہرہ انسان کے اندر کا حال بتاتا ہے۔ یہ کبھی سرخ، کبھی سیاہ اور کبھی سفید پڑجاتا ہے۔ یہ تمام رنگ آپ کی صحت کا حال بتاتے ہیں۔ گال بہت سرخ ہوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو ماہر امراضِ قلب سے ملنا چاہیے، ناک کی بھوری رنگت کا تقاضا ہے کہ آپ پیشاب کے امراض کے معالج سے مل لیں۔
تجربہ کار معالج مریض کا چہرہ دیکھ کر بہت کچھ بھانپ لیتے ہیں۔ چہرے پر آتے جاتے مختلف رنگ آپ کے اندر موجود مختلف بیماریوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ مثلاً:
٭سرخ: دونوں گال سرخ رہتے ہوں تو اسے قلب کی تکلیف کی علامت سمجھنا چاہیے۔
٭نیلا : نیلگوں پیشانی، گال اور ہونٹ پھیپھڑوں کے پرانے مرض کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ زیادہ تر پھیپھڑوں کے پھولنے (نفاخ) اور پھیپھڑوں کی نالیوں کے دمے کی علامت ہوتے ہیں۔
سفید دھبے: گال پر اگر سفید دھبے ہوں اور خود جلد کی رنگت خشک گھاس جیسی ہو تو اسے تھکن اور فکر و اختلاج یا پھر خون کی رگوں کی تنگی اور خرابی کی علامت سمجھنا چاہیے۔ ایسی صورت میں اعصابی امراض کے ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
پیلاہٹ: چہرے اور جلد کی زردی یا پیلا پن جسم میں خون کی کمی کی علامت ہوتا ہے۔ آپ اپنی آنکھ کا پپوٹا کھول کر بھی اس کا پتہ لگاسکتے ہیں۔ اس کی سفیدی کا تقاضا ہے کہ آپ کو معالج سے مشورے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔
بھورا رنگ: گال کی ہڈی میں بھورے رنگ کے دھبے جو ناک کی جڑ کے پاس بھی ہوسکتے ہیں، گردے کے امراض کی ابتداء، پیشاب کی نالی اور مثانے میں چھوت (انفیکشن) کی علامت ہوسکتے ہیں۔ ایسی صورت میں گردے اور مثانے کے ماہر معالج سے مشورے اور علاج میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔
سبز رنگ: یہ پتے میں پتھری یا ورم وغیرہ یا جگر کے سکڑ جانے کی علامت ہوسکتی ہے۔ ایسی صورت میں پیٹ کے امراض کے ماہر سے معائنہ اور علاج ضروری ہوجاتا ہے۔
زردی: چہرے پر زرد دھبے، ورم جگر (ہیپاٹائٹس) یا پتے میں پتھری کا اشارہ ہوتے ہیں۔ ایسی صورت میں ماہر امراض جگر سے مشورہ ضروری ہوتا ہے۔
جو کا ناشتہ صحت کے لیے بہترین
کہتے ہیںکہ اچھا کھانا اچھی صحت کی وجہ بنتا ہے۔ عموماً برصغیر کے لوگ اپنے ناشتے میں مکھن، جیم، ٹوسٹ اور تیل سے بنی چیزیں استعمال کرتے ہیں، جب کہ بہت سے لوگ بازار سے حلوہ پوری، پراٹھے کھاتے ہیں کیوں کہ جلدی کے باعث کھانا بنانے کا وقت نہیں ہوتا۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چکنائی اور کیلوریز سے بھرپور کھانے دل کے لیے انتہائی خطرناک ہوتے ہیں۔ اس لیے اپنے صبح کے کھانے کا آغاز بغیر چکنائی کی غذائیت سے بھرپور چیز مثلاً جو سے کریں۔ اس کے کئی فوائد بھی ہیں اور اس کا ناشتہ بآسانی تیار کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق جو میں جلد گھل جانے والی بیٹا گولکن کے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو چربی کو کم کرکے اس کی افزائش کو روکتے ہیں، جس کے باعث نظامِ ہضم بہترین انداز میں کام کرتا رہتا ہے۔ جو میں سوڈیم انتہائی کم درجے میں پائی جاتی ہے جو کہ انتہائی بلڈ پریشر اور ذہنی تناؤ میں کمی کی وجہ بنتا ہے۔
صحت کے لیے کارآمد باتیں
٭ جب تک بھوک نہ لگے کسی چیز کو نہ کھائیں۔
٭ جب تک ایک غذا اچھی طرح ہضم نہ ہوجائے، تب تک دوسری غذا کا نام بھی نہیں لینا چاہیے۔
٭ کھانا ہمیشہ آہستہ آہستہ اور چبا کر کھانا چاہیے تاکہ معدہ میں اچھی طرح ہضم ہوجائے۔
٭کھانا کھانے کے بعد کچھ دیر آرام کرنا ضروری ہے۔ یعنی فوراً سخت محنت یا ورزش شروع نہیں کردینی چاہیے۔
٭ناقص اور زیادہ مقدار میں غذا کا استعمال بدہضمی پیدا کرتا ہے۔
٭ کھانا کھانے کے بعد جلدی جلدی تیزی سے پانی پینا، زیادہ مقدار میں پانی پینا نقصان دہ ہے۔
٭ دماغی یا جسمانی محنت (خصوصاً باڈی بلڈنگ) کے فوراً بعد کھانا نہیں کھانا چاہیے۔
٭ نشہ والی چیزوں سے ہمیشہ پرہیز کرنا چاہیے۔
٭ تیل سے تمام جسم کی مالش ہفتے میں ایک مرتبہ ضرور کرنی چاہیے۔
٭کھلے میدان میں صبح و شام سیر کرنا صحت کے لیے بہت مفید ہے۔
٭ صبح سویرے نہار منہ پانچ سات گھونٹ پانی پینا قبض کو رفع کرتا ہے۔
٭ہر وقت تھوکنے کی عادت خون پیدا کرنے میں رکاوٹ بنتی ہے۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146