کلاس روم میں بچوں کی دلچسپی

آمنہ اکبر

طلبہ کا ایک دوسرے کے ساتھ کتابوں پر لکھ کر باتیں کرنا، ڈیسک کے نیچے x o کھیلنا، کھڑکی سے باہر دیکھتے رہنا یا اگلے ڈیسک پر بیٹھے بچوں کے کپڑے یا بیگ کی بیلٹس ایک دوسرے میں پھنسانا… طلبہ کی بے توجہی اور عدم دلچسپی کا ترجمان ہے۔ آخر طلبہ لیکچر میں دلچسپی کیوں نہیں لیتے؟ آپ کا اتنی محبت سے تیا رکردہ لیکچر ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیتے ہیں۔ ارے بھئی! ہمیں آپ کی صلاحیتوں پر کوئی شبہ نہیں، بس تھوڑی سی شکایت ہے۔ لیکچر کی تیاری (اگر آپ کریں) کے دوران کچھ ایسا بھی سوچیں جس سے طالب علموں کی توجہ اور دلچسپی حاصل کی جاسکے۔ آپ کو پڑھاتے ہوئے بھی اچھا لگے اور صحیح معنوں میں سبق کے مفہوم، تشریح اور ضرورت، اہمیت، مدارج اور دیگرمعلومات کی فراہمی بھی ہوسکے، جو کہ آپ کامقصد ہے۔

سب سے پہلی چیز تو یہ ہے کہ اس چیز کا فیصلہ کریں کہ آپ کو کیاپڑھانا ہے اور کیوں پڑھانا ہے اور اب آتے ہیں کہ کس طرح پڑھانا ہے۔

اپنے لیکچر کو دلچسپ بنانے کے لیے پڑھائے جانے والے موضوع کے متعلق نصابی کتاب کے علاوہ بھی تھوڑی سی معلومات اکٹھی کریں۔ کچھ مشقیں، ورک شیٹ، گروہی سرگرمیاں، ویڈیو کلپس، ڈاکومینٹریز، پزلز اور big book کا استعمال کریں۔ یقینا آپ سوچ رہے ہیں کہ ویڈیو کلپس او رڈاکومینٹریز کو دکھانے کے وسائل آپ کے پاس موجود نہیں۔ گروہی سرگرمیوں میں ہونے والے اخراجات کون برداشت کرے گا؟ ورک شیٹ کی فوٹو کاپیوں کے پیسے کون ادا کرے گا؟ اور big book کیا بلا ہے اور اس کی تلاش کیسے کی جائے؟

کسی حد تک آپ درست ہیں کیونکہ ہمارے ہاں ایسے اسکول بھی ہیں جہاں بچے درختوں کے نیچے بیٹھ کر پڑھتے ہیں، وہاں پراجیکٹر اور ملٹی میڈیا تو درکنار اسکولز کو چہار دیواری تک نصیب نہیں اور ہمارے ہاں کے ہائی کلاس جدید انگلش میڈیم اسکولز میں بھی یہ سہولت شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتی ہے۔

مگر جہاں تک بات ہے ورک شیٹ، گروہی سرگرمیوں اور big book کی تو یہ نسبتاً آسان کام ہے مگر آپ کی محنت کے بغیر نہیں۔ اب جب آپ نے اس محنت کی ٹھان ہی لی ہے تو ہم بھی آپ کی مدد کردیتے ہیں۔ اور آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کو ورک شیٹ، گروہی سرگرمیاں اور big book بنانے کے لیے کیا کرنا ہے۔

سب سے پہلے تو آپ کو جو بھی (ورک شیٹ، سرگرمیاں یا big book وغیرہ) ترتیب دینا ہے ان کا مقصد سوچیں اوراب ان کو حاصل کرنے کی ترکیب اور پھر مقصد حاصل ہونے کا اندازہ لگانے کے طریقے ترتیب دیں۔

ورک شیٹ کیا ہے؟

ورک شیٹ دی گئی معلومات کا مفہوم اور وضاحت کے ساتھ ساتھ طالب علموں کے اس بارے میں سیکھنے کا اندازہ لگانے کا ایک ذریعہ ہے جو کہ آپ کے پڑھانے کے طریقۂ کار میں رہ جانے والی کمی و بیشی کا بھی عکاس ہیں۔ یعنی آپ نے کیا پڑھایا ہے اور آپ اس میں کس حد تک کامیاب ہوسکے ہیں، اس کا اندازہ طالب علموں کی حل کردہ ورک شیٹ سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔

ورک شیٹ مجموعی طور پر پڑھائے جانے والے اسباق کی دہرائی، مفہوم اور مطالب کی جانچ کا نام ہے۔ ورک شیٹ نہ صرف طالب علموں کی مضمون پر گرفت مضبوط کرتی ہے اور تصورات کو پختہ کرتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آپ کی رہنمائی بھی کرتی ہے کہ آپ کن تصورات کو واضح کرسکے ہیں اور کون کون سے مزید وضاحت طلب ہیں۔

ورک شیٹ کی تیاری

صفحے کا مناسب لے آؤٹ (Layout) اور بصری معیار بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ ابتدائی طور پر دوسروں کی تیار کردہ ورک شیٹ دیکھیں اور ان عناصر کے بارے میں غور کریں۔ جس کے ذریعے یہ دلچسپ یا غیر دلچسپ بنے۔

ورک شیٹ پر کام کی مقدار

ایک ورک شیٹ پر کام کی مقدار کو محدود رکھیں تاکہ طلبہ اسے بآسانی اور دلجمعی سے مکمل کرسکیں۔ اسے امتحان یا بوجھ نہ سمجھنے لگیں اور آپ کا لیکچر ختم ہونے کے بعد محدود وقت میں اس سے بھر پور فائدہ اٹھایاجاسکے۔

معینہ کام (Tasks)

کئی طرح کے کام ورک شیٹ پر معلومات کو جانچنے اور تصورات کو مزید پختہ کرنے کے لیے دیے جاسکتے ہیں۔ مگر اس بات کا خیال رکھیں کہ ابتداء کے کام آسان ہوں۔ کیونکہ اس میں کامیابی سے طلبہ کی دلچسپی اور دلجمعی کو ورک شیٹ کے آخر تک یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ اگر آپ بہت مشکل سوالات شروع میں ہی دے دیں گے تو طلبہ اس سے متنفر ہوجائیں گے اور اس احساس کے ساتھ کہ وہ یہ نہیں کرسکتے باقی تمام کام جو وہ کرسکتے ہیں ان کو بھی ٹھیک سے نہیں کرپائیں گے۔

ورک شیٹ پر تصورات کو پختہ کرنے اور معلومات کو جانچنے کے لیے آپ درج ذیل کام کرواسکتے ہیں:

٭ متن کا کچھ حصہ تحریر کرنا۔

٭ جملوں کو مکمل کرنا اور خالی جگہوں کو پُر کرنا۔

٭ ٹیبل یا چارٹ میں ریکارڈ۔

٭ لفظوں یا تصویر پر نشان لگانا، خط کشید کرنا، دائرہ بنانا۔

٭ لفظوں اور تصویروں کو ملانے کی سرگرمیاں۔

٭ ڈرائنگ کو لیبل کرنا۔

٭ڈرائنگ بنانا

طرزِ بیان

بہت زیادہ رسمی یا امتحانی نہ ہو کہ ورک شیٹ بے لطف ہوجائے ایسا طرزِ بیان اختیار کریں جس سے معمہ کا احساس ہو، جو طلبہ کو چیزوں کو نوٹ کرنے اور انہیں تلاش کرنے کی جانب مائل کرے۔

سادہ الفاظ سے متن کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے اس لیے پیچیدگی کم سے کم رکھیں۔ مختصر جملے استعمال کریں۔ ٹیکنیکل الفاظ کی تعداد محدود رکھیں اس کے معنی سادہ الفاظ میں واضح کریں۔

تصویری خصوصیات

معلومات کو دوسری معلومات سے الگ کرنے کے لیے مختلف سیکشن بناکر ہیڈنگ دیں۔

ہیڈنگ تمام معلومات کا خلاصہ بیان کرتی ہے اور جیسے جیسے طلبہ پڑھتے ہیں ان تصورات کو سمجھتے چلے جاتے ہیں۔ جس سے نہ صرف متن واضح ہوجاتا ہے بلکہ آپ کو طلبہ کی فہم کو درجہ بدرجہ جانچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

ورک شیٹ پر ڈرائنگ یا تصاویر بہت واضح ہونی چاہئیں لکھائی کا سائز بھی انتہائی مناسب اور پرکشش ہونا چاہیے اور یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ کی بنائی ہوئی ورک شیٹ فوٹو کاپی ہونے بعد بھی اتنی ہی واضح اور صاف ہو کہ تمام طالب علم اسے بآسانی پڑھ اور سمجھ سکیں۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں