کورونا کی دوسری لہر کے لاک ڈاؤن کے بعد، جو 19؍اپریل سے نافذ ہوا تھا، حجاب اسلامی کا یہ پہلا شمارہ ہے۔ جب یہ لاک ڈاؤن لگا تو ہم مئی 2021 کا شمارہ پوسٹ کرنے کی تیاری کررہے تھے۔ لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد یہ شمارہ جولائی کے پہلے ہفتے میں پوسٹ کیا جاسکا۔ اب جبکہ ہم کووڈ-2 کے بعد یہ پہلا شمارہ پیش کررہے ہیں، اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ مستقبل میں وہ انسانیت کو اس وبا اور اس کے تباہ کن اثرات سے محفوظ رکھے۔ آمین!
دوسری لہر کیا تھی، عبرتناک اور تباہی کا منظر پیش کرنے والی۔ اس میں سرکاری اعداد وشمار کے مطابق دو لاکھ سے زیادہ افراد لقمۂ اجل بنے جبکہ غیر سرکاری اعداد وشمار کا اندازہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ اس پوری لہر میں حکومتوں کی کامیابی اور ناکامی کو ملک کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں۔ لوگوں نے اپنے سر کی آنکھوں سے آکسیجن کے لیے بھٹکتے اور تڑپتے انسانوں کو بھی دیکھا اور حکومتوں کے دعوؤں کو بھی اور ان کے ’حسنِ انتظام‘ کا بھی مشاہدہ کیا — اس پر کچھ کہنا بے سود ہے۔
اس دوسری لہر میں حجاب اسلامی کے کتنے قارئین اللہ کو پیارے ہوگئے اس کا صحیح اندازہ تو ہمیں نہیں ہے، مگر اس دوران آنے والی موت کی خبروں نے ہمیں بے قرار اور غم زدہ رکھا۔ کئی نوعمر اور نہایت فعال نوجوانوں سے لے کر بزرگ شخصیات تک کی موت کا ہم نے غم سہا۔ کئی ایجنٹ، کئی ایڈورٹائزر اور حجاب کے ویل ویشرس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ ان تمام کی جدائی ہمارے لیے باعثِ تکلیف ہے۔ اندیشہ یہ بھی ہے کہ بہت سے قارئین حجاب اسلامی کے اپنے قریبی رشتہ دار بھی اس وبا کا شکار ہوگئے ہوں۔ ہم بارگاہِ الٰہی میں ان تمام متوفیان کے لیے مغفرت اور بلندئ درجات کی دعا کرتے ہیں اور یہ بھی دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے پسماندگان کو صبر دے اور ان کا اجر قائم کرے، ان کے اہل و عیال کا والی اور وکیل و کفیل بن جائے۔ بیشک وہ بہترین وکیل و کفیل ہے۔
اس وبا نے ہمیں بہت کچھ سیکھنے اور سوچنے کے لیے مواقع فراہم کیے ہیں۔ ان میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں ہمہ وقت موت کے لیے تیاری کرتے رہنا چاہیے۔ کون جانے کہ کس وقت اور کس طرح اس سے زندگی کی مہلت چھن جائے۔ اگر ہم نے اس بات کو سمجھ لیا تو طرزِ زندگی تبدیل کرنے کے لیے کافی ہے۔
یہ بھی پڑھیں!
https://hijabislami.in/1075/
https://hijabislami.in/788/
https://hijabislami.in/713/