کچن حفظان صحت کے مطابق

زینب الغزالی

یوں تو مکان کی تعمیر کے وقت ہی کچن کا ڈیزائن آرکیٹکٹ یا سول انجینئر کی زیر نگرانہ تیار ہوتا ہے تاہم بیشتر اہم امور ایسے بھی ہیں جن کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کچن کا نظم و نسق سنبھالنے والی پر عائد ہوتی ہے۔

ایک محفوظ کچن وہی ہے جو کہ نہ صرف آپ کو تحفظ فراہم کرے بلکہ آپ کے خاندان کے دیگر افراد کی حفاظت کے ساتھ ساتھ حفظانِ صحت کے اصولوں پر بھی پورا اترے اور کچن میں کام کرنے والے لوگوں کو جراثیم سے بھی محفوظ رکھ سکے۔

کچن کا ایک عام مگر اہم مسئلہ غذا کو جراثیم سے محفوظ رکھنا ہے جو معمول کی صفائی سے غفلت برتنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں اس سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل باتوں کو اپنا معمول بنا لیں۔

ہاتھوں کو مناسب وقفے سے یا کھانا بنانے کے وقت ضرور دھوئیں۔

چے گوشت اور کھانے کے لیے تیار غذا کو علیحدہ رکھیں۔

 غذا کو مناسب درجہ حرارت پر خوب اچھی طرح پکائیں۔

 ریفریجریٹر میں غذا کو چار ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجۂ حرارت پر رکھیں۔

 کھانے کی تیاری سے قبل ہاتھ نیم گرم پانی اور صابن سے دھلے ہوئے ہوں۔ بطور خاص کچے گوشت، مرغی یا مچھلی وگیرہ کو چھونے کے بعد ہاتھ ضرور دھوئیں۔ کچھے گوشت کے علاوہ سبزیاں کاٹنے کے بعد بھی ہاتھوں کو اچھی طرح دھولیں۔

 کوڑے دان چھونے، چھینک آنے اور پالتو جانور (کتوں، بلیوں) کو چھونے کے بعد ہاتھوں کو دھونا صفائی اور حفظانِ صحت کے لیے ازحد ضروری ہے۔

دیگر احتیاطی تدابیر

 ہمیشہ دو علیحدہ علیحدہ کٹنگ بورڈ استعمال کیجیے بالخصوص ایک کچے گوشت، مرغی اور مچھلی کو کاٹنے کے لیے اور دوسرا پھل اور سبزیوں وغیرہ کو کاٹنے کے لیے استعمال کریں۔ دونوں کٹنگ بورڈ استعمال کرنے کے بعد انہیں صابن ملے گرم پانی سے دھوئیں۔

 کٹے پھٹے، اور سلوٹ زدہ کٹنگ بورڈ کو بدل لیں۔

 دھلے اور غیر دھلے برتن الگ رکھیں۔ گوشت، مچھلی، مرغی وغیرہ رکھنے کے لیے الگ الگ پلیٹیں استعمال کریں اور انہیں پکے ہوئے کھانوں سے حتی الامکان علیحدہ رکھیں۔

 کچے گوشت، مرغی، اور مچھلی کو محفوظ رکھنے کے لیے ریفریجریٹر کے فریزنگ چیمبر کا نچلا حصہ استعمال کریں تاکہ اس کا پانی دیگر رکھے ہوئے کھانے پر نہ ٹپکے۔

 اشیاء محفوظ رکھنے کے لیے صاف ستھرے کنٹینر استعمال کریں۔

 کچن میں ہمیشہ دو تولیے رکھیں ایک کچن کی صفائی کے لیے اور دوسرا اپنے ہاتھ خشک رکھنے کے لیے۔

 ایک چمچہ یا ڈوئی کھانا چلانے کے لیے اور دوسرا چکھنے کے لیے استعمال کریں۔

 بند غذا کو کھولنے کے لیے جو بھی بلیڈ یا قینچی استعمال کریں اس کے متعلق پہلے اچھی طرح اطمینان کرلیں کہ وہ مکمل طور پر صاف ہیں۔

 اگر آپ کے ہاتھوں پر زخم یا خراش ہے تو آپ دستانے پہن کر کچن میں کام کریں۔

 کچن کی صفائی کے لیے اسفنج بہتر رہتا ہے۔ نم آلود جگہوں پر نہ صرف بیکٹیریا جنم لیتے ہیں بلکہ پرورش بھی پاتے ہیں۔ برتن دھونے والے کپڑے، اسفنج اور تولیہ وغیرہ کو نیم گرم پانی اور ڈٹرجنٹ پاؤڈر سے واشنگ مشین میں دھوئیں۔ یا پھر کلورین بلیچ سلوشن سے اسفنج وغیرہ کو دھو ڈالیں۔

کچن کیبنٹ

کھانوں کے کنٹینرز اس طرح رکھیں کہ آپ کا ہاتھ بہ آسانی وہاں تک پہنچ جائے۔ اس سلسلے میں Fifo methodیاد رکہیں یعنی First in rirst out یعنی پرانے ڈبے سامنے رکھیں کیوں کہ وہ پہلے استعمال میں آئیں گے۔

کٹے پھٹے ٹپکنے والے ڈبوں کو کوڑے دان کی نذر کردیں۔ کنٹینرز میں غذا کو محفوظ کرتے وقت دیکھ لیں کہ وہ خشک اور ائر ٹائٹ ہیں تاکہ ان میں حشرات داخل ہوکر پرورش نہ پاسکیں۔

کھانوں کو محفوظ جگہ پر رکھیں اور انہیں کیمیائی اشیاء اور صفائی کرنے والے ڈٹرجنٹ وغیرہ سے دور رکھیں۔

ریفریجریٹر کے اندر

آپ نے ریفریجریٹر میں گزشتہ ماہ کھانے پینے کی اشیاء رکھی تھی تو اب انہیں ترتیب وار رکھ لیں، جس کے لیے سب سے پہلے آپ کو ریفریجریٹر کا درجہ حرارت کم کرنا ہوگا۔ اکثر اوقات لوگوں کو یہ اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ کس ٹمپریچر پر اپنے ریفریجریٹر کو سیٹ کریں تاکہ اس میں خوفناک جراثیم پرورش نہ پاسکیں، بہتر یہی ہے کہ اپنا ریفریجریٹر 40C سے کم پر سیٹ کریں۔

اپنی جمع پونجی میں سے کچھ رقم خرچ کریں اور ایک کار آمد تھرما میٹر خرید لیں اور اسے اپنے شیلف کے درمیان میں لٹکا دیں۔

آپ کے ریفریجریٹر کے اندرونی ٹمپریچر کی تغیر پذیری کی بنیاد اس بات پر ہے کہ آپ نے کس قدر غذا اس میں بھر رکھی ہے۔ علاوہ ازیں فریج کا دروازہ کتنی بار کھولا جاتا ہے اور کچن کا درجہ حرارت کیا ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔ اگر آپ کا ریفریجریٹر اوور لوڈ ہوگیا ہے تو غیر ضروری اشیاء اس میں سے باہر نکال دیں۔ تاکہ اندرونی سطح پر ٹھنڈک بہ آسانی ہر طرف پہنچ سکے۔ مستقل صفائی کے ذریعے آپ اپنے فریج سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ کوئی شے فریج میں رکھی رکھی خراب ہوجائے تو اسے باہر نکال دیں بہتر یہی ہے کہ چار دن سے زیادہ کوئی چیز اسٹور نہ کریں۔

کھانے ریفریجریٹر سے باہر دو گھنٹے سے زیادہ نہ رکھیں۔ اس لیے کہ اس کا ٹمپریچر 40C سے زیادہ ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے اس میں بیکٹیریا تیزی سے پرورش پاتے ہیں۔ موسم گرما میں اگر درجہ حرارت ۳۲ ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد ہو تو ایک گھنٹے بعد ہی فریج سے باہر نکلی ہوئی اشیاء کی زندگی ختم ہوجاتی ہے۔

اگر آپ کو یقین ہے کہ غذا خراب ہوچکی ہے تو اسے ضائع کردیں۔ چکھنے کی کوشش ہرگز نہ کریں۔ اگر اس پر کسی قسم کی پھپھوندی لگ چکی ہے تو بلا تردد اسے ضائع کردیں۔

پینے کا پانی

پینے کا گندا پانی ہی بیماریاں پھیلانے کا سبب بنتا ہے لہٰذا اس کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ پینے کے پانی کو ضرور ابالیں تاکہ ابالنے کی وجہ سے بیکٹیریا اور وائرس ختم ہوجائیں۔ بہتر ہوگا کہ اپنے کچن میں الٹروائلیٹ واٹر فلٹرفٹ کروائیں۔

حفاظتی تدابیر

 فریزر کی ٹوٹی پھوٹی جگہوں کی مرمت کروائیں۔

 باقاعدگی سے رسنے والے ربر ٹیوب وغیرہ چیک یا مرمت کرائیں۔

 اگر آپ گیس سلینڈر استعمال کرتی ہیں تو اسے ہمیشہ کھڑا کر کے رکھیں۔

 کچن میں ہوا کی آمد و رفت کا انتظام بہتر رکھیں۔

 چولہے کو ایک مخصوص جگہ پر رکھیں۔

 چولہا کھڑکی کے سامنے رکھ کر کبھی نہ جلائیں۔

 جب چولہے کا استعمال ختم ہوجائے تو (Main Supply) کا لیور بند کردیں خاص طور پر رات کے وقت احتیاط کریں۔

 اگر چولہا یا گیس سلینڈر خراب ہوجائے تو اسے کبھی خود بنانے کی کوشش نہ کریں۔ ضرورت پڑے تو گیس ایجنسی فون کر کے میکانک کو طلب کریں۔

ایمرجنسی کی صورت میں

اگر آپ کو گیس لیک ہونے کی کسی قسم کی مہک محسوس ہوتو بجلی کے آلات اور سوئچ وغیرہ چھونے سے گریز کریں۔

 لیکج ایریا کی جانب لائٹ یا لیمپ وغیرہ نہ لے جائیں۔

 تمام کھڑکیاں اور دروازے فوراً کھول دیں۔

 گیس ایمرجنسی سروس کو فون کریں۔

 مین سپلائی کا لیور اور چولہے کے بٹن بند کردیں۔

ایندھن کس طرح بچائیں

 کھانا منظم انداز میں پکائیں۔ یعنی کھانا پکانے سے قبل تمام تیاریاںمکمل کرلیں اور تمام ضروری اشیاء اکٹھی کرنے کے بعد چولہا جلائیں۔ اس طرح آپ گیس کی بچت کرسکتی ہیں۔ اسے روزانہ کی عادت بنالیں۔ـ

 اگر آپ کھانا تیار کرنے کے دوران کچھ وقفہ کرتی ہیں تو اس وقت چولہا جلتا چھوڑنے یا آنچ دھیمی کرنے کے بجائے بند کردیں۔

 پریشر کوکر کا استعمال کریں۔ اس طرح نہ صرف گیس کی بچت ہوگی بلکہ کوکنگ کا دورانیہ بھی کم ہوجائے گا۔

 چھوٹا چولہا استعمال کریں کیوں کہ بڑے سائز کا چولہا ۱۵ فیصد اضافی ایندھن کا اخراج کرتا ہے۔

 ہمیشہ ہموار پیندے والے برتن استعمال کریں۔

 پکنے کے دوران پتیلی کو ڈھک کر رکھیں۔

 پکوان کی تیاری کے وقت کم پانی ڈالیں کیوں کہ زیادہ پانی ڈالنے سے زیادہ ایندھن خرچ ہوگا۔

 فریج میں جمی ہوئی یا رکھی ہوئی اشیاء کو پکانے سے قبل روم ٹمپریچر پر نکال کر رکھ لیں۔

 چولہے کی آگ یا شعلے کی رنگت نیلی ہے تو سب ٹھیک ہے لیکن اگر برنر کا کوئی سوراخ بند ہے اور آگ کی رنگت پیلی یا زرد ہے تو پہلے اس کے سوراخ کھول لیں یا پھر کسی میکنک کو دکھائیں۔

کچن میں بے کار پڑی رہنے والی اشیاء آلودگی پھیلانے کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ غیر ضروری اشیاء کو ضائع کرنا بھی کچن مینجمنٹ کا ایک اہم حصہ ہے۔

یہ کس طرح اندازہ ہوگا کہ کچن میں پڑی فالتو اشیاء میں سے کیا ضروری ہے اور کیا غیر ضروری۔ یعنی اس کی درجہ بندی اس طرح ہو کہ بے کار پڑی اشیاء میں سے بھی کچھ کار آمد چیزیں الگ کرلی جائیں۔ کوڑے دان میں پڑے ہوئے کوڑے کو کچن گارڈن کے فرٹیلائزر کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے اور وہ شے جن کا استعمال ممکن نہیں ہے اسے جمعدار کو دے دیں۔ یا کوڑے دان میں ڈال دیں۔ کچن میں استعمال ہونے والے پانی کو (ری سائیکلنگ) دوبارہ کار آمد بنانے کے لے اس کا استعمال گارڈن یا پھولوں کی کیاریوں میں بھی ہوسکتا ہے اور یہ عمل بھی کچن مینجمنٹ کا ہی حصہ ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں