کچن کی صفائی کا خیال رکھیں

مونا مقبول

گھر میں باورچی خانہ ایک اہم ترین مقام ہوتا ہے، کیونکہ ایک عام گھریلو خاتون کا بیشتر وقت اس میں صرف ہوتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں باورچی خانہ خاتونِ خانہ کی آدھی دنیا ہوتی ہے۔ اس اہمیت کے پیشِ نظر باورچی خانہ ایک توجہ طلب مقام ہے۔
آپ کا باورچی خانہ چاہے چھوٹا ہو یا بڑا، اس میں ہوا اور روشنی کے آنے کا انتظام ضرور ہونا چاہیے۔ یہ ایک اہم جگہ ہے، جہاں کام باقاعدگی سے ہونا بھلا معلوم ہوتا ہے۔ یعنی ایک ایسی جگہ جہاں ہر قسم کی سہولت میسر ہو۔ کام کاج کے دوران تھکن یا بوجھل پن محسوس نہ ہو، طبیعت تازہ دم رہے، اور تازگی و توانائی قائم رہے۔
باورچی خانے کی ایک اہم بات یہ ہے کہ اس میں کھانے پکانے کے برتن اور دیگر سامان قرینے سے رکھنے چاہئیں تاکہ پکانے کے دوران خاتونِ خانہ کو ہر بات کی آسانی ہو اور ہر بار ضرورت کی کسی چیز کے لیے اسے کوئی مشکل نہ ہو۔ وہ برتن یا چیزیں نزدیک رکھنی چاہئیں جن کا استعمال روزانہ ہوتا ہے۔
باورچی خانے کا دروازہ یا کھڑکیاں اس رخ سے ہوں کہ باقی گھر نگاہ میں ہو۔ اور خاتونِ خانہ گھر کے بارے میں باخبر رہے۔ اس طرح وقت کی بھی بچت ہوتی ہے اور بغیر کسی پریشانی کے تمام کام سکون کے ساتھ نمٹ سکتا ہے۔ کھانا پکانے کے دوران ذہن کو ہمیشہ پرسکون رکھنا چاہیے، کیونکہ ٹینشن اور غصہ کی وجہ سے کوئی کام بگڑ بھی سکتا ہے اور نقصان کا بھی اندیشہ ہے۔
باورچی خانے کے استعمال کے برتن ہمیشہ صاف ستھرے ہونے چاہئیں، چاہے وہ پرانے ہی کیوں نہ ہوں مگر صفائی کا خاص خیال ہو۔ اسی طرح ایسی دیگچیاں خریدنی چاہئیں جو مضبوط ہوں، کیونکہ ہلکی چادر کی پتیلی بہت جلد خراب ہوسکتی ہے۔ المونیم کے پتیلے جب بھی خریدیں ہمیشہ موٹی چادر کے خریدیں، جنھیں آپ ایک عرصے تک استعمال کرسکیں۔ آج کل نان اسٹک کے برتن بہت اچھے ہیں۔
کھانا پکانے سے قبل ہاتھوں کو خوب اچھی طرح دھونا چاہیے تاکہ کسی قسم کے جراثیم نہ رہیں۔ کھانا اس طرح پکایا جائے کہ اس کے غذائی اجزا محفوظ رہیں۔ کھانا دیکھنے میں خوش نما اور کھانے میں ذائقے دار ہو۔ بے شک کھانا سادہ ہو، مگر صفائی سے پکا ہو اور دیکھنے میں خوش نما ہو۔ اگر کھانا لذیذ ہے مگر اسے گندگی کے ماحول میں پکایا گیا ہے تو نہ صرف کھانے کا مزہ جاتا رہے گا بلکہ بیماری کا بھی اندیشہ ہے، لہٰذا پکانے کے دوران صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ کیونکہ کیڑے مکوڑے بھی وہیں اپنا بسیرا کرتے ہیں جہاں گندگی ہوتی ہے، اگر کھانا کھلا،یا گرا ہوا ہو خاص طور سے گندے برتنوں پر اور گندے سنک پر تو یہ کیڑے رینگتے رہتے ہیں اور اپنی رطوبت اور غلاظت کے علاوہ متعدد بیماریوں کے جراثیم بھی چھوڑ جاتے ہیں ۔ یہ کیڑے مکوڑے باورچی خانوں کے تنگ و تاریک کونوں، گندی نالیوں پر اپنا گھر بنالیتے ہیں۔ ان کی موجودگی نظر نہیں آتی۔ رات کو اندھیرے میں یہ ان گندی جگہوں پر بیٹھتے ہیں اور مختلف بیماریاں پھیلاتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ رات کو کیڑے ماردوا ڈالیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ ڈسٹ بین یا کوڑے دان کی خاص طور سے روز صفائی ہونی چاہیے۔ اس میں دوا چھڑک کر اوپر سے تھیلی لگادیں اور جو بھی کچرا کوڑا ہو وہ اس میں ڈالیں۔ روز رات کو وہ تھیلی بھی دھوکر رکھیں۔ اگر نہیں تو ان میں پانی ڈال کر رکھیں تاکہ کیڑے نہ آئیں۔کیونکہ گندے برتن نہ صرف کھانے کا ذائقہ خراب کرتے ہیں بلکہ یہ مضر صحت بھی ہیں۔ اسی طرح جس اسفنج یا تار سے آپ برتن دھوتی ہیں۔ اسے ہر بار اچھی طرح صاف کریں کیونکہ سب سے زیادہ جراثیم ان ہی چیزوں میں ہوتے ہیں۔ جھاڑن وغیرہ کو دھوکر جراثیم کش دوا میں بھگو کر تھوڑی دیر رکھ دیں پھر دھوکر سکھادیں۔ اسی طرح سنک کی نالیوں میں گرم پانی میں جراثیم کش دوائی روز رات کو ڈالنے سے کیڑے بالکل نہیں آتے۔
اگر آپ کا باورچی خانہ روزانہ اچھی طرح صاف ہوتا رہے۔ اس میں کسی قسم کے کھانے کے ذرات یا کوڑا وغیرہ بکھرا نہ رہے اور نالیاں وغیرہ بھی جراثیم سے پاک صاف رہیں، تو آپ جھینگر، مکھیاں اور دوسرے کیڑوں سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔باورچی خانہ ہم سب کی زندگی، صحت اور تندرستی کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا۔
کچن ٹپس
مرسلہ: منیرہ سعید، بھوپال
٭ باریک چاول دھوکر سایہ میں سکھا لیں پھر موٹا موٹا پیس لیں پھر اسی چاول کو دھوپ میں اچھی طرح سکھا کر ڈبہ میں اچھی طرح رکھ لیں۔ جب بھی کھیر یا فیرنی بنانی ہو تو چاول گھی میں بھون کر دودھ، الائچی، میوہ ڈال دیں فوراً کھیر تیار ہوجائے گی۔
٭ ہری پتیوں والی سبزی کی پتیاں پانی میں نمک ڈال کر دس منٹ چھوڑدیں پھر کاٹ کر بنائیں پروٹین کے ساتھ ساتھ جراثیم سے آزاد اور محفوظ رہیں گی۔
٭ گیس چولہا پانی سے صاف کرنے کے بعد اخباری کاغذ سے رگڑ کر صاف کریں چولہاشیشہ کی طرح چمک جائے گا۔
٭ سبزی کا رنگ سرخ بنانے کے لیے سوکھی لال مرچ ایک چھوٹا چمچہ چینی اور ایک پیاز فرائی کرکے کچھ وقت کے لیے پانی میں بھگودیں اس کے بعد پیس کر رس میںپکائیں۔
٭ اڈلی نرم و ملائم بنانے کے لیے ایک چمچہ میتھی دانہ دال کے ساتھ ہی بھگوکر پیس لیں۔
٭ چینی میں اگر چیونٹیاں آجائیں تو ڈبہ میں ۴-۵ لونگ ڈال دیں چیونٹیاں فوراً بھاگ جائیں گی۔
٭ آٹے و چاول کو گھن و کیڑوں سے بچانے کے لیے ثابت لال مرچ اور بغیر پسا نمک ڈبہ میں ڈال دیں۔
٭ آلو کارائتہ بناتے وقت اگر اس میں تھوڑا سا بھنا زیرہ و شکر ملائی جائے تو رائتے کا ذائقہ مزید بڑھ جاتا ہے اور اگر رائتہ بناتے وقت دہی میں ۲ چمچ دودھ ملا لیا جائے تو رائتہ ذائقہ دار اور لذیذ بن جاتا ہے۔
٭ گرمی میں اکثر دودھ پھٹ جاتا ہے اس لیے دودھ ابالتے وقت ۲ چھوٹی الائچی یا ۲ چمچ شکر یا چٹکی بھر میٹھا سوڈا ڈال دیں۔
٭ اگر چاول پکاتے وقت کچے رہ جائیں تو برتن میں پانی گرم کرنے کے لیے رکھ دیں اس کے اوپر چاول کا برتن دس پندرہ منٹ کے لیے رکھ دیں چاول اگر بھگونے میں ہیں تو اس کے ڈھکن میں بھی گرم پانی رکھ دیں بھاپ سے چاول پک جائیں گے۔
چاول اگر کوکر میں ہیں تو پانی میں رکھنے کے بعد ڈھکن پر موٹا کپڑا رکھ دیں تاکہ بھاپ باہر نہ نکلے۔
٭ سوجی کا حلوہ بناتے وقت سوجی بھن جانے کے بعد پہلے پانی ڈالیں۔ ۵ منٹ بعد دیسی گھی اور چینی ڈالیں حلوہ ملائم اور ذائقہ دار بنے گا۔
٭ کھانے میں اگر دال کم پڑجائے تو ایک چمچہ دیسی گھی میں نمک ڈال کر جو بھی ہری سبزی ہو فرائی کرلیں تھوڑے سے بیسن میں دہی، لال مرچ، ادرک، ٹماٹر اور پانچ چھ کلیاں لہسن کی پیس کر املی رس اور ایک چمچ سانبھر مسالہ ڈال دیں سبزی کچھ دیر بعد ڈال دیں پروٹین والی دال تیار ہوجائے گی۔
٭ کریلے کی سبزی بنانے کے لیے پہلے کریلے کو ہلکا کھرچ لیں پھر کھڑے کریلے میں چیرہ لگاکر دہی، نمک، ہلدی اور اجوائن ملاکر ۲ گھنٹے کے لیے رکھ دیں کریلے سے کڑوا پانی بہہ کر نکل جائے گا۔ دو تین بار پانی دھونے کے بعد حسبِ منشا سبزی بنائیں۔ ذرا بھی کڑواہٹ محسوس نہیں ہوگی۔
٭ میتھی تیل میں بھون کر ۲ گھنٹے کے لیے بھگودیں، مونگ پھلی بھی بھون کر چھلکا اتار کر بھگودیں، ہرا دھنیا، ادرک، دہی اور لیموں نمک ملاکر پیس لیں یہ چٹنی پیٹ کے لیے بڑی ہی مفید ہوتی ہے۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146