کوئی بھی شخص وقت سے پہلے بوڑھا نہیں ہونا چاہتا۔ خوبصورت اور مضبوط نظر آنے کی خواہش ہر شخص کے اندر ہوتی ہے، تو صحت کے ساتھ سمجھوتا کیوں؟ اپنی غذا پر معمولی توجہ دیں تاکہ آپ کے جسم کے جوڑ بھی درست رہیں اور آپ کا صحت مند جسم خوبصورت بھی نظر آئے۔
جوڑوں کے خراب ہونے میں بڑھتی عمر کا عمل سب سے زیادہ ہے۔عمر کا اثر سب پر پڑتا ہے۔لیکن اگر یہ وقت سے پہلے دکھائی دینے لگے تو معاملہ نازک ہوسکتا ہے۔ہر شخص اپنے بڑھاپے کے ایام بغیر کسی کے سہارے کے گزارنا چاہتا ہے۔اس لیے ضروری ہے کہ جوڑوں کے درد کو اپنی زندگی سے دور رکھا جائے۔آپ کے جوڑ متحرک رہیں اور وقت سے پہلے ان پر بڑھاپا نہ طاری ہو، اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ پابندی سے ورزش کریں اور غذا کا خاص خیال رکھیں۔
ہڈیوں کی کمزوری کے اسباب
ہڈیوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر پربھاکر کمار کہتے ہیں کہ عمر کے ساتھ ہڈیوں سے کیلشیم اور دیگر معدنی اجزا رسنے لگتے ہیں۔ کسی بھی جوڑ کی ہڈیاں براہ راست ایک دوسرے سے جڑی نہیں ہوتی ہیں بلکہ جوڑوں کے درمیان ایک کارٹیلیج کوشن ہوتا ہے ۔ بوڑھے ہونے کی صورت میں کوشن کو لچیلا اور چکنا رکھنے والا لعاب کم ہونے لگتا ہے۔ لگمینٹس کی لمبائی اور لچیلا پن بھی کم ہوجا تا ہے۔مستقل ورزش سے آپ اس مشکل پر قابو پا سکتے ہیں۔
اومیگا-3فیٹی ایسڈ کاکمال
اومیگا-3فیٹی ایسڈپولی اَن سیچوریٹیڈچکنائی (poly unsaturated fat)ہوتی ہے جو جلد، بال، دل اور جوڑوں کے لیے مفید ہوتی ہے۔یہ ایسڈ تمام عمر کے لوگوں کے لیے مفید اور کارآمد ہے نیز بہت سے امراض سے نجات دلانے میں مدد کرتا ہے۔جسم کو حاصل ہونے والی مجموعی چربی کا ایک سے تین فیصد جز اومیگا-3فیٹی ایسڈسے حاصل ہونا چا ہیے۔ اومیگا-3 فیٹی ایسڈ کھیل وغیرہ کے دوران کارٹیلیج کی ٹوٹ پھوٹ کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔مزید یہ اوسٹیو آرتھرائیٹس سے بھی آرام دلاتی ہے۔اومیگا-3فیٹی ایسڈ سن کے بیج، اخروٹ، بادام وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے۔
مسالے
عام طور پر مرچ مسالوں سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن کچھ مسالے ایسے بھی ہوتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے ۔ مثلاً ہلدی میں اینٹی آکسیڈینٹ ہوتا ہے۔ہلدی جگر کے لیے مفید ہے۔اس کے علاوہ ادرک، تلسی اور دارچینی نیز کچھ اور جڑی بوٹیاں اسی قسم کے مسالوں میں شمار کی جاتی ہیں جو جوڑوں کے درد ، جکڑن اور سوجن میں کام آتی ہیں۔
وٹامن بی
وٹامن بی جوڑوں کے درد اور سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ وٹامن بی-3(نائیسن) والی اشیا میں گوشت، مچھلی، ٹوفو، کارٹیج چیز، اور سورج مکھی کے بیج شامل ہیں۔ وٹامن بی-5(پینٹوتھانِک ایسڈ)گوشت، انڈا، سویا بین، دلیا، اناج(ثابت)، دال، اور مونگ پھلی میں پایا جاتا ہے۔وٹامن بی-6گوشت، مچھلی، اناج، دلیا، گیہوں(ثابت) کیلا اور سویا بین میںپایا جاتا ہے۔
وٹامن اے
وٹامن اے کو آسانی سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔یہ لال، پیلے رنگ کی سبزیوں اور پھلوں میں پایا جاتا ہے۔وٹامن اے کے سب سے اچھے ماخذ میٹھے آلو، گاجر ، گوبھی، پالک، تربوز، ہرا ساگ، سلاد ، اجوائن، مرچ، پودینہ، ٹماٹر وغیرہ ہیں۔
وٹامن سی
بروکلی، اجوائن، اسٹرا بیری، پھول گوبھی، نیبو، ہرا ساگ، پپیتا، گوبھی، پالک، سنگترے، انگور، ٹماٹر، سونف، رسبھری، پودینہ، انناس، موسمی، اور تربوز میں پایا جاتا ہے۔
وٹامن ای
ہرا ساگ، شلجم کے بیج، دلیا، بادام اور بروکلی وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔
کیا کریں
٭ دودھ سے بنی ہوئی اشیا مثلاً کم چکنائی والی دہی، مکھن، کم چکنائی والا دودھ استعمال کریں۔
٭ انڈے کی سفیدی ، ثابت اناج، مونگ پھلی، سویا اور سنگترے وغیرہ کو اپنی غذا میں شامل کریں۔
٭ پانی خوب پئیں، کیفین سے آزاد چائے لیں، شکر کے بغیر جوس لیں۔
٭ جوڑوں کو متحرک رکھنے کے لیے مستقل ورزش کریں۔ اس سے ہڈیاں بھی مضبوط ہوں گی ۔
٭ خوراک کا وقت طے کریں ۔ نیز کھانے میں ہری سبزی پکا کر یا سلاد کی شکل میں لیں۔
٭ ہر روز دو سے چار پھل لازماً لیں کیوں کہ پھلوں کے انزائم میں پروٹین کو توڑنے کی قوت ہوتی ہے۔
٭ لال اور پیلے پھلو ں کا استعمال زیادہ کریں۔
٭ ہر روز ایک سے تین کپ بین کا استعمال کریں۔
٭ چاول بھی ہر روز استعمال کریں۔
کیا نہ کریں
٭ کافی، کیفین ملے ہوئے مشروبات، سافٹ ڈرنکس، الکوحل، ڈرگس اور تمباکو سے توبہ کریں۔
٭ زیادہ مقدار میں پروٹین آپ کے جوڑوں کے درد میں اضافے کا باعث ہوسکتا ہے۔
——