کیا آپ نے قرآن عربی میں پڑھا ہے؟

شیخ تقی الدین مراکشی

چند سال قبل کی بات ہے میں پیرس میں جماعت موحدین کے اپنے ایک بھائی کے یہاں مقیم تھا۔ میں نے سن رکھا تھا کہ مشہور فرانسیسی سرجن ڈاکٹر موریس کوکائی نے ایک کتاب لکھی ہے جس میں اس نے واضح کیا ہے کہ قرآن ہی وہ واحد کتاب ہے جس کے بارے میں ہر وہ شخص جو عصری علمی ثقافت سے مزین ہو، یہ اعتقاد کرسکتا ہے کہ وہ منزل من اللہ ہے، اس میں نہ ایک حرف زائد ہے اور نہ کم۔ میں نے اپنے میزبان سے کہا میں ڈاکٹر موریس بوکائی سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں تاکہ معلوم ہوسکے کہ پہلے کتاب اللہ اور رسول اللہ ﷺ سے ان کی نفرت کا سبب کیا تھا۔ وہ ٹیلی فون کی طرف بڑھ گیا۔ اس نے ڈاکٹر موریس بوکائی سے کہا: ’’ڈاکٹر تقی الدین ہلالی یہاں موجود ہیں۔ ان کی عمر ۸۷ سال سے زائد ہوچکی ہے، وہ آپ سے ملاقات اور گفتگو کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
ڈاکٹر نے کہا: میں خود ان سے ملوں گا۔ تھوڑی ہی دیر بعد وہ آگئے۔ ہمیں بہت خوشی ہوئی۔
میں نے ان سے کہا کہ میں آنجناب کی اپنی کتاب ’’التوراۃ والانجیل والقرآن فی نظر العلم العصری‘‘ (اس کا اردو ترجمہ بائبل ، قرآن اور سائنس کے نام سے شائع ہوا ہے) کی وجہ تالیف معلوم کرنا چاہتا ہوں۔
ڈاکٹر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ اور قرآن کے شدید ترین دشمنوں میں سے تھا۔ جب سرجری کا کوئی محتاج مسلم مریض میرے پاس آتا تو میں اس کا علاج کرتا اور علاج کی تکمیل اور مریض کے شفایاب ہوجانے پر اس سے پوچھتا: ’’قرآن کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟ کیا اسے اللہ نے محمدؐ پر نازل کیا ہے؟ یا وہ محمدؐ کا کلام ہے اور انھوں نے غلط طور پر اللہ کی طرف منسوب کردیا ہے…؟‘‘ مریض جواب دیتا وہ اللہ کی طرف سے ہے اور محمدؐ سچے ہیں، لیکن میں اس سے کہتا کہ میرا اعتقاد تو یہ ہے کہ نہ وہ اللہ کی طرف سے ہے اور نہ محمدؐ سچے ہیں۔ اس پر وہ چپ رہتا۔
ایک زمانہ اسی طرح گزرگیا یہاں تک کہ سعودی عرب کے شاہ فیصل بن عبدالعزیز آئے۔ میں نے ان کا بھی علاج کیا اور وہ شفایاب ہوگئے تو ان سے بھی وہی سوال کیا۔ انھوں نے کہا کہ : ’’قرآن حق ہے اور رسول اللہ ﷺ سچے ہیں۔‘‘ میں نے کہا: ’’مگر میں ان کی سچائی کا قائل نہیں ہوں۔‘‘ تو شاہ فیصل نے جواب دیا: ’’کیا آپ نے قرآن پڑھا ہے اور غور بھی کیا ہے؟‘‘ پھر بولے :’’آپ نے قرآن عربی میں یا غیر زبان میں پڑھا ہے؟ ‘‘ میں نے کہا: ’’ترجمہ پڑھا ہے۔‘‘ تو انھوںنے کہا تب تو آپ ترجمہ نگار کے مقلد ہوئے اور تقلید کرنے والے کو علم نہیں ہوتا۔ وہ حقیقت کو جھانک کر نہیں دیکھتا۔ وہ مترجم سے کوئی بات سنتا ہے اور اس کی تصدیق کرتا ہے اور مترجم غلطی سے یا عمداً تحریف سے معصوم نہیں ہوتا۔ اس لیے عہد کیجیے کہ آپ عربی زبان سیکھیں گے اور اسے عربی میں پڑھیں گے۔ اس وقت مجھے امید ہے کہ آپ کا یہ غلط اعتقاد بدل جائے گا۔‘‘
ڈاکٹر موریس کا بیان ہے کہ مجھے ان کے اس جواب سے تعجب ہوا اور میں نے کہا کہ آپ سے پہلے بہت سے مسلمانوں سے میں نے یہ سوال کیا مگر جواب آپ کے پاس پایا۔
پھر میں نے اپنا ہاتھ ان کے ہاتھ میں دے کر یہ عہد کیا کہ اب قرآن یا محمدؐ کے بارے میں کوئی گفتگو اس وقت تک نہ کروں گا جب تک کہ عربی زبان سیکھ کر قرآن براہِ راست نہ پڑھ لوں اور غور نہ کرلوں تاکہ تصدیق یا تکذیب کا جو نتیجہ ہو وہ ظاہر ہوجائے۔
اور اسی دن میں پیرس کی سب سے بڑی یونیورسٹی گیا اور اس کے شعبہ عربی کے ایک پروفیسر سے اجرت پر یہ طے کیا کہ وہ روزانہ میرے گھر آکر ایک گھنٹہ مجھے عربی سکھائیں۔ ہر دن آئیں یہاں تک کہ اتوار کو بھی جو آرام کا دن ہے۔
دو سال تک میرا یہی معمول رہا اور کوئی گھنٹہ نہ چھوڑا۔ میں نے ان سے سات سو تیس سبق لیے اور قرآن غور سے پڑھا۔ پھر میں نے پایا کہ قرآن ہی وہ تنہا کتاب ہے جس کے بارے میں علومِ عصریہ سے مزین شخص یہ اعتقاد رکھنے پر مجبور ہے کہ وہ منزل من اللہ ہے، نہ اس میں ایک حرف زائد ہے اور نہ کم۔ رہیں تورات اور اناجیل اربعہ تو ان میں اس قدر کثرت سے جھوٹ ہے کہ کوئی عصری عالم ان کی تصدیق نہیں کرسکتا۔
میرے اور ڈاکٹر بوکائی کے درمیان جو گفتگو تھی ختم ہوگئی۔ لیکن حاضرین میں ایک مراکشی نوجوان بھی تھا جس نے طب کی تعلیم مراکش میں حاصل کی تھی اور فرانس اسے مزید تربیت کے لیے بھیجا گیا تھا۔ اس نے ڈاکٹر موریس بوکائی سے کہا لیکن قرآن سورہ لقمان کے آخر میں کہتا ہے کہ ان اللہ عندہ علم الساعۃ وینزل الغیث ویعلم ما فی الارحام… اور علما اسلام کہتے ہیں کہ ان پانچ کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، حالانکہ جو کچھ ارحام میں ہے اسے علماء عصر (ڈاکٹر) جانتے ہیں۔
اس پر ڈاکٹر موریس خاصے غصے میں آگئے اور بولے یہ جھوٹ ہے۔ تمہارا دعویٰ ہے کہ تم ڈاکٹر ہو، اس لیے میرے ساتھ ولادت کے مخصوص اسپتال چلو اور مجھے علمی دلیل سے بتاؤ کہ ان کے ارحام میں کیا ہے۔
پھر ڈاکٹر موریس نے کہا کہ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ اس قسم کے نوجوان اس مجلس میں ہیں تو میں آپ کی ملاقات کو نہ آتا۔(بشکریہ ہفت روزہ ایشیا)
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146