گرمیوں کا تحفہ کھیرا

فرحت افزا

اللہ تعالیٰ نے موسم کے لحاظ سے پھل اور سبزیاں پیدا کی ہیں جو ہماری جسمانی ضروریات اور بدلتے موسم کی اہم ضرورت ہیں۔ موسم گرما میں کھیرے، ککڑی، تربوز، خربوزہ وغیرہ اسی غرض سے پیدا کیے گئے ہیں کہ ان کے استعمال سے بدن میں ایسی غذا جائے، جس میں پانی کی مقدار زیادہ ہو مگر چکنائی اور نشاستہ کم سے کم۔
ایک انگریزی محاورہ ہے: ’’کھیرے کی طرح ٹھنڈا‘‘ یہ ایسے شخص کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو بہت کم غصے میں آئے اور ٹھنڈے دل و دماغ کا حامل ہو۔ ہمارے یہاں کھیرا ہر دل عزیز ترکاری ہے جو گرمی کے خلاف ڈھال کا کام دیتی ہے۔ اس کا سلاد یا ویسے ہی نمک لگا کر کھانا، تپش اور جھلسانے والی ہوا کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ کھیرے کا مزاج سرد تر ہے اور رطوبت غالب اکثریت رکھتی ہے۔ اس میں نوے فیصد مقطر پانی، باقی دس فیصد پوٹاشیم، کیلشیم، گندھک، فولادی نمکیات، روغنی اجزا، نشاستہ اور گوشت بنانے والے اجزا کے علاوہ حیاتین الف ب ج بھی شامل ہیں۔ اپنے وافر پانی اور روغنی اجزا کی وجہ سے یہ ہاضمے کی نالی میں جلن، ورم اور معمولی زخم دور کرکے معدے کی تیزابیت کی اصلاح کرتا ہے۔ تندرست معدہ اسے تین سے چار گھنٹوں میں ہضم کرلیتا ہے۔ جبکہ کمزور معدے اور بلغمی مزاج والے افراد کو ہضم کرنے میں پانچ چھ گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ گرم طبیعت، تیز دھوپ، کھلے کھیتوں اور آگ کے سامنے کام کرنے والوں کے لیے یہ بہت مفید ہے۔ یہ خوش ذائقہ غذا ہونے کے علاوہ پیاس کی زیادتی کا قدرتی علاج ہے۔ یہ ٹھنڈی سبزی نہ صرف ٹھنڈک اور تازگی پہنچاتی ہے بلکہ انسانی جلد کی نرمی، تازگی اور خوبصورتی میں اضافے کا اہم سبب بھی ہے۔
امریکہ میں کھیرا پہلی بار تب پہنچا جب کرسٹو کولمبس اسے بہت ساری دوسری سبزیوں کے ساتھ وہاں لایا۔ اس وقت کھیرا مشرقی یورپ اور برطانیہ میں وسیع پیمانے پر اگایا جارہا ہے۔ وہاں اس کی ایک قسم ایسی بھی ہے جو دو فٹ لمبی ہوتی ہے۔ امریکا کی معتدل آب و ہوا میں کھیرا کھیتوں کے علاوہ گھریلو باغیچوں میں بھی اگایا جاسکتا ہے۔ ایشیا کا کھیرا عموماً کانٹے دار ہوتا ہے۔
کھیرے کی کاشت کا موسم مارچ سے دسمبرتک ہے۔ اس میں چونکہ نوے فیصد پانی ہے، اس لیے تازہ کھیرا نہایت تازگی بخش ہوتا ہے۔ ہمارے ملک کے گرم موسم میں ٹھیلوں پر بکثرت بکتا اور راہ گیروں کی تسکین طبع کا باعث بنتا ہے۔ کھیرا کھانے سے جہاں پیاس کی شدت کم ہوتی ہے وہاں یہ دبلا پتلا ہونے کا بھی عمدہ ذریعہ ہے۔ اس کے کھانے سے پیٹ بھرا محسوس ہوتا ہے اور اس کے سرد غذائی اجزا دیر تک معدے اور آنتوں کو کام میں لگائے رکھتے ہیں۔ پیٹ بھر کھانے کے باوجود ہضم ہوکر بدن کو فربہ رکھنے والی غذا برائے نام ہی ملے گی کیونکہ آدھ کلو کھیرے میں صرف ۶۴ حرارے ہوتے ہیں۔
کھیرے خریدتے وقت یہ اہم بات ذہن میں رکھیے کہ چھونے پر ٹھوس محسوس ہوں۔ ان پر نہ تو کوئی دھبہ ہو اور نہ ہی کہیں سے نرم ہوں۔ دیکھنے میں خوش شکل اور چمکیلے سبز رنگ کے ہوں۔ پھولے ہوئے کھیرے زیادہ پکے ہوئے ہوتے ہیں، ان میں مٹھاس نہ ہونے کے برابر، بیج بھی بڑے بڑے اور سخت ہوتے ہیں۔ استعمال سے قبل چھلکے کو چھیلنا یا نہ چھیلنا ذاتی پسند یا ناپسند پر منحصر ہے۔ ملائم چھلکا غذائیت میں اضافے کا باعث ہوتا ہے۔ چھلکا اترے کھیرے کی قاشیں کاٹ کر اور انہیں نمک لگا کر کھانے میں بڑا لطف آتا ہے۔ انہی خواص کی بنا پر یہ سلاد کا اہم رکن ہے۔ گرمیوں کے موسم میں پودینہ، پیاز، کھیرے، لیموں اور ٹماٹر کا ملا جلا سلاد گرمی سے تحفظ کا اہم ذریعہ ہے۔
کھیرے کے طبی خواص
٭ دل کی دھڑکن، جگر کی گرمی، ہاتھ پاؤں کی جلن، پیشاب کا جل کر آنا یا بار بار کم مقدار میں خارج ہونا، ان سب عوارض میں علاج کے لیے ایک سے چار کھیرے روزانہ استعمال کریں۔
٭ ایسے افراد جن کے پیشاب میں کیلشیم، پروٹین اور دوسرے اہم حیاتین خارج ہوتے ہوں، وہ صبح نو سے پانچ بجے شام تک کثرت سے کھیرے کھانے سے صحت یاب ہوسکتے ہیں۔
٭ خواتین اندرونی ا ور بیرونی جسمانی اعضا پر بوجھ کی کیفیت اور ایام کی خرابی دور کرنے کے لیے دو سے تین ہفتے تک کھیرے کی قاشوں پر سفید زیرہ اور نوشادر چھڑک کر روزانہ کھائیں۔
٭ گردے اور مثانے میں چھوٹی پتھریاں اور یورک ایسڈ، بذریعہ پیشاب خارج کرنے کے لیے متواتر ایک سے دو ماہ سیاہ نمک اور نوشادر لگا کر کھیرے کھائیں۔
٭ گرمی کی وجہ سے منہ پک جائے، تو کھیرے کا جھاگ چند بار لگانے سے صحت ملتی ہے۔
٭ دبلے پتلے مگر مضبوط ہاضمے کے لوگ بکثرت کھیرے کھانے سے موٹے ہوسکتے ہیں۔
٭ طب یونانی کے مایہ ناز مشروب شربتِ بزوری کو طبیب معدے، جگر، انتڑیوں اور مثانے کی گرمی دور کرنے، گردوں اور جوڑوں کے زہریلے فضلات خارج کرنے، بخار دور کرنے اور بدن میں تروتازگی پیدا کرنے کے لیے استعمال کراتے ہیں۔ اس شربت کے اجزا میں کھیرا بھی شامل ہے۔ اس عمدہ شربت کو آپ گھر پر بھی تیار کرسکتے ہیں۔ ترکیب یہ ہے:
تخم کھیرا، تخم خربوزہ، تخم بادیان (سونف) ہر ایک آدھ چھٹانک، جڑ کاسنی، جڑ سونف، ہر ایک پون چھٹانک یہ سب اشیا کوٹ کر سوا سیر پانی میں رات بھر بھگوئیں اور صبح چولہے پر چڑھا دیں۔ آدھ سیر پانی رہ جائے تو آگ سے اتار لیں۔ اس کے بعد مل اور چھان کر تین پاؤ چینی ملاکر چولہے پر رکھیے اور شربت کا قوام تیار کرلیں۔ لیجیے شربت بزوری تیا رہے۔
غذائی خصوصیات
اچار میں استعمال ہونے والے کھیرے چھوٹے اور زیادہ سخت ہوتے ہیں۔ تاہم وہ صرف موسم گرما ہی میں دستیاب ہوتے ہیں۔ یہ عام کھیروں کی نسبت زیادہ پیلے ہوتے ہیں اور کچی حالت میں ان کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔ بہت جلد خشک بھی ہوجاتے ہیں۔ اچار بنانے کے لیے انہیں سفید سرکے میں ڈالا جاتا ہے۔ اس میں نمک کے علاوہ مزید سبزیاں بھی شامل کی جاسکتی ہیں۔ تین سے چار ہفتوں میں اچار تیار ہوجاتا ہے۔ فریج میں رکھ کر اسے دو ماہ تک استعمال کیجیے۔
٭ کھیرے کی سبزی بھی مزیدار بنتی ہے۔ اسے کاٹ کر بیج نکال دیں۔ پھر انہیں نمک اور کالی مرچ ڈال کر چند منٹ تک ہلکی آنچ پر پکائیں۔ دو چمچ کھانے کا تیل بھی ڈال دیں۔ پک کر نرم ہونے پر لذیذ سالن تیار ہے۔
٭ کھیرے کے پیالے بناکر کچی حالت میں کھالیجیے یا ان میں گوشت اور دوسری سبزیاں بھرلیں۔ پیالہ اس طرح بنائیں کہ کھیرا چھیل کر درمیان سے کاٹ لیں اور چمچ کی مدد سے بیچ نکال دیں۔ اس طرح وہ اندر سے کھوکھلا ہوکر پیالے کی شکل اختیار کرلے گا۔
٭ مصر میں کھیرے کے قتلے، پیاز، لیموں کے رس، زیتون کے تیل اور سفید پنیر میں شامل کرکے ایک شاندار کھانا تیار کیا جاتا ہے۔
٭ ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ میں کھیرے کو دہی کے ساتھ شامل کرکے سلاد بنایا جاتا ہے۔ ایران کا کھانا ’مست و خیار‘ نہایت سجاوٹ والا ہوتا ہے۔ اس میں اخروٹ اور کشمش بھی ڈالی جاتی ہے۔ اسی طرح کھیرے اور دہی سے تیار کردہ سلاد اہل ترکی کا بھی پسندیدہ ہے۔
٭ ایران میں اچار والے چھوٹے کھیروں کو چند دن چونے کے پانی میں رکھا جاتا ہے حتیّٰ کہ شفاف ہوجائیں۔ پھر انھیں چینی کے ساتھ ابال کر ذائقے دار اور نفیس مربہ تیار کیا جاتا ہے۔
٭ کھیرے اور مونگ پھلی کی مزیدار کھیر تیار کرنے کی ترکیب درج ذیل ہے:
کھیرا (باریک کترا ہوا) ۲۵۰ گرام، مونگ پھلی (کچلی ہوئی) تین چمچ، سبز مرچ (پسی ہوئی) ۲ عدد، ناریل (کترا ہوا) چار چمچ، شکر آدھ چمچ، نمک حسبِ ذائقہ، رائی کے بیج ایک چمچ، کڑی پتا ۶ عدد۔
پکانے کی ترکیب
ایک بڑے برتن میں کھیرا، سبز مرچیں، مونگ پھلی اور ناریل ملا لیں۔ ایک چھوٹے برتن میں تیل گرم کریں اور اس میں رائی کے بیج ڈال دیں۔ جب وہ گھلنے لگیں تو اس میں کڑی پتا شامل کریں اور پھر اسے سلاد کے آمیزے میں انڈیل دیں۔ ۴۵ منٹ فریج میں رکھنے کے بعد استعمال کریں۔ دسترخوان پر لانے سے پہلے اس پر نمک اور شکر چھڑک لیں۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں