بس اور گرمی کی دن بھر کی تمازت کے بعد شام کی لطافت سے لطف اندوز ہونے کو بہت جی چاہتا ہے، مگر تپتی دوپہروں، سست سہ پہروں نے جسم و جاں کو تھکا سا دیا ہے۔ حتیٰ کہ ساری تھکان چہروں تک پر واضح دکھائی دینے لگی ہے۔ ذرا سوچیں، ایسے میں اگر چہرے کو گلوں کی سی تازگی مل جائے تو ۔۔۔؟ ذیل میں ہم چند ایسی ٹپس بیان کر رہے ہیں، جو آپ کی لمبی تھکن کو منٹوں میں دور کر کے آپ کو پھر سے تازہ دم کردیں گی۔
شاداب جلد کے لیے
پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں، کیوں عموماً گرمیوں میں جسم میں پانی کی مقدار بہت کم ہوجاتی ہے۔ جس سے جلد ڈھیلی پڑنے لگتی ہے اور اس کی تازگی ماند پڑ جاتی ہے۔ چہرے پر اگر کیل مہاسے ہوں تو عرق گلاب یا پھر ٹھنڈے پانی سے بار بار منہ دھوئیں۔ اس سے جلد کی چکناہٹ ختم ہوگی اور کیل مہاسوں کی زیادتی سے بھی نجات ملے گی۔ اس کے علاوہ میتھی کے بیجوں کو پیس کر باریک سفوف بنائیں اور گلیسرین میں ملا کر چہرے پر ملیں، کیل مہاسے ختم ہوجائیں گے، چہرے کی حسن و شادابی برقرار رکھنے کے لیے ماسک کا استعمال بھی نہایت مفید ہے۔ یہ چہرے کی جلد کو غذائیت فراہم کرتا ہے۔ مسامات سے میل کچیل نکالتا ہے، خصوصاً گھر پر تیار کردہ ماسک مضر صحت اثرات سے بھی پاک ہوتے ہیں۔ایک بہترین ماسک انڈے اور شہد کا ہے۔ اس کے لیے ایک انڈے کی سفیدی میں چائے کا ایک چمچہ شہد ملا کر حل کرلیں اور چہرے اور گردن میں دس منٹ تک لگائیں۔ سوکھنے پر تازہ پانی سے دھولیں۔ چند منٹوں میں آپ واضح فرق محسوس کریں گے۔ یاد رکھیں جلد کو صحت مند اور شفاف رکھنا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔
آنکھوں کے گرد حلقوں کے لیے
بہت سی سرگرمیوں جیسے لانگ ڈرائیورنگ، کمپیوٹر پر دیر تک کام کرنا اور گرمیوں میں تیز دھوپ کی شدت کی وجہ سے آنکھیں تھکی ہوئی اور بے رونق لگنے لگتی ہیں۔ چہرے کا یہ حساس عضو خصوصی توجہ اور حفاظت چاہتا ہے۔ ان کی حفاظت و تازگی کے بھی چند مخصوص طریقے ہیں۔ مثلاً آنکھوں کی تھکاوٹ دور کرنے کے لیے کھیرے کی ٹھنڈی قاشیں یا عرق گلاب میں بھگوئی ہوئی روئی آنکھوں پر رکھ لیں۔ چند منٹ میں تھکن دور ہوجائے گی۔ سیاہ حلقے دور کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ بادام کا سفوف لے کر اس میں تھوڑا سا دودھ ملائیں اور پیسٹ بنا کر آنکھوں کے حلقوں پر لگائیں۔ ایک گھنٹے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ روزانہ دن میں دو بار یہ طریقہ استعمال کریں۔ ۱۵ دن میں حلقے ختم ہوجائیں گے۔ کئی بار آنکھوں کی تھکاوٹ اور حلقے موسمی اثرات یا کام کی وجہ سے نہیں ہوتے بلکہ وہ ذہنی دباؤ اور پریشانی کے باعث ہوتے ہیں، اس کے لیے آپ خود کو خوش رکھیں اور پرسکون نیند لیں تاکہ آنکھوں کی تھکاوٹ ختم ہوجائے۔
مرجھائی ہوئی جلد کے لیے
موسم گرما میں عموماً آدھی آستین کی قمیضیں پہنی جاتی ہیں۔ نتیجتاً دھوپ کی شدت سے بازو، کہنیاں سیاہ پڑ جاتے ہیں، جو دیکھنے میں ناگوار لگتے ہیں (چہرہ کھلا ہونے کے باعث رنگ کا سیاہ ہونا بھی عام ہے) اس کا سب سے بہتر علاج تو وہی ہے جو دین اسلام نے پردہ کے تعلق سے بتایا ہے۔ بصورتِ دیگر اس کے لیے ہم آپ کو ایسی ترکیب بتا رہے ہیں، جس پر عمل پیرا ہوکر آپ اپنے چہرے اور بازوؤں کو بد رنگ ہونے سے بچا سکتی ہیں۔ لیموں کا رس نکال لیں اور چھلکوں کو کہنی اور بازوؤں پر ملیں۔ چند قطرے رس چہرے پر بھی لگالیں اور ہلکا سا مساج کریں۔ چند ہی دنوں کے عمل سے آپ جھلسی ہوئی جلد کو دوبارہ اصل حالت میں پائیں گے۔ اس کے علاوہ دھوپ میں سنولائے حصے پر کچلے ہوئے کیلے ملیں۔ کچھ دیر بعد پانی سے دھولیں۔ نکھری رنگت کے حصول کے لیے یہ ایک مجرب نسخہ ہے۔ رنگت کی تازگی و شادابی کے لیے ابٹن کو کچے دودھ میں ملا کر پیسٹ بنائیں اور چہرے پر آدھے گھنٹے تک لگا رہنے دیں۔ چند ہی دنوں میں چہرہ گلاپ کی طرح کھل جائے گا۔
جسم میں پانی کے توازن کے لیے
پیاس محسوس اور شدت سے محسوس کرنا موسم گرما ہی کی خصوصیت ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے، کیوں کہ اگر جسم کے اندر پانی کا توازن برقرار نہ رہے تو جسم میں تھکاوٹ کے آثار کے ساتھ چہرے کی شگفتگی اور تازگی بھی ختم ہوجاتی ہے۔ اس موسم میں پورے دن میں کم از کم ۸ سے ۱۲ گلاس پانی ضرور پینا چاہیے تاکہ جسم میں پانی کی مقدار کم نہ ہونے پائے مگر کولڈ ڈرنکس اور ڈبوں کے جوس کا استعمال زیادہ نہ کریں بلکہ تازہ پھلوں کا جوس یا ان کے تیار کردہ مشروبات کا استعمال کریں۔ کھانے میں سلاد ضرور کھائیں۔ گرمیوں میں سلاد کا استعمال بھی بے حد مفید ہوتا ہے۔
ان سب باتوں کے علاوہ روزانہ ایک گلاس دودھ اور کھانے میں دہی کا استعمال ضرور رکھیں۔ تازہ سبزیوں کا سوپ استعمال کریں۔ یہ تاثیر میں بہت ٹھنڈا ہوتا ہے اور چہرے کی تازگی کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ ساتھ ساتھ پرسکون نیند بھی چہرے کی تازگی و شگفتگی کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اپنے سونے اور کھانے پینے کی روٹین بنائیں، جس سے نہ صرف آپ کی زندگی پرسکون رہے گی بلکہ اس سے آپ کو ذہنی سکون بھی میسر آئے گا۔lll