گوری رنگت کا راز

......

رنگ کو خوبصورتی جانچنے میں اہم مقام حاصل ہے۔ لڑکیاں لڑکے اور مرد وخواتین کی ایک بہت بڑی تعداد رنگ گورا کرنے والے مختلف قسم کے لوشن، کریمیں اور صابن وغیرہ طویل عمر تک اپنی جلد پر لگاتے رہتے ہیں جو اکثر و بیشتر بے کار ہی ثابت ہوتے ہیں اور اگر فائدہ ہو تو بھی چند گھنٹوں بعد رنگت پھر واپس اپنی جگہ آجاتی ہے۔ لہٰذا سیاہ رنگت کے تدارک سے پہلے ہم اس مسئلہ حسن کی وجہ معلوم کرتے ہیں کہ رنگت سیاہ کیوں ہوتی ہے؟ تاکہ اسی کے مطابق اس مسئلہ کو حل کیا جائے۔
کالی جلد
طویل میڈیکل ریسرچ سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ جلد کی گہرائی میں واقع خلیات’’میلانن‘‘ نامی ایک مادہ تیار کرتے ہیں۔ میلانن دراصل قدرت کی طرف سے ایک حفاظتی تدبیر ہے۔ یہ مادہ جلد کو سورج کی پرتپش شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ جب بھی سورج کی پرتپش اور تیز شعاعیں جلد پر پڑتی ہیں تو میلانن کی تیاری میں اضافہ ہوجاتا ہے اور یہ تیار ہونے کے بعد جلد کی گہرائی سے نکل کر اوپری سطح پر آجاتا ہے۔ کیونکہ میلانن مادے کی رنگت سیاہ ہوتی ہے لہٰذا جلد کی رنگت بھی سیاہ پڑجاتی ہے جبکہ گوری جلد میں میلانن کی نیچے سے اوپر منتقلی رک جاتی ہے۔ چنانچہ جلد سیاہ نہیں ہوتی۔ بعض حساس قسم کی جلدوں میں یہ عمل بہت تیزی سے ہوتا ہے چنانچہ اگر ایسے افراد شدید دھوپ میں مستقل رہیں تو ان کی جلد بھی تیزی سے کالی پڑنے لگتی ہے۔
کچھ افراد کی جلد میں میلانن نیچے سے اوپر سطح تک آنے میں بتدریج تباہ ہوجاتا ہے۔ اس طرح یہ نقصان ہوتا ہے کہ جلد پر سورج کی شعاعوں کے مضر اثرات رونما ہونے لگتے ہیں اور مختلف جلدی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بعض اوقات جلد کے اندر میلانن کی تیاری اور اس کی اوپری سطح پر منتقلی کی راہ میں پتیھالوجیکل مسائل بھی حائل ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے جلد پر سیاہ دھبے پڑجاتے ہیں کیونکہ سورج کی روشنی میں میلانن زیادہ ہورہا ہوتا ہے لیکن جب اس کے جلد کی بیرونی سطح پر جانے میں رکاوٹ ہوتی ہے تو یہ جلد پر دھبوں کی صورت میں نمودار ہوتا ہے اور اگر اس کے باوجود احتیاط نہ کی جائے اور شدید دھوپ میں رہا جائے تو یہ دھبے اور بھی گہرے اور پکے ہوجاتے ہیں۔
مذکورہ سطور میں سیاہ رنگت کی وجہ میں میلانن کا کردار سامنے آتا ہے جو جلد کی حفاظت کے لیے ضروری تو ہے مگر اس کی زیادتی سیاہ رنگت کا سبب بن جاتی ہے۔ سیاہ رنگ کے تدارک میں سب سے زیادہ اہمیت اس بات کو حاصل ہے کہ مختلف طریقوں سے میلانن کی تیاری میں کمی کردی جائے۔ یہ بات مشاہدے میں آتی ہے کہ بعض افراد ایسے بھی ہوتے ہیں کہ ان کی جلد پیدائشی طور پر صاف رنگت کی حامل ہوتی ہے اور وقت و دھوپ وغیرہ کا بھی جلد پر کوئی خاطر خواہ اثر نہیں ہوتا ایسے افراد میں جلد کے خلیات میلانن کی تیاری بہت کم کرتے ہیں لیکن ایسے افراد کی جلد سورج کی شعاعوں سے زیادہ متاثر ہوتی ہے اور ان کو جلدی امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ بہرحال کالا رنگ چاہے پیدائشی ہو یا وقت کی وجہ سے، دونوں میں یکساں احتیاطیں اور علاج کے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس میں سب سے اہم تو یہ ہے کہ سورج کی پرتپش شعاعوں سے ممکن حد تک خود کو محفوظ رکھیں اور اگر سورج کی روشنی میں نکلنا ضروری ہے تو سورج کی کرنوں کو روکنے والی حفاظتی اشیاء ’’سن اسکرین‘‘ لگا کر باہر آجائیں۔
سن اسکرین کی دواؤں کا انتخاب کرتے وقت ان باتوں کا ضرور خیال رکھیں کہ وہ سورج کی شعاعوں کو مؤثر طورپر روک سکیں اور یہ کہ ایسی دوائیں جلد میں پانی کی کمی پیدا نہ کریں۔ کیمیکل سے تیار شدہ دوائیں عموماً جلد میں خراش بھی پیدا کردیتی ہیں جبکہ قدرتی اشیاء سے تیار ہونے والی دوائیں اس قسم کے مسائل سے محفوظ ہوتی ہیں۔
قدرتی دواؤں میں صندل اور شہد کا آمیزہ سرفہرست ہے۔ شہد میں روغنِ صندل اچھی طرح ملا کر رکھ لیں اور دھوپ میں جانے سے پہلے جلد پر یہ آمیزہ لگالیں۔ اس آمیزے کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی حفاظتی تہہ نظر نہیں آتی۔ رنگت صاف کرنے کے لیے یہ طریقہ بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ دودھ گرم کرنے کے بعد چہرے پر ہلکی سی بھاپ لیں کہ چہرہ نم ہوجائے۔ اس کے بعد کچے آلوؤں کی کٹی ہوئی قاشیں چہرے پر لگائیں اور اچھی طرح مساج کریں تاکہ آلوؤں کا عرق جلد میں جذب ہوجائے۔ اس کے بعد ہلدی اور آٹے کا آمیزہ چہرے پر لگا کر تھوڑی دیر بعد چہرہ دھولیں۔
٭ پانچ عدد بادام شیریں چھلے ہوئے اور عرقِ گلاب۔ باداموں کو عرقِ گلاب میں خوب باریک گھو ٹ کر مناسب مقدار میں پانی شامل کرکے پیئیں اور دن رات میں کسی بھی وقت چہرے پر ملیں۔
٭ مسور اور کالے چنوں کو پسوا کر سفوف بنالیں اور اس سفوف کو جلد پر لگا کر کچھ دیر بعد دھولیں۔
٭ رائی اور انجیر پیس کر جلد پر لگانا بھی مفید ثابث ہوا ہے۔
جلد کی رنگت صاف کرنے کے لیے درج ذیل ہدایات اہم ہیں:
٭ سورج کی تیز شعاعوں سے ممکن حد تک خود کو محفوظ رکھیں۔
٭ روزانہ غسل کی عادات اپنائیں۔ غسل کے بعد کسی موٹے کپڑے سے جلد کو خوب اچھی طرح ملیں تاکہ مردہ خلیات دور ہوجائیں۔ غسل کے بعد ایک چمچہ شہد کھا کر ٹھنڈے پانی کا ایک گلاس پئیں اس کے بعد کسی سوتی کپڑے میں برف کا ٹکڑا رکھ کر چہرے پر بہت آہستگی سے مساج کریں۔
٭ رات کو سونے سے پہلے شہد، دہی یا گھیکوار کا گودا چہرے پر اور ہاتھ پیروں کی جلد پر لگائیں اور صبح دھولیں۔
٭ خوراک میں وٹامن سی والی غذائیں زیادہ استعمال کریں۔
٭ روزانہ دس سے بارہ گلاس پانی ضرور پیجئے۔ پانی پیتے وقت یہ خیال ضرور رکھیں کہ اس کے فوراً بعد غذا نہ لی جائے اور غذا کے فوراً بعد بھی پانی استعمال نہ کریں۔
٭ اپنی جسم کو یہ سجیشن دیتے رہیں کہ اب اسے دھوپ سے کوئی خطرہ نہیں ہے لہٰذا وہ میلانن کی تیاری کم کردے۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146