مکھی اور مچھر بھگائیں
٭ گرمیوں اور برسات کے موسم میں مچھروں سے نجات کے لیے کمرے میں نیم کے پتے، گندھک یا کلونجی جلائیں، ان کے دھوئیں سے مچھروں کا خاتمہ ہوجائے گا۔
٭ مچھروں سے بچنے کا طریقہ یہ بھی ہے کہ رات کو سونے سے قبل منہ اور ہاتھ پاؤں پر سرسوں کا تیل یا لیموں کا رس مل لیں، مچھر نہیں کاٹے گا۔
٭ مچھروں سے بچاؤ کے لیے لوبان سلگائیں، اس کی تیز بو اور دھوئیں سے مچھر کمرے میں نہیں آئیںگے۔
٭ مکھیوں سے نجات کے لیے فرش اور دیواروں پر فینائل یا ڈیٹول کا چھڑکاؤ کریں۔ چائے کی استعمال شدہ پتی سکھا کر دہکتے ہوئے انگاروں پر ڈال دیں، مکھیاں قریب نہیں آئیں گی۔
٭جہاں مکھیاں زیادہ آتی ہوں وہاں پودینے کے پتے رکھ دیں مکھیاں نہیں آئیں گی۔
چیونٹیوں اور کھٹملوں سے نجات
٭چیونٹیوں والی جگہ پر فینائل کا چھڑکاؤ کریں، چیونٹیاں جمع نہیں ہوں گی۔
٭ سنگترے کے چھلکوں کا رس نکال کر چیونٹیوں والی جگہ پر چھڑک دیں۔ بلوں کے منھ پر سہاگہ چھڑکنے سے بھی چیونٹیاں باہر نہیں نکلیں گی۔
٭ چیونٹیوں کے بلوں کے منھ پر مٹی کا تیل چھڑ ک دیں یا ہینگ کا چھوٹا سا ٹکڑا رکھ دیں تو چیونٹیوں سے نجات مل جائے گی۔
٭ جہاں سے چیونٹیوں کو بھگانا مقصود ہو وہاں آلو کے ٹکڑے ایمونیامیں بھگو کر رکھ دیں۔ پانی میں نمک ملا کر دھونے سے بھی دیمک چیونٹیاں اور دوسرے کیڑوں مکوڑوں سے نجات مل جاتی ہے۔
٭ چارپائیوں سے کھٹمل نکالنے کے لیے انھیں دھوپ میں رکھیں یا سرخ مرچوں کی دھونی دیں۔
٭ چونے کی قلعی میں نیلا تھوتھا ملا کر دیواروں اور سوراخوں میں بھردیں تو کھٹمل ختم ہوجائیں گے۔
٭ پلنگ یا چارپائی کے چاروں پایوں میں اجوائن کی پوٹلیاں باندھ دیں تو کھٹمل ختم ہوجائیں گے۔
٭ گرم پانی میں پھٹکری ڈال کر مسہری میں ڈالنے سے بھی کھٹمل ختم ہوجاتے ہیں۔
ٹڈی اور لال بیگ سے بچاؤ
ٹڈی اور لال بیگ سے نجات کے لیے کمروں اور الماریوں میں بورک ایسڈ کا چھڑکاؤ کریں، الماریوں میں بورک ایسڈ چھڑکنے کے بعد اخباری کاغذ کے بجائے خاکی کاغذ بچھادیں۔
دیمک اور کتابی کیڑوں سے بچاؤ
٭ الماریوں میں رکھی کتابوں کو دیمک اور کیڑوں سے بچانے کے لیے ان کے اوراق میں نیم یا پودینے کی پتیاں ڈال دیں، وقتاً فوقتاً پتیاں بدلتے رہیں۔
٭ اگر لیموں کے چھلکے بھی کتابوں میں رکھ دیے جائیں تو کتابیں دیمک اور کیڑوں سے محفوظ رہیں گی۔
٭ لکڑی کے سامان یا فرنیچر کو دیمک سے بچانے کے لیے مٹی کا تیل یا پٹرول اس پر لگائیں۔