آلو بخارا
حاملہ خواتین کے لیے آلو بخارا نہایت مفید ہے۔ کیلی فورنیا پرونس بورڈ کی ایک تحقیق کے مطابق دورانِ حمل خواتین کو آلو بخارا کا استعمال کرنا چاہیے۔ ان ایام میں سیال مادوں کے استعمال کی نہایت سخت ضرورت ہوتی ہے تاکہ توانائی سے بھر پور اجزاء کو جسم بآسانی قبول کرسکے اور فضول مادوں کو خارج کرسکے۔ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے بھی یہ نفع بخش ہے۔ اس میں فولاد اور پوٹاشیم ہوتا ہے جو خواتین کے اندر ہونے والی خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔ اس سے قبض بھی ختم ہوجاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اس میں ہائی اینٹی آکسیڈنٹ پاور ہوتا ہے جس کے استعمال سے قلب اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے ساتھ کینسر، موتیا بند اور ضعیفی کے اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ یہ حیض سے مایوس ہونے والی خواتین کی ہڈیوں کی کمزوریوں کا بھی سدِّباب کرتا ہے۔
ناریل
ناریل پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ تونائی میں اضافہ کی خواہش مند خواتین کو اس سے خاطر خواہ فائدہ ہوگا۔ بطور خاص وہ خواتین جو خاصی دبلی ہیں اس کا استعمال لازماً کریں۔ ناریل کا دودھ گلے کی خراش کو مٹاتا ہے۔ پیٹ کے السر کے مریضوں کے لیے بھی یہ مفید ہے۔ جل جانے، کٹ جانے، زخم ہوجانے اور دھوپ میں جلد کے جھلس جانے پر ناریل تیل لگائیں، آرم مل جائے گا۔ ناریل کا پانی گردے اور پورینیری بیلڈر کے مسائل سے نجات دلاتا ہے۔
چوکر (بھوسی)
آٹا سے چوکر الگ کردینے سے اس کا فولاد ختم ہوجاتا ہے۔ میدے میں تو یہ اجزاء نہایت قلیل ہوتے ہیں۔ آٹے سے پوٹاشیم کا تین چوتھائی حصہ، فاسفورس کا ۸۰ فیصد اور کیلشیم کا نصف حصہ نکل جائے تو پھر یہ صحت بخش کیسے رہ سکتا ہے۔ ایک نئی تحقیق یہ بھی سامنے آئی ہے کہ کولون کے خطرناک کینسر کو روکنے میں ذیابیطس اور خون کے کولیسٹرول کو کم کرنے میں یہ اہم رول ادا کرتا ہے۔ یہ جسم کی دفاعی قوت میں اضافہ کرکے امیونوگلوبولینس کی مقدار خون میں بڑھاتا ہے جس کے سبب دمہ اور الرجی جیسے امراض قریب بھی نہیں آتے۔ چوکر کو فضول مان کر پھینکنے کے بجائے استعمال میں لائیں تو یہ بہترین دوا کا کام کرے گا۔