سالن کی رنگت
چکنائی کا بہت زیادہ استعمال صحت کے لیے مضر ہے اس لیے عام طور سے خصوصاً خاتونِ خانہ سالن میں تیل کا استعمال کم کرتی ہیں، لیکن اس سے ہوتا یہ ہے کہ سالن کی رنگت پھیکی رہ جاتی ہے۔ اس کا بہترین حل یہ ہے کہ جب سالن پک جائے اور اس کو دم پر رکھا جائے تو اس میں برف کی تین کیوبز ڈال دیں اور دم پر رکھیں۔ سالن کی ساری چکنائی اوپر آجائے گی اور اس کی رنگت بھی بدل جائے گی۔
ادرک اور بیگن سے علاج
پیٹ کے درد میں تھوڑا سا ادرک کوٹ کر آٹے میں ملا کر روٹی بناکر کھلائی جائے تو اس سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔
٭ اگر کسی کو ہاتھ، پاؤں پھٹنے کی شکایت ہو تو وہ پکے (پکائے ہوئے نہیں) بیگن کو باریک پیس کر چار گنا زائد مقدار میں ویسلین لے کر اس میں ملاکر مرہم تیار کرکے رکھ لیں اور پھٹے ہوئے ہاتھوں اور پاؤں پر لگائیں تو وہ پھٹنے بند ہوجائیں گے اور پہلے سے پھٹے ہوئے ہاتھ پاؤں بھی درست ہوجائیں گے۔
٭ اگر ہاتھ اور پاؤں سے بہت زیادہ پسینہ آتا ہو تو بینگن کا پانی نکال کر اسے متاثرہ ہاتھ، پاؤں پر ملیں شکایت دور ہوجائے گی۔
چھپکلی کا موذی سفیدہ
چھپکلی کے جسم میں سفید رنگ کا پاؤڈر موجود ہوتا ہے، جو انسان کے لیے جلد کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔ اگر چھپکلی آپ کی جلد کو چھو جائے تو فوراً کوئی بھی سونے کا زیور اس جگہ پر رگڑیں بعد میں زیور کو گرم پانی سے دھولیں۔ انشاء اللہ مضر اثرات سے محفوظ رہیں گی۔
گوشت گلانے کے لیے
اگر اندیشہ ہو کہ گوشت جلدی نہیں گلے گا یا یہ کہ آپ اسے جلدی گلانا چاہتی ہیں تو پکانے کے دوران لہسن کی درمیان والی ایک دو ڈنڈیاں دیگچی میں ڈال دیں۔ گوشت آسانی سے گل جائے گا۔
ہاتھ پر سبزیوں کے داغ
اکثر سبزیاں کاٹتے ہوئے ہاتھوں اور ناخنوں پر ان کا رنگ لگ جاتا ہے جو کہ بہت برا محسوس ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے سبزیاں کاٹنے سے پہلے ہاتھوں پر کولڈ کریم یا تیل لگالیا جائے تو ہاتھ اور ناخن بدنما داغوں سے محفوظ ہوجائیں گے۔
ادرک کو محفوظ کرنا
ادرک کو زیادہ عرصہ تک محفوظ کرنے کے لیے اس کو گرائنڈ کرکے اس میں مقدار کے لحاظ سے تھوڑا سا سرکہ ملادیں۔ ادرک دیر تک محفوظ رہے گا۔
آنکھوں کی حفاظت کے لیے
سرسوں کے تیل کے چند قطرے آنکھوں پر لگا کر ہر روز رات کو سوتے وقت مالش کیجیے۔ اس طرح نہ تو کبھی نظر کمزور ہوگی اور نہ ہی کبھی آنکھوں کی بیماریوں کا خطرہ ہوگا۔
٭ گاجر کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ اس سے آنکھوں کی بینائی ٹھیک رہتی ہے۔
٭ غسل کرنے سے پہلے پاؤں کے انگوٹھوں پرسرسوں کا تیل ملئے، نظر کمزور نہیں ہوگی۔
جئی (خشک میوے کا متبادل)
بیکنگ کی تراکیب میں کافی مقدار میں خشک میوے کا استعمال ہوتا ہے۔ محض اس ترکیب کو آزمانے کے لیے تیاری کیسے ہوگی؟ اتنے مہنگے خشک میوے اتنی مقدار میں استعمال کرنے کو جی نہیں چاہتا۔ اس کا متبادل حل یہ ہے کہ جئی (Oats)کو تھوڑے سے مکھن یا تیل میں تل کر براؤن کرلیں اور پھر مطلوبہ مقدار کے مطابق خشک میوہ جات کی جگہ استعمال کرکے وہی نتائج حاصل کرلیں۔
سرخی مائل لب… مگر کیسے؟
ہونٹوںپر قدرتی سرخی لانے کے لیے زعفران ذرا سا پیس کر ملائی میں ملاکر ہونٹوں پر لگائیں۔ چند منٹ کے بعد صاف کرلیں اس طرح ہونٹ نرم بھی رہیں گے اور سرخ بھی۔
ٹپکتے گلدان کے لیے
ایسے ڈیکوریشن پیس جن میں پانی بھر کے انھیں آرائش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اگر ان میں ہلکا سا کریک آجائے تو پانی ٹپکتا رہتا ہے۔ اسے درست کرنے کے لیے ان کے اندر کی طرف موم کا موٹا کوٹ کردیں۔ اس کے لیے موم گرم کرکے کسی برش یا روئی کی مدد سے کریک پر کئی بار پھیریں۔ اچھی طرح خشک ہوجائے تو پانی ڈال دیں، شو پیس کا نقص غائب ہوگیا ہوگا۔
قینچی کی دھار تیز کرنا
کپڑا کاٹنے بیٹھیں اور اسی وقت قینچی کاٹنے سے انکار کردے تو یقینا کوفت ہوتی ہے؟ پریشان نہ ہوں صرف چند سیکنڈ میں قینچی کی دھار تیز کی جاسکتی ہے۔ گھر کے اسٹور میں سے موٹے کانچ کی ایسی بوتل نکالیے، جس کر گردن قدرے لمبی ہو، بوتل کی گردن کو قینچی سے کاٹنے کی کوشش کیجیے۔ یہ عمل تیز تیز دہرائیے۔
خیال رکھیں بوتل کو بائیں ہاتھ میں پکڑنا ہے اور قینچی کو دائیں ہاتھ میں۔ تھوڑی دیر بعد دیکھئے قینچی کی دھار۔ اس طرح چھری کو بھی موٹے کانچ کی بوتل کی گردن پر تیز تیز چلائیے۔ تھوڑی سی کوشش سے چھری کی دھار تیز ہوجائے گی۔ کپڑے کاٹنے والی قینچی سے کم از کم کاغذ ہرگز نہ کاٹیں کیوںکہ کاغذ کاٹنے سے اس کی دھار خراب ہوتی ہے اور وہ کپڑا کاٹنے کے قابل نہیں رہتی۔
——