گھر کی ڈیکوریشن کرتے وقت رنگوں کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ تاہم یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ رنگوں کا انتخاب بھی سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے کیونکہ کچھ رنگ طبیعت کو سکون فراہم کرتے ہیں اور کچھ رنگ طبیعت میں تناؤ پیدا کردیتے ہیں۔ خواتین رنگوں کے انتخاب کے اعتبار سے مردوں پر سبقت لے جاتی ہیں کیونکہ ان میں جمالیاتی ذوق نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔ اسی لیے وہ نہ صرف رنگوں کا انتخاب بلکہ امتزاج بھی بہت دلکش انداز میں کرتی ہیں۔
رنگوں کے انتخاب کی منصوبہ بندی کرتے وقت ہم اپنے آرام، سہولت اور جمالیاتی ذوق کو مدِ نظر رکھتے ہیں۔ گھر میں چھوٹے بچے ہوں تو کریم اور سفید رنگ استعمال کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بلکہ قدرے گہرے رنگ منتخب کرتے ہیں تاکہ بچے انہیں زیادہ خراب نہ کرسکیں یا پھر اعلیٰ معیار کے رنگ استعمال کیے جاتے ہیں جو دھوئے جانے پر دوبارہ صاف ستھرے اور داغ دھبوں سے پاک ہوجاتے ہیں۔
نوجوان مختلف رنگوں کے امتزاج کو پسند کرتے ہیں جیسے ڈرائنگ روم میں سبز، نارنجی، سیاہ رنگ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ چونکہ انسانی مزاج میں تبدیلی آجاتی ہے اس لیے شوخ کے بجائے ہلکے رنگ پسند کرنے لگتے ہیں۔ خاکی، کریم، آف وائٹ، گلابی، لیمن، قرمزی اور ہلکا بادامی رنگ، پرسکون، پرامن اور فرحت بخش ماحول پیدا کرتے ہیں، جس میں اہلِ خانہ اور دوست احباب بیٹھ کر گفتگو کرسکتے ہیں۔ ان رنگوں میں یہ تاثیر ہوتی ہے کہ وہ فساد یا جارحیت کے جذبات پر غالب آجاتے ہیں۔ یہ غیر جانبدار اور صلح پسند رنگ ہیں اور اپنے آپ میں پوری طرح مکمل ہوتے ہیں، اس لیے وہ جس شے میں استعمال ہوتے ہیں، اسے باوقار بنادیتے ہیں۔
آپ زیادہ گرمجوشی اور تحریک پیدا کرنے والے رنگوں کو بھی استعمال کرسکتی ہیں جو مختلف تاثرات پیدا کرتے ہیں۔ یہ رنگ قدرت اور مٹی کے قریب تر ہوتے ہیں۔
سمندر سے تعلق رکھنے والے رنگ جیسے سیپی، مرجان، موتی، سمندری گھاس بہت عمدہ پس منظر پیش کرتے ہیں۔ یہ رنگ پیار و محبت اور حوصلہ افزائی، گھر کے مکینوں اورمہمانوں دونوں کو مہیا کرتے ہیں۔
گھر کے وہ حصے جہاں سب سے زیادہ وقت گزارا جاتا ہے، مثلاً لابی، ٹی وی کا کمرہ یا ڈائننگ روم، وہاں رنگ سب سے زیادہ متنوع اور زندگی سے بھر پور ہونے چاہئیں۔ یہاں غیر روایتی رنگوں، یعنی فیروزی اور سلور، سفید اور سیاہ، نیلا اور سرخ، زرد اور خاکستری رنگوں کا امتزاج بھلا معلوم ہوگا۔
خواب گاہ میں ذہن کو سکون بخشنے والے ہلکے رنگوں کااستعمال کریں جیسا نیلا، کریم،گلابی، لیمن، خاکستری اور سفید، سلور گولڈ اور تانبہ کی ہلکی سی جھلک آپ کے کمرے کو روشن اور چمکدار بنادے گی۔ بہت زیادہ اور تیز رنگ ذہن پر منفی اثر ڈالیں گے۔
رنگوں کا غیر معمولی امتزاج جیسے فیروزی، سلور اور نارنجی اور تانبہ کھلے ذہن کی عکاسی کرتے ہیں۔ آپ نے ہوٹلوں، ہسپتالوں، کلینکس اور دفاتر میں سبز رنگ کی کھڑکیاں ضرور دیکھی ہوں گی۔ سبز رنگ قدرت کا رنگ ہے اور مناسب طریقے سے استعمال کرنے پر یہ آپ کے ذہن کو ٹھنڈک اور سکون دیتا ہے۔ جو کھڑکیاں پھولوں سے بھرے لان اور کیاریوں کی طرف کھلتی ہیں، وہ تھکی ہوئی آنکھوں کو سب سے زیادہ ٹھنڈک پہنچاتی ہیں۔ اونچی عمارتوں میں رہنے والے مصنوعی طور پر سبزے کا بندوبست کرسکتے ہیں۔ کھڑکی کی پٹی پر پودے اگاسکتے ہیں یا سبز رنگ کے مصنوعی پودوں کے گملے رکھ سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ بہت زیادہ سبز رنگ دماغ کو پراگندہ کردیتا ہے۔
سفید بھی ایسا رنگ ہے جو حوصلے بلند کرتا ہے۔ یہ روشن اور چمکدار رنگ ہے۔ لیکن سفید رنگ جلد میلا ہوجانے کے باعث زیادہ استعمال نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ جاڑوں کے سرد موسم میں سفید رنگ نظروں کو نہیں بھاتا۔ نیلا رنگ بھی ٹھنڈک پہنچاتاہے اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے لیکن اس کی بھی زیادتی بھلی نہیں لگتی۔
رنگوں کی دنیا میں کوئی بات حتمی نہیں ہے، آپ اپنی پسند اور ذوق کے مطابق ان میں تبدیلیاں کرسکتے ہیں۔ البتہ یہ ضرور غور کیجیے کہ رنگوں کی مدد سے گھر کی سجاوٹ کے بعد کیا وہ آپ کی شخصیت میں کسی اضافہ کا سبب بنتے ہیں یا اس میں کمی کردیتے ہیں؟
——