ہلدی سے کیجیے حسن کی افزائش

۔۔۔۔

ہلدی ایک پودے کی گانٹھ ہے۔ سوکھنے پر اوپرسے کتھئی اور اندر سے زرد ہوجاتی ہے۔ بعض گانٹھیںاوپراور اندر دونوں طرف سے زرد یعنی پیلی ہوتی ہیں۔ خشک ہونے پر اسے پیس کر سفوف تیار کیاجاتا ہے، جسے ہلدی کہتے ہیں۔ یہ کھانوں میں پیلاہٹ لاتی ہے۔
جنوب مشرقی ایشیا میں لوگوں کی روزمرہ کی خوراک میں ہلدی کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔ ایشیائی ممالک میں ہلدی بکثرت استعمال ہوتی ہے۔ اس لئے یہاں کے لوگ یورپ کی نسبت دماغی امراض کاشکار کم ہوتے ہیں۔ تازہ ترین تحقیق کے مطابق مغربی ممالک کی نسبت برصغیر کے معمر افراد میں دماغی امراض کے اثرات نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔ یونانی دوائوں میںہلدی کا استعمال خاص طور سے کیاجاتاہے۔ تازہ ترین تحقیق کے مطابق ہلدی بریسٹ کینسر کے علاوہ غدود کے سرطان کی بیماری کے علاج میں مددگار ثابت ہوتی ہے تاہم ابھی اس کی تصدیق باقی ہے مگر اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ خلل دماغ کے مریضوں کے لئے ہلدی نہایت مؤثر دوا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہلدی کے استعمال سے جسم کی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو بھی مضبوط بنایاجاسکتاہے۔ ہلدی کا استعمال معدے کی بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
مشرقی ایشیاء کے ممالک ہلدی کو کھانوں میں بطور مسالہ، رنگ اور خوشبو کے لئے ہی استعمال نہیں کرتے بلکہ سوزش، سوجن، چوٹ ، درد کی جگہ پر اس کالیپ چونے کے ساتھ کیاجاتاہے۔ شدید جسمانی یا دماغی چوٹ لگنے پر اسے نیم گرم دودھ میں ملاکر پلایا جاتاہے جس سے خون کا بہائو بند ہوجاتاہے۔
ہلدی سے افزائش حسن
٭پچیس گرام صندل کے برادے میں پندرہ گرام پسی ہوئی ہلدی اور دس گرام کافور ملالیں۔ اب اس میں چند پتے نیم اور پودینے کے شامل کرلیں۔ اب ان اشیاء کو پیس کر لیپ بنالیں اور کسی صاف شیشی میں محفوظ کرلیں۔ شیشی کامنہ اچھی طرح بند کردیں تاکہ ہوا اندر نہ جائے۔ روزانہ رات کو سوتے وقت یہ کریم لگاکر پندرہ بیس منٹ بعد چہرہ صاف کرلیں، پھر اپنے چہرے کی بہار دیکھیں۔
٭رنگ گورا کرنے والی کریموںمیں ہلدی کااستعمال خاص طورپر کیاجاتاہے۔
٭ہلدی کی گانٹھوں کو پیس کر دہی میں ملالیں۔ اسے کریم کی طرح چہرے پر مل کر پندرہ منٹ بعد صاف کرکے چہرہ دھولیں۔
ہونٹوں کی حفاظت
سردموسم میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اعضاء میں ہونٹ بھی شامل ہیں۔
ہمیشہ ایسے موسم میں اپنے ہونٹوں پر لپ بام لگائیں۔ ہونٹ کو دانتوں سے کاٹنے سے گریز کریں، اس طرح ہونٹوں پرزخم بن جاتے ہیں جو خشک موسم میں مندمل ہونے خاصے مشکل ہوتے ہیں۔
ہونٹوں پر بار بار زبان ہرگز نہ پھیریں نہ بار بار پانی لگائیں، اس طرح مزید خشکی بڑھتی ہے۔
اگر آپ کی جلد خشک ہے تو رات کو سونے سے پہلے ہونٹوں پر موٹی موٹی پیٹرولیم جیلی لگائیں۔ اس طرح آپ کااگلا دن خاصا بہتر گزرے گا۔
ہونٹوں پر سے مردہ کھال اتارنے کے لیے بھی پیٹرولیم جیلی لگائیں اور کچھ دیر کے بعد کسی نرم کپڑے سے آہستہ آہستہ مُردہ کھال اتاریں۔ اس کام کے لیے لیموں بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔
سخت سردی کے موسم میں اور خاص طورپر خشکی کے دوران اپنے ہونٹوں پرلپ اسٹک لگانے سے گریز کریں، اگر لگائیں تو زیادہ عرصہ تک نہ لگائیں، بلکہ لپ اسٹک کی جگہ دوسری مصنوعات مثلاً لپ بام وغیرہ لگائیں جن سے آپ کے ہونٹوں پر نمی برقرار رہے۔
ہاتھوں کی جلد اور انگلیاں
ہاتھوں کی خشکی اور انگلیوں میں خشک لکیریں پڑنا بھی خشک موسم کاایک تکلیف دہ مسئلہ ہے، خاص طورپر ان لوگوں کے لیے جن کاکام زیادہ تر پانی یاکیمیکل سے ہوتاہے۔ چونکہ ہاتھوں میں نمی سب سے کم پائی جاتی ہے لہٰذا سب سے پہلے خشک موسم کا شکار بھی ہاتھ ہی ہوتے ہیں اور ان میں آسانی سے لکیریں پڑجاتی ہیں جن کا اگر باقاعدہ علاج نہ کرایاجائے تو یہ بڑھ کر انفیکشن بھی بن سکتا ہے۔
خشک موسم میں عام صابن سے دور رہیں اور ہاتھ دھونے کے لیے عمدہ قسم کا آئلی سوپ استعمال کریں جو آپ کے ہاتھوں میں نمی برقرار رکھے اور ہاتھوں کے خشک ہونے سے پہلے پہلے اس میں کوئی بہترین قسم کی موئسچرائزنگ کریم یا لوشن لگائیں، یا گلیسرین اور عر ق گلاب ملاکر لگائیں۔ یہ بہترین موئسچرائزر ہے۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146