ہنسنا منع ہے!

ماخوذ

ایک دیہاتی کسی ماڈرن ہوٹل میں چائے پینے آیا۔ ویٹر چائے کی چھوٹی سی فنجان (پیالی) میں چائے لے آیا۔
دیہاتی نے چائے کو ایک ہی گھونٹ میں ختم کردیا اور ویٹر سے بولا : ’’بھئی میٹھا ٹھیک ہے چائے لے آؤ۔‘‘
٭٭٭
ایک بے حد کنجوس آدمی کاآخری وقت آپہنچا تو لوگوں نے اس سے کہا کہ اب تمہارے مرنے کا وقت قریب آگیاہے۔’’ اب تو کچھ اللہ کی راہ میں دے دو۔‘‘
’’اللہ کی راہ میں جان تو دے رہا ہوں، کیا یہ کچھ کم ہے؟‘‘ اس نے جل کر جواب دیا۔
مرسلہ: فیروزہ نواز، کانپور
ٹیچر: ساجد تم نے سارے سوال غلط کیے ہیں کل اپنی امی کو لے کرآنا۔
ساجد: امی کو کیوں لاؤں سوال تو ابو نے حل کیے ہیں۔
مرسلہ: حبیبہ ابوالکلام، رسول آباد
استاد: شاگرد سے بیٹا صبح کی تازہ ہوا کھانے سے صحت اچھی رہتی ہے۔
صبح ہوئی تو شاگرد ’پلیٹ ‘اور ’چمچہ‘ لے کر جارہا تھا ، ماں نے پوچھا بیٹا چمچہ اور پلیٹ لے کر کہاں جارہے ہو؟
بیٹابولا امی استاد نے کہا تھا کہ بیٹا صبح کی تازہ ہوا کھانے سے صحت اچھی رہتی ہے۔
٭٭٭
کسان: اس بکری کی قیمت ۱۵؍ہزار روپئے ہے۔
خریدار: یہ تو بہت زیادہ ہے۔
کسان: کیوں اس میں آپ کو کیا خرابی نظر آتی ہے؟
کسان: آپ کو اس سے دودھ لینا ہے یا کشیدہ کاری کروانی ہے۔
٭٭٭
تین ڈینگ مارنے والے آپس میں بات کررہے تھے۔ پہلا دوست بولا کہ تمہارے ابا جان کیا کام کرتے ہیں۔ تو وہ بولا ہمارے ابا وہ توایک جھیل میں سے جاکر دوسری جھیل میں نکلتے ہیں۔
دوسرے سے پوچھا گیا کہ تمہارے ابا کیا کام کرتے ہیں۔ وہ بولا ہمارے ابا جمنا ندی میں سے جاکر گنگا ندی میں نکلتے ہیں۔
تیسرے سے پوچھا گیا کہ تمہارے ابا کیا کام کرتے ہیں۔ تو وہ بولا: ہمارے ابا حوض میں سے جاکر ٹوٹی میں سے نکل آتے ہیں۔
٭٭٭
استاد: شاگر سے جنگلات کسے کہتے ہیں۔
شاگرد: جنگ میں لات مارنے کو جنگلات کہتے ہیں۔ ——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں