ایک لڑکا مسجد میں جوتے آگے رکھ کر نمازپڑھ رہا تھا۔ایک صاحب نے کہا کہ بھئی نماز کے وقت اگر جوتے آگے رکھو تو نماز نہیں ہوتی۔
لڑکے نے فوراً جواب دیا: انکل! اگر جوتے پیچھے رکھو تو جوتے نہیں ہوتے۔
٭٭٭
ایک ہکلا ٹرین میں سفر کررہا تھا، ایک آدمی نے اس سے پوچھا: بھائی صاحب آپ کا نام کیا ہے؟
اس نے کہا: م م … میں… میں … میرا نام گھ … گھ … گھسیٹا ہے۔
پھر ہکلے نے ان سے پوچھا: بھ… بھ … بھائی … ص… ص… صاحب آپ کا کیا ن… ن… نام ہے؟
اس نے کہا: بھائی میرا نام بھی گھسیٹا ہی ہے، لیکن اتنا نہیں گھسیٹا جتنا آپ نے گھسیٹا۔
٭٭٭
مریض (ڈاکٹر سے): جناب مجھے بہت خطرناک بیماری لاحق ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر: کون سی بیماری؟
مریض: جب میں آنکھیں بند کرتا ہوں تو کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا۔
٭٭٭
بوڑھا مریض (ڈاکٹر سے): ڈاکٹر صاحب میری داہنی ٹانگ میں شدید درد ہے۔
ڈاکٹر: یہ تو بڑھاپے کی وجہ سے ہے۔
مریض نے حیران ہوکر کہا: ڈاکٹر صاحب میری دوسری ٹانگ بھی تو اس عمر کی ہے۔
٭٭٭
استاد (شاگرد سے): برف کو جمع میں استعمال کرو؟
شاگرد: پانی بہت ٹھنڈا ہے۔
استاد (غصے سے): مگر اس میں برف کہاں ہے؟
شاگرد: جناب وہ پگھل گئی ہے۔
٭٭٭
اردو کے ایک استاد گرامر پڑھا رہے تھے۔ زمانہ حال پڑھاتے ہوئے انھوں نے کہا: عمر اگر میں کہوں میں نہاتا ہوں، وہ نہاتا ہے، تو یہ کون سا زمانہ ہوگا؟
عمر کافی دیر تک سوچتا رہا پھر خوش ہوکر بولا: میں سمجھ گیاسر، یہ عید کا زمانہ ہے۔
٭٭٭
استاد (شاگرد سے): تم ہوائی جہاز پر مضمون کیوں نہیں لکھ کر لائے؟
شاگرد: سر میں لکھنے لگا ہی تھا کہ ہوائی جہاز اڑگیا۔
٭٭٭
استاد (شاگرد سے) : عینک کی تعریف کرو۔
شاگرد: عینک اس چیز کو کہتے ہیں جو انسان کی ناک پر بیٹھ کر اس کے کان پکڑلے۔
٭٭٭
ایک مسخرے نے مرتے وقت وصیت کی کہ مجھے کسی پرانی قبر میں دفن کرنا۔ کسی نے وجہ پوچھی تو کہنے لگا۔ کہ جب منکر نکیر سوال و جواب کے لیے قبرستان آئیں گے تومجھے پرانا مردہ سمجھ کر واپس چلے جائیں گے۔
٭٭٭
ایک چور نے اپنی منگیتر کو سونے کا سیٹ دیا، منگیتر نے خوش ہوکر پوچھا: اس سیٹ کی قیمت بھلا کیا ہے:
چور نے جواب دیا: تین سال قید با مشقت
٭٭٭
راہ گیر (بھکاری سے): تم بھیک کیوں مانگتے ہو؟
بھکاری (جل کر): یہ دیکھنے کے لیے کہ اس دنیا میں کتنے کنجوس ہیں۔
٭٭٭
ایک گدھا گھر کی دیوار سے کان لگا کر کھڑا تھا، ایک بکری کا وہاں سے گزر ہوا، اس نے پوچھا: ’’گدھے بھائی تم یہاں کیا کررہے ہو؟‘‘
گدھا: اندر دو آدمی جھگڑ رہے ہیں اور وہ دونوں ایک دوسرے کو گدھے کابچہ کہہ رہے ہیں، میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ان دونوں میں سے میرا بچہ کون سا ہے؟‘‘
٭٭٭
اخباری نمائندے نے انٹرویو کے دوران ایک کروڑ پتی سے پوچھا: ’’فارغ وقت میں آپ کے کیا مشاغل ہیں؟‘‘
’’پینٹنگ‘‘ کروڑپتی نے جواب دیا۔
’’فارغ وقت میں، میں پینٹنگ کرتا ہوں، اپنے بنگلے کے سارے دروازے کھڑکیاں اور گیٹ میں نے خود ہی پینٹ کیے ہیں۔‘‘
٭٭٭
ایک شخص انٹرویو کے لیے گیا، دروازے ہی پر چوکیدار نے سمجھایا:
’’ہمارا صاحب تین سوال کرے گا۔ پہلا سوال یہ کرے گا کہ آپ کی عمر؟ تم جواب دینا: تیس سال، پھر پوچھے گا کہ تجربہ کتنا ہے؟ تم جواب دینا: پانچ سال، پھر پوچھے گا کہ اردو آتی ہے یا انگلش؟ تم جواب دینا دونوں۔‘‘
جب وہ اندر گیا تو صاحب نے اس سے سوال کیا:
’’تمہارا تجربہ کتنا ہے؟‘‘
جواب ملا:’’تیس سال۔‘‘
’’عمر کتنی ہے؟‘‘
جواب ملا: پانچ سال۔‘‘
صاحب (غصے سے) ’’تم پاگل ہو یا میں؟‘‘
جواب ملا:’’دونوں۔‘‘
٭٭٭
ایک آدمی اپنا بکرا فروخت کررہا تھا، ایک آدمی اس کے پاس آیا اور پوچھا: ’’یہ بکرا کتنے کا ہے؟‘‘
’’یہ بکرا تیس ہزار روپئے کا ہے۔‘‘ بکرے کے مالک نے کہا۔
گاہک اتنی رقم سن کر حیران ہوا اورپوچھا:
’’کیا اس میں کوئی خاص بات ہے؟‘‘
’’جناب یہ انگریزی بولتا ہے۔‘‘
گاہک نے کہا: ’’پہلے اس کی انگریزی سناؤ پھر سودا ہوگا۔‘‘
بکرا فروخت کرنے والے نے بکرے سے کہا: ’’بکرے میاں ذرا یہ تو بتاؤ کہ اپریل کے بعد کون سا مہینہ آتا ہے اور ساتھ ہی اس کا کان زور سے مروڑ دیا۔ بکرے نے تکلیف سے آواز نکالی: مئے مئے اس شخص نے کہا: دیکھا کیسا فر فر انگریزی میں جواب دیتا ہے۔‘‘
——