یرقان:اسباب و علاج

ہومیو ڈاکٹر عطیہ وقار

عام طور پر یر قان بچوں کو متاثر کرتا ہے لیکن بڑے بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں جلد اور آنکھوں کا سفید حصہ پیلا پڑ جاتا ہے۔ اس لیے اسے ’پیلیا ‘ بھی کہتے ہیں۔ یہ بیماری خون، جگر یا پتے کے مسائل کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ یرقان کا سامنا اس وقت کرنا پڑتا ہے جب خون میں بلی روبین کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ ایک زرد سے نارنجی رنگ کا مادہ ہوتا ہے جو خون کے سرخ خلیوں میں موجود ہو تا ہے۔ جب یہ خلیے ختم ہو جاتے ہیں تو جگر انھیں خون سے فلٹر کر لیتا ہے لیکن اگر جگر ٹھیک طرح سے کام نہ کرے تو بلی روبین کی مقدار بڑھنا شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جلد پیلی معلوم ہوتی ہے۔
یر قان کی وجوہات
(1) ہیپاٹائٹس ( 2 ) آپ نالی میں رکاوٹ (3) بعض ادویات کا استعمال (4) لبلبے کا کینسر (5) جگر کا کینسر
یرقان کی علامات
(1) متلی یا قے کی شکایت (2) جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ (3) بھوک اور وزن میں کمی (4) پیٹ درد (5)تھکاوٹ (6)خارش، بخار اور پیشاب کا گہرا رنگ۔
وجوہات ہیپاٹائٹس
صفرادی اعضا، پتے کے فعل میں خرابی کے باعث یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔ بعض بیماریاں بھی اس کا محرک ہو سکتی ہیں مثلاً ملیریا ، بخار ، راؤ نڈورم ، لمبے کیڑے کے علاج سے لاپرواہی یا کسی ایسی دوا کے غلط استعمال سے جس میں نف تھا لین ہو ۔ جس سے پتہ کمزور ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بیماری کا وائرس جسم کی کمزور قوت مدافعت پر حاوی ہو جاتے ہیں تو ہیپاٹائٹس کی علامات نمایاں ہو نا شروع ہو جاتی ہیں جس میں کمزوری، تھکن کا احساس، آنکھ اور جسم کا پیلا ہو نانمایاں ہیں۔ اب تک پیپاٹائٹس کی آٹھ قسموں کا علم ہو چکا ہے ان سے بچے متاثر ہوتے ہیں۔
(1) پیپاٹائٹس اے (2) ہپاٹائٹس بی (3) پاٹائٹس سی (4) پاٹائٹس ڈی
(1) ہیپاٹائٹس اے
اس وائرس سے لگنے والا یر قان، مریض کے فضلے یا اس کے منہ کی رطوبت (تھوک) کے اجزا کا مکھی یا گر د کے ذریعے پانی یا غذا میں مل جانے سے ہوتا ہے۔ جب یہ پانی کسی تندرست کے جسم میں داخل ہوتا ہے تو اس کے جسم میں پہنچنے کے 15 سے 30 دن میں یہ بیماری شروع ہو سکتی ہے۔ یہ بچوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے اور بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔
(2) ہیپاٹائٹس بی
اس کا وائرس مریض کے تھوک (Saliva) یا دوسری رطوبتوں مثلاً آنسوؤں، پیشاب، Vaginal Fluid، Semenسے خون اور خون کے اجزا۔ (3) استعمال شدہ سرنجز (4) نشے کی ادویات کے عادی ہونے سے ( 5 ) ٹیکے کی وائرس سے آلودہ سوئی کے باعث جلد پر پیدا ہونے والی خراش یا زخم (6) جنسی تعلقات (7) Homoeo Sexuality جس کا کئی بچے شکار ہو جاتے ہیں۔ (8)Tattoing جلد پر رنگ سے نام کھدوانا۔ (9) آکوپی چکر۔ (10) اس مرض میں مبتلا دودھ پلانے والی ماؤں کے دودھ کے ذریعے (12 )متاثرہ مچھر کے کاٹنے سے بھی امکانی حد تک بیماری کا وائرس تندرست انسان میں پہنچ سکتا ہے۔
ایک تندرست جسم میں ہیپاٹائٹس بی کے وائرس کے داخل ہونے کے ایک ماہ سے چھ ماہ بعد تک مرض کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس کا وائرس دوسرے یر قان کے وائرس سے زیادہ شدید ہوتا ہے۔
(3) ہیپاٹائٹس سی
یہ سب سے زیادہ انتقال خون سے پھیلتا ہے اس کے علاوہ اس مرض کے بیمار کی رطوبتوں اور بیمار سے جنسی تعلقات سے بھی یہ منتقل ہوتا ہے۔ تندرست جسم میں اس وائرس کے داخل ہونے کے 2 سے 20 ہفتوں کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
ہیپاٹائٹس ڈی
یہ صرف ان لوگوں کو ہو سکتا ہے جنھیں پہلے ہیپاٹائٹس بی ہو چکا ہو ، پھر B اور D دونوں وائرس ایک ساتھ داخل ہوں اس صورت میں ہیپاٹائٹس ڈی زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ وائرس تمام ان ذرائع سے تندرست انسان میں داخل ہوتا ہے جن سے وائرس B داخل ہوتا ہے۔ ڈیڑھ ماہ سے ڈھائی ماہ تک اس مرض کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
بعض ادویات کا استعمال
پن سیلین نامی اینٹی بائیوٹکس، حمل روکنے کی دوائیں اور اسٹیرائیڈز کا استعمال جگر کو متاثر کرسکتا ہے جس سے یرقان کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
پت نالی میں رکاوٹ
یہ تنگ نالی ہوتی ہے جس میں سیال (پت) دوڑتا ہے۔ یہ نالی سیال کو جگر اور پتے سے چھوٹی آنت تک پہنچاتی ہے کبھی کبھی یہ نالی کینسر ، جگر کے امراض یا پتے کی چھتری کی وجہ سے بند ہو جاتی ہے جس سے پیر قان لاحق ہو سکتا ہے۔
لبلبے کا کینسر
یہ کینسر عورتوں میں پایا جاتا ہے یہ عورتوں میں پایا جانے والا نواں جبکہ مردوں میں پایا جانے والا دسواں سب سےعام کینسر ہے۔یہ کینسر بھی پت نالی کو بلاک کرسکتا ہے۔
جگر کا کینسر
جگر کا کینسر اس وقت لاحق ہوتا ہے جب جگر کے سیلز کینسر زدہ بن جاتے ہیں اور بہت زیادہ مقدار میں بننا شروع ہوجاتے ہیں۔ جگر کے کینسر کی وجہ سے بھی یرقان لاحق ہوسکتا ہے۔ یرقان کی وجوہات کے ساتھ ساتھ اس کی علامات بھی مختلف ہوتی ہیں۔
یرقان کی علامات
(1) متلی یا قے کی شکایت: اگر آپ کھانا کھانے کے بعد متلی یا قے کی لگاتار شکایت محسوس کر رہے ہیں تو فور اًمعائنہ کروائیں کیو نکہ یر قان ہو سکتا ہے۔
(2) جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ سب سے عام علامت ہے یرقان کی وجہ سے جلد کا کوئی بھی حصہ یا آنکھوں کا سفیدحصہ پیلا ہو جاتا ہے۔
(3) بھوک اور وزن میں کمی:ایسے افراد کو بھوک کم لگتی ہے جس کی وجہ سے ان کا وزن تیزی سے کم ہو جاتا ہے۔
(4) تھکاوٹ :یرقان کی وجہ سے ہر وقت تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے تھوڑا سا کام کر کے تھکاوٹ کا ہو جانا۔
(5) خارش، بخار اور پیشاب کا گہرا رنگ: یرقان کی وجہ سے جسم کے کسی بھی حصے پر خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ بخار کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں اسکے ساتھ یرقان کے مریضوں میں پیشاب کا رنگ بہت گہرا ہو جاتا ہے۔
ہو میو پیتھک ادویات سے علاج اور علامات کے حساب سے ادویات
(1) دست آئیں، پیشاب بہت گہرا پیلا ہو، مریض بے چین، معدے اور جگر کی جگہ درد بتائے: 
(۱) Merc. Sol (۲) China
(2) یرقان میں پسلیوں کے نیچے شدید درد: خوف کا احساس، بخار: Aconitum-Napellus
(3) یرقان کی ظاہری علامات کے ساتھ مریض خوف زدہ دکھائی دے۔: Chamomilla
(4) قبض اور جگر کی جگہ پر درد: Nuxvomica
(5) پیشاب بہت گہرا، پیلا مریض بے چین، قبض، معدے یا جگر میں درد:
(۱) Hydrastis (۲) Nitric Acid
(6) یرقان کی علامات کے ساتھ قبض اور صفراوی قے: Phodophylum
(7) یرقان کی علامات کے ساتھ دائیں کندھے میں درد: Chelidonium
(8) یرقان کی علامات کے ساتھ ماتھے میں درد اور زبان سفید:Bryonia
(9)یرقان کی علامات کے ساتھ مریض کی ہڈیوں میں درد: Eupitorium-Perfolitum
( 10 )یرقان میں بالکل سفید پاخانہ: China
(11)نوزائیدہ بچے میں یرقان
Guameria-Myrica-Guttraeria
(بہ شکریہ : جسارت)

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں