٭ حضورﷺ نے (قبیلہ عبدالقیس کی نمائندگی کرنے والے لوگوں سے) پوچھا: ’’جانتے ہو اللہ واحد پر ایمان لانے کا کیا مطلب ہے؟‘‘ انھوں نے کہا: ’’اللہ اور اس کا رسولؐ ہی بہتر علم رکھتے ہیں۔‘‘
آپؐ نے فرمایا: ’’ایمان یہ ہے کہ آدمی اس حقیقت کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمدؐ اللہ کے رسول ہیں اور نماز ٹھیک طریقے پر ادا کرے اور زکوٰۃ دے اور رمضان کے روزے رکھے۔‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح)
٭ حضرت عمروؓ بن عبسہ فرماتے ہیں، میں نے نبی ﷺ سے پوچھا ’’ایمان کیا ہے؟‘‘ آپؐ نے فرمایا: ’’ایمان نام ہے صبر اور سماحت کا۔‘‘ (مسلم)
٭ حضرت انسؓ کہتے ہیں مجھ سے حضور ﷺ نے فرمایا: ’’اے میرے پیارے بیٹے! اگر تو اس طرح زندگی گزار سکے کہ تیرے دل میں کسی کی بدخواہی نہ ہو تو ایسی ہی زندگی بسر کر۔‘‘ پھر فرمایا: ’’اور یہی میرا طریقہ ہے (کہ میرے دل میں کسی کے لیے کھوٹ نہیں) اور جس نے میری سنت سے محبت کی تو بلاشبہ اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ رہے گا۔‘‘ (مسلم)